میرا پاکستان پر راشد کامران کی پوسٹ کا ایک اقتباس:
ابرار صاحب،
فورم پر ممبرز سوگوار ہیں اور میں انکے احترام میں زیادہ لکھنا نہیں چاہتی، مگر ہندوستان کی مثال دیتے وقت آپ کو گولڈن ٹمپل کیوں نہ یاد آیا؟ جبکہ طیارہ اغوا کر کے افغانستان لے جانے کی نسبت گولڈن ٹمپل کا واقعہ لال مسجد کے واقعہ سے بہت قریب ہے۔
ابرار صاحب،
مسئلہ یہ ہے کہ جذباتیت بہت بڑھ گئی ہے اور میں محسوس کرتی ہوں کہ اس فورم پر ہم کچھ سیکھنے کی بجائے ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں، اور یہ ہمارا ایک منفی رویہ ہے۔
ایک آخری بات عرض کر دوں کہ انڈیا کی مثال دینے کی بجائے سب سے اچھی مثال ہوتی کہ خانہ کعبہ میں قبضہ گروپ کے ساتھ سعودی حکومت کیا سلوک کیا۔
اب میں مزید اسلامی تاریخ میں جانا نہیں چاہتی، ورنہ باخدا آپ کو بہت کچھ بتاتی۔ لیکن اگر ہم سب لوگ اس وقت جس جذباتیت میں بہہ رہے ہیں، تو صدق دل اور صحیح نیتوں سے کہی جانی والی باتیں بھی الٹا ہی اثر کر رہی ہوتی ہیں۔
مہوش اس سانحہ پر بھی اگر کسی کا دل شق نہیں ہوا اور وہ اسے بہترین اقدام گردان رہے ہیں اور خراج تحسین کا بھی سلسلہ جاری ہے تو میری طرف سے اسے 'آہنی اعصاب' رکھنے پر مبارکباد دے دیجیے اور ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اس کامیاب اور مکمل آپریشن پر خراج تحسین بھی پیش کر دیجیے کہ اب نام نہاد اور حقیقی روشن خیالوں کی مراد بر آئی اور جڑ سے خاتمہ کر دیا ہماری حکومت نے تمام لوگوں کا۔
آپ بھی ماشاءللہ کافی مضبوط اعصاب اور غیر جذباتی ثابت ہوئی ہیں خصوصا ہلاکتوں کے بعد ورنہ اس سے پہلے ایک نعرہ لگنے پر آپ نے صفحات کے صفحات بھر دیے تھے انتہا پسندی اور دہشت گردی اور مستقبل میں اس کے نتائج پر۔ اب سینکڑوں لاشوں کے بعد یہ تلقین کہ ہم جذباتی نہ ہوں اور ساری باتیں الٹی اثر کر رہی ہیں ہم پر۔
خانہ کعبہ پر قبضہ گروپ کی مثال بھی خوب دی ہے ، یہاں لال مسجد اور جامعہ حفصہ والوں نے اپنی مسجد اور جامعہ پر خود ہی قبضہ کیا ہوا تھا کیا؟ چلیں آپ کی تسلی کہ حکومت نے جامعہ حفصہ کو منہدم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور مسجد کو بھی چھوٹا کرکے اس میں پارکنگ کی جگہ نکال رہے ہیں۔
مزید اسلامی تاریخ میں نہ ہی جائیں تو بہتر ہوگا کہ ہمارے لیے ہمارے خون سے ہمارے سامنے ایک نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے اور ہمیں صبر اور غیر جذباتیت کا درس بھی دیا جا رہا ہے۔
تڑپنے کی اجازت ہے نہ فریاد کی
گھٹ کے مرجاؤں یہ مرضی ہے مرے صیاد کی
یہ شعر تھا مگر حکومت نے اسی حقیقت میں ڈھال دیا اعصاب شکن گیس کا استعمال کرکے ، کتنی طالبات دم گھٹنے سے ہلاک ہوئیں اس کی روداد پولی کلینک کے ڈاکٹروں سے مجھ تک تو پہنچ گئی اگر میڈیا کو اجازت مل جائے تو شاید وہ ان کچھ حقائق آپ تک پہنچا کر آپ کو بھی کچھ جذباتی اور سوگوار کردے۔