سیدہ شگفتہ
لائبریرین
کوئی مسئلہ نہیں میرا خود کا بھی یہ پسندیدہ مشغلہ ہے۔۔۔۔اور جب اپنے لیے بناتی ہوں تو کسی کو بھی بنا کے دے سکتی ہوں۔۔۔
بس ٹھیک ہے زھراء ، پھر مجھے بھی یاد رکھیں ، چائے جب جب بنائیں
کوئی مسئلہ نہیں میرا خود کا بھی یہ پسندیدہ مشغلہ ہے۔۔۔۔اور جب اپنے لیے بناتی ہوں تو کسی کو بھی بنا کے دے سکتی ہوں۔۔۔
اور مجھے اب تک اسئنمنٹ ہی نہیں ملی
اور ہماری ٹیم پہلا معرکہ سر کر چکی ہے ۔۔
مجھے جو صفحہ ملا ہے اس میں پہلے سے ہی وقوف اور املا کی اغلاط ہیں۔۔ کیا انہیں بھی ٹھیک کرنے کا اختیار ہے مجھے ؟
یہ سوال شگفتہ جی سمیت سبھی احبا ب سے ہے کیوں کہ مجھے ابھی اس سلسلے کی الف بے بھی نہیں معلوم ۔۔ ٹائپ تو میں کر چکا کب کا ۔۔
یہاں کب چسپاں کروں۔۔
لیجئیے میرا متن ۔۔ ہلکی پھلکی تراش خراش کی ہے ۔۔ میری ٹیم (اگر کوئی ہے تو) اسے پروف ریڈ کردے ۔۔ تا کہ تیسری پروف ریڈنگ بھی جلد از جلد انجام دی جائے ۔۔ ۔۔
متن یہ ہے ۔۔::
”دوسری بات ! کچا مکان تباہ ہوگیا ، حویلی فنا ہوگئی ، لیکن وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے جنہوں نے حویلی والوں کو عدالت میں پیش ہونے سے بچالیا تھا ، لہذا اس ذہین بچے کو بھی ہمیشہ زندہ رہناچاہئے۔ “
”علامہ دہشت !“ ایک پرجوش جوان نے ہانک لگائی ۔
”زندہ باد“متفقہ نعرہ تھا۔
علامہ دہشت نے ہاتھ اٹھا کر کہا ۔ ”جرائم کی پردہ پوشی کرنے والے قانون کے محافظ اس وقت سے موجود ہیں جب قانون نے جنم لیا تھا اور اب جب تک قانون موجود ہے وہ بھی زندہ رہیں گے۔ لہذا انہیں بھی زندہ رہنے کا حق حاصل ہونا چاہئے ۔جس دن یہ بھی ختم ہوئے تم بھی ختم ہوجاؤ گے۔جرائم کا اصل سبب یہی ہے کہ لوگ قانون کے محافظوں کی طرف سے مطمئن نہیں ہیں۔“
وہ خاموش ہوکر ان کی شکلیں دیکھنے لگا تھا۔
دفعتاً ایک لڑکی طرف انگلی اٹھا کر بولا ۔ ” کیا تمہیں اس میں شبہ ہے ۔!“
” نن ۔۔۔۔ نہیں جناب ۔۔۔ لیکن ۔۔۔؟ “
” میں نے تمہارے چہرے پر پڑھ لیا تھا ۔!“
”میری دانست میں جرائم کی صرف یہی ایک وجہ نہیں ہے ؟۔“
”میں سمجھ گیا تم کیا کہنا چاہتی ہو ۔“ علامہ دہشت نے ہاتھ اٹھا کر کہا ۔ ” وہی گھسی پٹی بات کہ کسی قسم کی اقتصادی بدحالی جرائم کو جنم دیتی ہے۔!“
” جج ۔۔۔ جی ہاں۔۔۔ !“
” غلط ہے ! یہ صرف جذبہ انتقام کی کارفرمائی ہے۔ اگر کوئی ایک روٹی چراتاہے تو یہ معاشرے کی اس مصلحت کوشی کے خلاف انتقامی کاروائی ہے جس نے اسے بھوکا رہنے پر مجبور کردیا ۔“
