فیصل عظیم فیصل
محفلین
موگ ایم بو بھی خوش ہوا ہوگا
ہم بھی زندوں میں آن بیٹھے ہیں
ہم بھی زندوں میں آن بیٹھے ہیں
فیصل عظیم فیصل بھیالیجئے آج خوش نما سی خبر۔۔!
ہم بھی بیگم سے مان بیٹھے ہیں
شکریہ استاد جی، پھر شکریہ
بس 'بحر' میں اب لکھوں گا میں یہاں
ہے غلط اس ”بحر “کو کہنا ”بحَر“
بحر ہے یہ بحر اے جانِ جگر
بحر کی وسعت مسلم ہے مگرہم نے تو استاد جی سے سیکھا ہے
بحر کو لکھنا 'بحر' یا مخلصی
"یار مہدی کہو بحر میں یہاں"
ا۔ا ا۔ا۔ اا۔ اا۔ ا اا۔
؟؟
ساغر کی زمیں میں چندفی البدیہہ اشعار
وہ ہوں پہلو میں اور یہ لمحے
تھم ہی جائیں تو کیا تماشا ہو...
ان سے تاخیر کے بہانے بھی
بن نہ پائیں تو کیا تماشا ہو...
روٹھ جانے پہ آج انکو ہم
نا منائیں تو کیا تماشا ہو...
بن پیے مست ہو گئے ہم آہ!
وہ پلائیں تو کیا تماشا ہو...
بزمِ رنداں میں شیخ جی آئے
پی کے جائیں تو کیا تماشا ہو...
___________
وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو
ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو
یہ کناروں سے کھیلنے والے
ڈوب جائیں توکیا تماشا ہو
بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے
ہم بتائیں توکیا تماشا ہو
آج ہم بھی تری وفاؤں پر
مسکرائیں توکیا تماشا ہو
تیری صورت جو اتفاق سے ہم
بھول جائیں توکیا تماشا ہو
وقت کی چند ساعتیں ساغر
لوٹ آئیں توکیا تماشا ہو
آئے ھائے یہ کیا غزل کہہ دیبات کرنے کا ڈھنگ اچھا ہے
ترمذی گ۔۔۔۔فتگو کے پاشا ہو۔۔!
اور بھی لکھ کے آئیے کام۔۔ی
پھر سے ملنے کی ہم میں آشا ہو
ملنا چاہت سے خوب ہوتا ہےآئے ھائے یہ کیا غزل کہہ دی
بھائی فیصل یہ کیا کمال کیا
بات کہنے کا ڈھنگ جو بھی تھا
بات کا کچھ عجیب حال کیا
مل کے بس ایک بار پچھتائے
پھر بھی ملنے کا کیوں سوال کیا