او جی لہور لہور اے باقی سب مخول اے
فیصل بھائی کیا لاہور کا جغرافیہ منظوم کیا ہے واہ! بیٹھے بٹھائے سیر ہوگئی۔
ویسے میں لاہوریا ہوں، لاہوری پنجابی بولتا ہوں اور میٹرک تک عمر کے پہلے پندہ سال لاہور میں گزارے، بعد کے پانچ سال بہاولپور اور تین سال سے اسلام آباد میں ہوں لیکن زندہ دلی نہیں گئی پریشانی میں بھی ہنسنے ہنسانے اورکھانے پینے کے بہانے بنا لیتے ہیں۔
لاہور کے سرکاری سکولوں میں بہت مار کھائی ہے استادوں سےبھی اور بسا اوقات لڑکوں سے بھی
وہ اصل میں ٹیسٹ نہ دکھانے پر ہوجاتا تھا ناں! ہمارا سارے معاشرے کا خمیر یہیں سے اٹھا ہے۔ کلاس روم میں ٹیسٹ کا نام لینے یا ٹیسٹ نہ دکھانے والے کو باہر نتائج بھگتنے پڑتے ہیں اور معاشرے میں انصاف اور دیانتداری سے فرائض انجام دینے پر سنگین نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔ جسٹس چوہدری کو ہی دیکھ لیجئے۔