شمشاد میاں آپ کی باتوں کا دیں جواب
مشکل ہمیں یہ لگ رہا ہے آج بھی جناب
سرور آپ کو آئے گا تبھی تو میاں خلیل
جب ہم ملیں گے آپ سے کھائیں گے گھی کباب
جور و ستم میں جورو کہاں آگئی نظر
اور کچھ کا کچھ بنادیا لفظوں کو پھیر کر
یہ آپ کا کمال ہے ، ہم اور کیا کہیں
آیا نہیں ہمیں تو ایسا حسیں ہنر
جورُو ستم کا ذکر سرِ عام کر دیااچھی گزر رہی تھی دلِ خود خلیل سے
جَور و ستم سے ’’ جورُو ستم ‘‘ یاد آگئے
آگئے ہیں تو بہت اچھا کیا اے مہرباںآپ کی خاطر ہم آ تو گئے لیکن
آگے کام نہیں کرتی ہماری عقل قلیل