نوید صادق
محفلین
دیس کا حال یہ ازل سے ہے
کچھ نہ بدلا ہے اور نہ بدلے گا
خوف، حزن و ملال، یاس و الم
یہ خبر نامہ اور کیا دے گا
آخر ایسا ہے کیوں؟کوئی کہہ دے
الٹے قدموں کیوں چل رہے ہیں ہم
اپنے بارے میں سوچتے ہیں فقط
دوسروں پر نظر نہیں کرتے
ہم کوئی کام ڈھنگ سے آخر
کہتے رہتے ہیں ،کیوں نہیں کرتے
چلیے کچھ اور بات کرتے ہیں
دیکھنا، سوچنا غنیمت ہے
اپنے گھر سے مجھے محبت ہے
اور مرا گھر ہے، سارا پاکستان!!