محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
27۔ایک نئی پیروڈی پیشَ خدمت ہے
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
ذکر کچھ حسینوں کا اور پھر بیاں اپنا
کیوں ہوا ہے آخر یہ دشمن آسماں اپنا
گھر سے اُن کی چھت پر ہم یوں اُچھل کے جاسکتے
اُس گلی میں گر ہوتا، کاش کہ مکاں اپنا
اپنے عشق کا یاروہر زباں پہ چرچا ہے
فیس بُک کو ٹھہرایا جب سے رازداں اپنا
بن گئے ہیں ہم شاعر، آج اپنا چرچا ہے
جب بنایا غالب کو ہم نے ہم زباں اپنا
شعر میں لکھوں کیسے، یہ زمین مشکل ہے
’’انگلیاں فِگار اپنی، خامہ خوں چکاں اپنا‘‘