ایسا کیوں خلیل بھائی کہ اپنی بھی خبر نہیں رہتی؟
لڑکیاں، لڑکیاں، لڑکیاں
ایک مشورہ خلیل میاں کے لئے۔ بھئی یہ سیاست یا بقول شمشاد سیاہ ست پر منحصر شاعری بے حد مقامی اور وقتی چیزیں ہوتی ہیں، ان کا دیر پا اثر نہیں ہوتا۔ محض آج کے لئے تو واہ واہ سمیٹی جا سکتی ہے، لیکن کل کلاں کو جب یہ دور نہیں ہو گا، رب اس کو لوگ سمجھ بھی نہیں پائیں گے۔ اس قسم کی پیروڈی سے بچیں تاکہ ادب آفاقی ثابت ہو۔
33۔ مشورہ سر آنکھوں پر استادِ محترم
الف عین ، لیجیے پیشِ خدمت ہے ایک غیر سیاسی پیروڈی
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
کوئی لڑکی اِدھر نہیں آتی
’کوئی صورت نظر نہیں آتی‘
ہر گلی سے حسیں نکلتے ہیں
کوئی بھی میرے گھر نہیں آتی
اُس کی خاطر ہوا ہوں میں زخمی
بن کے وہ چارہ گر نہیں آتی
لڑکیاں روز ہی بھٹکتی ہیں
کوئی بھی اِس ڈگر نہیں آتی
ایک بار آگئی تھی غلطی سے
اب وہ بارِ دِگر نہیں آتی
مرتے ہیں آرزو میں اُس کی ہی
وہ جو آتی ہے پر نہیں آتی
ہے کچھ ایسی ہی بات وہ چُپ ہے
ورنہ کیا بات کر نہیں آتی
تذکرے لڑکیوں کے کرتے ہو
شرم تم کو مگر نہیں آتی