” یہ معاشرے کی مصلحت کوشی سمجھ نہیں آئی جناب۔!“
” یہ مصلحت کوشی ان چندافراد کی ہوس ہے جو وسائل حیات کو اپنے قبضے میں رکھنا چاہتے ہیں۔ اصل مجر م وہی ہیں۔ لیکن صدیوں سے ان کی ذہانت ا ن کے اس بنیادی جرم کی پردہ پوشی کرتی آرہی ہے۔۔۔۔!“
” وہ ایسا کیوں کرتے ہیں۔؟“
” دوسروں کو اپنے سامنے جھکائے رکھنے کے لیے ۔ اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کے لیے ۔ ان کی ذہانت ان کے اس بنیادی جرم کو صدیوں سے خدا کا قانون قرار دیتی چلی آرہی ہے۔“
” میں سمجھ گئی جناب۔۔۔۔!“
” لیکن مطمئن نہیں ہوئیں۔ میں تمہاری آنکھوں میں اب بھی شکوک و شبہات کی جھلکیاں دیکھ رہا ہوں۔“ لڑکی کچھ نہ بولی ۔علامہ اسے گھورتا رہا ۔
” میں دراصل ۔۔۔ یہ کہنا چاہتی تھی جناب کہ مذہب۔!“
” بس ۔۔۔۔! “ علامہ بات کاٹ کر بولا۔”تم پر میری محنت ضائع ہوئی ہے۔!“
لڑکی سختی سے ہونٹ بھینچ کر رہ گئی ۔ اور وہ کہتا رہا۔” تمہاری ذہانت مشتبہ ہے۔۔۔۔!“
”شش شاید۔۔۔مم۔۔۔میں ۔“
”بات آگے نہ بڑھاؤ۔ اس مسئلے پر کئی بار روشنی ڈال چکا ہوں اور تم سب بھی سن لو کہ حویلی والے بڑے مذہبی لوگ تھے۔۔۔۔اور کچے مکان کا وہ فرد بھی بڑا مذہبی تھا جو اپنے متعلقین سمیت جل کر بھسم ہوگیا تھا۔“
کوئی کچھ نہ بولا ۔ وہ لڑکی بھی خاموش ہوگئی تھی۔علامہ نے اس طرح ہونٹ سکوڑرکھے تھے جیسے کوئی کڑوی کسیلی چیز حلق سے اتار گیا ہو۔
”واپسی۔۔۔!“ دفعتا ً اس نے کہا اوروہ ایک بارپھر قطار میں دوڑتے نظر آئے لیکن ترتیب پہلی سی نہیں تھی۔علامہ سب سے پیچھے تھا۔۔۔۔اور پھر وہ ایک نوجوان سمیت دوسروں سے بہت دور رہ گیا ۔ اس نے اپنے آگے والے نوجوان کو پہلے ہی ہدایت کردی تھی کہ وہ اپنی رفتار معمول سے کم رکھے ۔اب وہ دونوں برابر سے دوڑ رہے تھے اور دوسروں سے بہت پیچھے تھے۔
”پیٹر۔!“ علامہ نے نوجوان کا نام لے کر مخاطب کیا ۔
”یس سر۔۔!“ پیٹر بولااور دوڑبرابر جاری رہی۔
”یاسمین کے خیالات سنے تم نے۔!“
”یس سر۔!“
بس ٹھیک ہے زھراء ، پھر مجھے بھی یاد رکھیں ، چائے جب جب بنائیں
یہ صفحہ آپ نے ٹائپ کیا ہے تو آپ خود اس کی پروف ریڈنگ نہیں کرسکتے قواعد کے مطابق ، بلکہ آپ کی ٹیم سے دوسرے اراکین اس صفحہ کی پہلی ، دوسری اور آخری پروف ریڈنگ کریں گے ۔
