فی البدیہہ شاعری (موضوعاتی / غیر موضوعاتی)

اس سے آگے کی سوچیے صاحب!
دھوپ آنگن میں بڑھتی جاتی ہے

یہ مرا ملک، میرا پیارا وطن
اس کی حالت خلش بڑھاتی ہے

اب کہ خود سے فرار مانگے ہے
سوچ میں خلفشار مانگے ہے
یہ خزاں آکے جم گئی ہے یہاں
ہر کوئی اب بہار مانگے ہے
پاک ملت کا حاکم ناپاک
دو کو کھائے ہے چار مانگے ہے
مولوی نام لے کے مولا کا
خود کشی کر کے نار مانگے ہے
اب تو فیصل عجیب راہوں پر
دودھ پینے کو مار مانگے ہے


ّ
 
روز فتنے نئے جگاتی ہے
یہ لجا سانحے بڑھاتی ہے
بات کھل کر کرو تو بہتر ہے
گفتگو راستے سجھاتی ہے

ہم کہ ارکان ہاشمی ملت
پر فتن دور میں ہوئے پیدا
سانحوں میں سکون پاتے ہیں
اور ہم گفتگو کے ہیں شیدا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


گفتگو کھل کے کر نہیں سکتے
ہم میں کچھ ضبط کی کمی سی ہے
 

الف عین

لائبریرین
واہ کیا بات ہے نوید و مغل
جان اس سلسلے کو بخشی ہے
میں نے اور اس عظیم فیصل نے
کر کے جاں بخشی، چھوڑ بھی دی ہے
 

مغزل

محفلین
جان اس سلسلے کو ہم نے دی
یہ تو تہمت ہوئی جناب ِ من
آپ کی بات اور ہے صاحب
ہم کہاں پڑھ سکے کتابِ ِمن
 
من کی باتیں نہ سن سکے ہم ہی
اور تہمت انہی کو دے ڈالی۔!
بابا جانی کی بات سچ ہے مغل
یہ تو محفل ہے آپ نے پا لی
ہم نے صادق نوید پائی ہے۔!
مختصر شب ہے جس قدر کالی
 

مغزل

محفلین
باپ رے باپ ایسی باتیں بھی
شعر میں کوئی نظم کرتا ہے ؟؟
فرض کرتے ہیں ، کہد یا ہوتا !
ورنہ یہ کون ہضم کرتا ہے ؟؟
 
ہاضمہ کچھ عجیب لگتا ہے۔۔!
ہم نے یہ دیس لوٹ کھایا ہے
جب سے جمہوریت بلائی ہے
صدر زردار لا بٹھایا ہے
کچھ تو لسانیت کے دل دادہ
کچھ کو ملا نے اب ڈرایا ہے
قوم محکوم ساٹھ سالوں سے
حاکموں نے یہ گھر جلایا ہے
فرد اقوام کا اثاثہ ہیں
یہ تو اقبال نے بتایا ہے
قوم و ملت کا شاعر مشرق
کچھ کتابوں میں ہم نے پایا ہے
 

نوید صادق

محفلین
کون اقبال کو سمجھ پایا
کون اس ملک سے ہوا مخلص
کوئی ہو تو بتاوء، دکھلاوء
کوئی زردار اور کوئی شریف
کوئی الطاف کی بھی لاوء نظیر
ایک سے ایک ہے نمونہ یہاں
ایک سے ایک ہے ہمارے پاس
اور کتنے ہیں, کیا کیا نام گنوں
بوجھ بڑھتا ہے، سوچتا ہوں اگر
دل گھٹا جا رہا ہے، پاکستان!
کیا تھا، کیا ہو گیا ہے، پاکستان!
 

فاتح

لائبریرین
کون اقبال کو سمجھ پایا
کون اس ملک سے ہوا مخلص
کوئی ہو تو بتاوء، دکھلاوء
کوئی زردار اور کوئی شریف
کوئی الطاف کی بھی لاوء نظیر
ایک سے ایک ہے نمونہ یہاں
ایک سے ایک ہے ہمارے پاس
اور کتنے ہیں, کیا کیا نام گنوں
بوجھ بڑھتا ہے، سوچتا ہوں اگر
دل گھٹا جا رہا ہے، پاکستان!
کیا تھا، کیا ہو گیا ہے، پاکستان!

میرا لکھا جو ہضم ہو نہ سکے
ہاجمولہ کی گولیاں بھیجوں
:rollingonthefloor::rollingonthefloor:
آس تھی اک نویدِ صادق کی
یاس کی سب دلیل گزرے ہیں
گو شکم پر نہیں مگر دل پر
شعر تیرے ثقیل گزرے ہیں
 

نوید صادق

محفلین
:rollingonthefloor::rollingonthefloor:
آس تھی اک نویدِ صادق کی
یاس کی سب دلیل گزرے ہیں
گو شکم پر نہیں مگر دل پر
شعر تیرے ثقیل گزرے ہیں

شام سے دل بجھا بجھا سا ہے
میں نے دیکھا ہے خبر نامہ آج
الٹے سیدھے بیان ہیں سب کے
کوئی ایسا نہیں سیاست میں
کوئی ایسا نہیں حکومت میں
جس سے امید رکھ سکیں کوئی
بھائی صاحب! عجیب حال ہے آج
 

فاتح

لائبریرین
شام سے دل بجھا بجھا سا ہے
میں نے دیکھا ہے خبر نامہ آج
الٹے سیدھے بیان ہیں سب کے
کوئی ایسا نہیں سیاست میں
کوئی ایسا نہیں حکومت میں
جس سے امید رکھ سکیں کوئی
بھائی صاحب! عجیب حال ہے آج
دیس کا حال یہ ازل سے ہے
کچھ نہ بدلا ہے اور نہ بدلے گا
خوف، حزن و ملال، یاس و الم
یہ خبر نامہ اور کیا دے گا
 
Top