ماوراء نے کہا:سارہ تو اتنی فرمانبردار نکلی۔ کہ جب اس نے میرا یہ میسج دیکھا۔ تو سارے کام چھوڑ کر۔۔۔ تھوڑی دیر کے لیے اپنی خبر سننے کے لیے آ گئی۔lol۔سارہ خان نے کہا:بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:سارہ بیٹے۔۔۔تم تو ذرا آج مسینجر پر آؤ۔ میں تمھاری خبر لیتی ہوں۔سارہ خان نے کہا:باجو ماوراء سے 2 دن پہلے ہوئی تھی ایم ایس این پر بات ۔۔ اس کا پی سی خراب تھا ۔۔ اور وہ کہہ رہی تھی کہ کچھ دن بزی ہے کم ٹائیم کے لئے آیا کرے گی ۔۔۔ابھی اس کے آنے کا ٹائیم تو ہے پھر آپ خود خبر لے لیجئے گا ۔۔ کہ کہاں غائب ہے ۔۔
اور ہاں باجو۔۔۔میرا پی سی کافی دن سے خراب ہے۔ چلتے چلتے رک جاتا ہے۔ اور اتنا ڈھیٹ بن جاتا ہے پھر۔۔۔ مجھ میں اتنی ہمت نہیں کہ اس کے نخرے اٹھاؤں۔ اس لیے اس کی جان آجکل چھوڑی ہوئی ہے۔
اب کیا سر زرد ہوگیا اس بچاری سے روز اس کی شامت ہی آئی ہوتی ہے کبھی ضبط سے تو کبھی تم سے ۔
سارہ تم ایسا کیا کر دیتی ہو ۔ ؟ بعد میں روتی ہو کہ یہ کہا وہ کہا
باجو مزے کی بات تو یہی ہے کہ میں کچھ کرتی بھی نہیں ۔۔ پھر بھی شامت آ جاتی ہے ۔۔ کچھ کرتی ہوتی تو بات بھی تھی ۔۔ ویسے اللہ نہ کرے جو میں روؤں ۔۔ روئیں میرے دشمن(خبر لینے والے ۔۔ )
ماورا کو کوئی خبر وبر نہیں لینی تھی میں اسے مل نہیں رہی تھی نہ فون پر اور میسینجر پر اس لئے ایسا لکھ گئی ہے ۔۔
پھر مجھے ذرا ہمدردی ہوئی کہ دیکھو جو بچی خود اپنی خبر سننے آ گئی ہے۔ اب اسے کیا کہوں۔ اس لیے میں نے جانے دیا۔ ورنہ تو میں نے خوب خبر لینی تھی۔
شمشاد نے کہا:مشن ایمپاسیبل مکمل ہونے کے قریب، باجو ٹھکانے پر پہنچ چکی ہیں۔
اب سیکرٹ ایجنٹ زیرو زیرو ساڑھے چھ کی رپورٹ کا انتظار۔
F@rzana نے کہا:ہاہاہاہا
یہاں تو سیکرٹ سوسز کار فرما ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ظاہر ہے کہ “صفی صاحب“ کی ٹیم میرے بغیر کیسے مکمل ہوسکتی ہے۔۔۔۔
اگلا سراغ یہ ملا ہے کہ اس وقت “باجو بمعہ مسٹر اینڈ مسز قیصرانی فن لینڈ کے شاپنگ سینٹر میں مٹر گشت کر رہی ہیں
مناہل واش روم میں تھی، قیصرانی کار پارک میں گاڑی سے ٹیک لگائے کھڑا تھا اور فرزانہ مسز قیصرانی سے موبائل پر گپ شپ کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اوور اینڈ آل
قیصرانی نے کہا:باجو کی فلائٹ کچھ لیٹ تھی، چار چالیس پر پہنچے یہ لوگ۔ اس کے بعد کی خبر جاسوسہ صفر صفر سات سے
ماوراء نے کہا:باجو۔۔۔ نکل گئی ہیں کہ نہیں؟ رات کو نکلنا تھا نا۔
خیر۔۔۔میں آج شام کو سب کی خبر لیتی ہوں۔
lol۔ میں تو انتظار کر رہی تھی کہ ادھر آپ پہنچیں اور ادھر میں کال کروں۔بوچھی نے کہا:قیصرانی نے کہا:باجو کی فلائٹ کچھ لیٹ تھی، چار چالیس پر پہنچے یہ لوگ۔ اس کے بعد کی خبر جاسوسہ صفر صفر سات سے
ہاں آگے ماورہ کا کام شروع کیونکہ میرے پہنچنے پر سب سے پہلے اس کی کال آئی تھی ۔
ماورہ کدھر ہو ؟
رات کو میں نے قیصرانی کو ایس ایم ایس کیا۔ کہ باجو نکل گئی ہیں یا نہیں؟۔ تب پتہ چلا کہ آپ نکل چکی ہیں۔بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:باجو۔۔۔ نکل گئی ہیں کہ نہیں؟ رات کو نکلنا تھا نا۔
خیر۔۔۔میں آج شام کو سب کی خبر لیتی ہوں۔
ماورہ ،میں رات کو واپس آرہی ہوں ۔ آجاؤ بہت خبریں ہیں