زھراء پہلے پانچ صفحات پہلی ٹیم منتخب کر چکی ہے ۔ آپ ایسا کریں اب مزید جو صفحات ہیں ان مین سے اپنی ٹیم کے لیے منتخب کر لیں اور اس صفحہ کے تھریڈ پر نشاندہی کر دیں کہ آپ کی ٹیم اس صفحہ پر کام کر رہی ہے۔
آداب ۔۔۔
میں دستبرار ہوتا ہوں۔۔اس کھیل سے ۔۔۔ یہ کیا بات ہوئی ۔۔۔
میں نے اپنی ٹیم کے ایک ممبر کے کام میں ہاتھ بٹا دیا تو۔۔۔
معافی چاہتا ہوں۔۔۔ ( ٹیم ورک کا فائدہ کیا ہوا )
میری ٹیم کو بھی اعتراض ہوسکتا ہے سو ۔۔۔۔( جسے چاہے منتخب کرسکتے ہیں ۔۔ آپ)
مانتا ہوں کھیل ہے ۔۔ لیکن اس کھیل کا جو مقصد ہے میں اس سے عاری نہیں ہوں۔۔
لہذا
والسلام
او ہو تو یہاں ترقی ہو گئی۔/پہلے تو میں یہی سوچتا رہا کہ شگف نے کچھ سلسلہ شروع کیا ہے تو اب دو چار ماہ بعد اگلا پیغام آئے گا اس میں کہ کیا پلان ہے ان کا۔
لیکن اس باتر کچھ جلدی ہو گیا۔
مجھے چاہیں تو ہر صفحے کی تیسری پروف ریڈنگ کرنے کا موقع دیا جائے۔ کیوں کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے ارکان نے اب بھی اردو تحریر کے آداب نہیں سیکھے ہیں کمپیوٹر کی دنیا میں۔ اسی وجہ سے مجھے سینکروں الفاظ کے درمیان میں سپیس کا اضافہ کرنا پڑتا ہے۔ یہاں ٹائپ کی ہوئی کتابوں اور میری سائٹ پر انہی کتابوں کا مقابلہ کریں تو فرق معلوم ہو سکتا ہے۔ بشرطیکہ ورڈ میں Show/hideکے بٹن میں Show منتخب کیا ہوا ہو۔
میرے خیال میں مجھے بھی شرکت کر ہی لینی چاہئے۔ اور یہاں تو ایک عدد سیٹ کی گنجائش بھی ہے ٹیم میں۔
السلام علیکم
بہت نیک خیال ہے کھیل میں خوش آمدید !
میں دیکھتی ہوں شگفتہ خود ہی کہ کیا کر سکتی ہوں۔۔۔
السلام علیکم بوچھی ، کیسی ہیں آپ ؟
نہیں سیل فون تو خراب نہیں ہے میں دیکھتی ہوں ۔ بوچھی آپ میرے دوسرے سیل فون پر بھیج دیا کریں آئندہ جب بھیجیں تو ۔
نہیں مغل صاحب۔ ایسی کوئی بات نہیں۔ آپ ہماری ٹیم میں ہی شامل ہیں۔ محب کی دوسری ٹیم ہے۔نہیں جناب ، میری وجہ سے محب کو نہ ہٹایا جائے ۔۔
میں ٹیم کا حصّہ بنے بغیر اپنی خدمات پیش کرتا رہوں گا۔
محب صاحب ۔۔ دل آزاری کیلئے معافی چاہتا ہوں۔۔
نہیں نہیں۔۔ ایسا نہیں ہو سکتا۔آداب ۔۔۔
میں دستبرار ہوتا ہوں۔۔اس کھیل سے ۔۔۔ یہ کیا بات ہوئی ۔۔۔
میں نے اپنی ٹیم کے ایک ممبر کے کام میں ہاتھ بٹا دیا تو۔۔۔
معافی چاہتا ہوں۔۔۔ ( ٹیم ورک کا فائدہ کیا ہوا )
میری ٹیم کو بھی اعتراض ہوسکتا ہے سو ۔۔۔۔( جسے چاہے منتخب کرسکتے ہیں ۔۔ آپ)
مانتا ہوں کھیل ہے ۔۔ لیکن اس کھیل کا جو مقصد ہے میں اس سے عاری نہیں ہوں۔۔
لہذا
والسلام