لیکن یہ لوگ بتاتے کچھ نہیں باجو آخر انہوں نے بھی دنیا دیکھی ہے مسائل دیکھے ہیں اس سب سے گزرے ہیں مجھے کسی اچھی کتاب کی تلاش ہے جو صرف تجزیہ ہو نا کہ ٹریننگ مجھے جاننا ہے آخر شادیاں کیوں ناکام ہر رہی ہین کیوں ایک شادی شدہ جوڑہ لڑائی جھگڑا کرتا ہے اور بھی بہت کچھ۔ ۔
شادیاں اسلئے ناکام ہورہی ہیں کہ آجکل کی نسل میں برداشت نہیں رہی
اور زمانہ بدل چکا ہے ۔۔ اکثریت شادیاں ناکام ہونے کی جو مین وجہ ہے وہ ہے شوہر کی بےوفائی ،اور اپنی بیوی کو گھر کی مرغی دال برابر سمجھکر ، باہر کسی دوسری کی طرف لپکنا ،۔۔ جبکہ یہی شوہر شادی سے پہلے میٹھی میٹھی گفتگو کرتے نہیں تھکتے ،،صرف شادی کے چند سال گزارنے کے بعد فیڈاپ ہوجاتے ہیںں ،
اور ایسے میں اور کوئی کام ہو یا نا ہو بچے پیدا کئے جات ے ہیں ۔۔ جب بچوں کے ڈھیر اکھٹے ہوجائے ، تب انکی پرورش ، انکے بڑھتے ہوئے مسائل دیکھ کر گھبراتے ہیں
، اپنے فرائض ، اپنی ذمے داریوں سے فرار چاہتے ہیں ۔۔ اور چاہتے ہیں کہ بس بیوی ہماری ڈانٹ ، مار کھا کربھی لگی رہے نیچے ہمارے ۔ اور یونہی نوکرانی بن کر بچے پالتی پوستی رہے ، اور ہمارے والدین ، بہن بھائیوں کی خدمت کرتی رہے ، اور ہم جو مرضی ہے کریں ہم سے پوچھ گوچھ نا کرے
مگر جو بچاریاں اپنے شوہروں پے ڈیپینڈ ہوتیں ہیں وہ تو یہ سب کچھ سہہ کر برداشت کرتی ہی رہتی ہیں کہ انکے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہوتی کہ اگر وہ اسکے خلاف آواز اٹھائے تو انکا ٹھکانہ کونسا ہوگا ،،، اسلئے وہ باقی کی عمر یونہی روتے پیٹتے بچوں کو لئے گزار دیتی ہیں کہ پھنس جو جاتی ہیں
مگر کئی بیویاں ایسی بھی ہوتیں ہیں جو ایسا کچھ ہونے پے برداشت نہیں کرا کرتیں اور بہتر سمجھتی ہیں کہ شوہر کو چھوڑ دیا جائے کہ وہ شوہر اس قابل نہیں ہوتے کہ ساری زندگی انکے لئے ویسٹ کی جائے
ان ساری باتوں کا مین وجہ شوہر ہوتا ہے ،،،اگر شوہر سمجھدار ہو ، اور وہ کبھی بھی ایسی نوبت نہیں لائے گا کہ جسکی وجہ سے شادی ناکام ہوجائے ،، ننانوے فیصد شوہر کا ہاتھ ہوتا ہے شادیاں ناکام ہونے میں
بیویاں اپنے شوہروں کی ، اور اپنی اولاد کی ہوا کرتیں ہیں ، مگر اگر شوہر بیچ میں گھپلا کرے تو میرا نہیں خیال کہ آج کے دور میں کوئی ایسی بیوی ہوگی جو یہ سب برداشت بھی کرے ۔ اسلئے جوں جوں وقت گزررہا ہے عورتوں میں عقل آتی جارہی ہے ، زمانہ بدل گیا ہے ، عورتیں ، لڑکیاں آجکل کی شوہروں سے بھی کہیں زیادہ پڑھی لکھی ہوتیں ہیں ،، اور ہر لحاظ سے آگے ہوتیں ہیں ، جو شوہروں سے کم ہی برداشت ہوتا ہے ،، ایسے میں جب ایک دوسرے کے ساتھ نا بن پائے تو چھوڑنے میں کوئی شرمندگی ، کوئی پھچتاوہ نہہں ہوتا اسلئے شادی ختم کرنا زیادہ آسان ہوگیا ہے
اور آجکل کی نسل میں برداشت ، نہیں رہا ، اگر دیکھتے ہیں کہ شادی کرکے بھی اک دوسرے سے بننا مشکل نظر آرہا ہے تو توڑ دی ختم شد
مگر میں پھر بھی یہی کہوں گی شادیاں ناکامی میں ننانوے فیصد مرد شوہر کا ہاتھ ہوتا ہے ۔