سارہ پاکستان
محفلین
لفظوں کو بکھرنے نہیں دیتے ہم
کہ لفظؤں کا زیاں نہ ہو جائے کہیں
کہ لفظؤں کا زیاں نہ ہو جائے کہیں
کیا خوب۔۔صورت قطعہ کہا ہ۔ے
دل جھوم اٹھا، فیصل قری۔۔شی
بدلنا نہ اپنے اس۔۔۔لوب کو تم
کمی کا کہے یا کہے کوئی بیشی
جب ہم نے کی سخنوری محفل میں آ کر
نہ ج۔۔انے دوس۔۔ت کہاں کھو گئے ہیں