سیفی ۔ آپ کے سوال کا جواب ایک سے زائید بار دے چکا ہوں ۔ رنگوں سے لکھ چکا ہوں اگر اب بھی سمجھ میں نہیں آتا تو میں کیا کرسکتا ہوں؟ آپ ہی درست جواب عطا فرمائیے، تاکہ بندہ کی سمجھ میں اضافہ ہو۔
اگر آپ خلوص سے گفتگو کرنا چاہتے ہیں ، تو سو بار خوش آمدید۔ کچھ ہم سیکھیں گے اور کچھ آپ ۔ اگر آپ کو ان حوالوں میںکوئی خامی نظر آتی ہے تو فرمائیے۔ درستگی کرکے بہت خوشی محسوس ہوگی۔ تراجم کی غلطی یا روایات کی خامی ۔ کسی بھی طور کوئی استعمال غلط ہو تو فرمائیے۔
رہی بات نئے مذہب کی تو ، نہ قرآن نیا ہے اور نا ہی اس قرآن کو پیش کرنے والا نبی (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) نیا ہے۔ میں صرف اور صرف قرآن سے حوالے دیتا ہوں، آیات شئیر کرتا ہوں۔ اللہ تعالی کی حکمت بہت کافی ہے ہر اعتراضکے جواب کے لئے۔ یہ کوئی نیا مذہب نہیں ، کوئی نئی کتاب نہیں، کوئی نیا رسول نہیں۔ 1400 سے زائید سال پہلے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش کیا تھا۔ اگر آپ قران کے تراجم کے بارے میں پڑھنا چاہیں تو
http://www.openburhan.net/ پر اس کتاب کے 23 عدد ترجمے موجود ہیں۔ کیا آپ نے ایک بھی ترجمہ مکمل طور پر اپنی زبان میں پڑھا ہے؟ پرخلوص سوال ہے۔ جواب دیجئے۔ تاکہ اس سے آگے بات بڑھ سکے۔
پچھلے سوالات:
1۔ آپ کے نزدیک اہانت رسول کیا ہے؟ بہت واضح الفاظ میں فرمائیے؟
2۔ جو آیات آپ کو پیش کی گئی ہیں ان سے آپ کے خیال میں رسول اللہ اور اللہ تعالی کیوںناراض و رنجیدہ ہیں ؟
3۔ کیا آپ کو ان آیات میںکوئی ایسی نشانی ملتی ہے جس سے یہ واضح ہو کہ ان کی ناراضی کی کیا وجہ ہے؟
4۔ اور آپ کے خیال میں ان آیات میں اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے کیا اصول وضع کیا گیا ہے ؟
نیا سوال:
کیا آپ نے ایک بھی ترجمہ مکمل طور پر اپنی زبان میں پڑھا ہے؟ پرخلوص سوال ہے۔ جواب دیجئے۔ تاکہ اس سے آگے بات بڑھ سکے۔
اگر آپ اپنا مسلک ، یا مذہب میرے طریقہ سے الگ پاتے ہیں تو مجھ کو میر اور آپ کو آپ کا دین مبارک، میں فقط قرآن سے حوالے دیتا ہوں۔ اگر آپ کو یہ پسند نہیں آپ نہ پڑھئیے ۔ میں کسی کو مجبور نہیں کرتا کہ وہ قرآن کے حوالہ بالضرور پڑھے۔
میرا ایمان قرآن کی اس آیت کے مطابق ہے۔ نہ اس سے کچھ کم اور نہ اس سے کچھ زیادہ ۔ جس کتاب کا اس میں کہا گیا ہے بس اسی پر ایمان ہے۔
[AYAH]2:177[/AYAH] نیکی صرف یہی نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لو بلکہ اصل نیکی تو یہ ہے کہ کوئی شخص اﷲ پر اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور (اﷲ کی) کتاب پر اور پیغمبروں پر ایمان لائے، اور اﷲ کی محبت میں (اپنا) مال قرابت داروں پر اور یتیموں پر اور محتاجوں پر اور مسافروں پر اور مانگنے والوں پر اور (غلاموں کی) گردنوں (کو آزاد کرانے) میں خرچ کرے، اور نماز قائم کرے اور زکوٰۃ دے اور جب کوئی وعدہ کریں تو اپنا وعدہ پورا کرنے والے ہوں، اور سختی (تنگدستی) میں اور مصیبت (بیماری) میں اور جنگ کی شدّت (جہاد) کے وقت صبر کرنے والے ہوں، یہی لوگ سچے ہیں اور یہی پرہیزگار ہیں
اب آپ سے کئے ہوئے سوالوں کے جواب کا انتظار ہے۔ آپ کہ نکتہ نظر جانے بناء ، یہ بات چیت مزید آگے بڑھنا مشکل ہی لگتی ہے۔