ش
"داتا دربار سے دربار بری امام تک" کیا یہ مذہبی رنگ نہیں؟اگر مذہبی رنگ ہوتا مختلف سیاسی پارٹیوں کو ساتھ میں کیوں ملاتے؟؟
کیوں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کو ساتھ ملاتے؟؟
اگر مذہبی رنگ ہوتا تو سیاست کے فرعونوں کو اتنا خوف کھانے کی ضرورت نہ تھی۔
"داتا دربار سے دربار بری امام تک" کیا یہ مذہبی رنگ نہیں؟
عقیدت کے اظہار کا اچھا محل ہے!کیسے؟؟؟ ابتدائے غایت اور انتہائے غایت کی نشاندہی کی ہے۔۔
اور اپنی عقیدت کا اظہار کیا ہے۔۔
یہ صرف ان کے ساتھ خاص نہیں۔۔
کاکا جی زیادہ ماما حضور بننے کی کوشش نہ کیجیے اور آئندہ اس سرپرستانہ اندازِ گفتگو سے پرہیز کریں!
بس!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!! ، ڈرامہ بازی بند کرو!بھائی جان کس قسم کی گفتگو کروں کہ بات مان جاو
اچھا بڑے بھائی بڑی مہربانی ہوگی 13-15 تک گھر سے نہ نکلنا۔
اپ کو ہر قسم کی قسم
اور خدارا دوسرے نظامیوں کو بھی روک لیں دو دن تک۔ کیرم کھیلیں، لڈو کی بازی لگائیں۔ خوب ٹائم گزاریں۔ بڑے بھائی۔ بھابھی بھی خوش ہوگی۔
بس!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
تو پھر بسم اللہ کیجیے اور "مصطفوی انقلاب" کا نعرہ لگائیے ۔۔۔شہزاد احمد
مذہبی رنگ تو ہے اور رہے گا اور اس حوالے سے ہم معذرت خواہانہ طرز عمل نہیں رکھتے۔ مذہبی رنگ تو آپ کے نام میں بصورت نام "احمد" چمک رہا ہے۔
آپ کہاں کہاں سے مذہبی رنگ نکالیں گے اور آپ یہ خواہش کیوں رکھتے ہیں؟
یاد دہانی :-موضوع ہمارا "انتخابی نظام میں اصلاحات" ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ مصطفوی انقلاب!تو پھر بسم اللہ کیجیے اور "مصطفوی انقلاب" کا نعرہ لگائیے ۔۔۔
عقیدت کے اظہار کا اچھا محل ہے!
آپ کے "عقیدے" میں؟ہمارے عقیدے میں دین اور سیاست جدا ٰ نہیں ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
آپ کے "عقیدے" میں؟
اختلافی باتیں بہت کم ہیں۔۔۔ مشتر کات بہت زیادہ ہیں۔دین اور سیاست کو جدا نہیں کیا جانا چاہیے لیکن "دین" اور "سیاست" کی حدود کا تعین ضرور ہونا چاہیے ۔۔۔ "مذہب" اور "دین" کے فرق کو بھی ملحوظِ خاطر رکھا جائے ۔۔۔ مذہبی لحاظ سے تقسیم در تقسیم معاشرے میں کس عقیدے کے فہمِ دین کو "معیار" ٹھہرایا جائے؟
سلامت رہیں نظامی صاحب ۔۔۔ آپ نے تو کمال کر دیا! لیجیے ۔۔۔ ہم بھی نعرہ لگا لیتے ہیں ۔۔۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔۔۔ مصطفوی انقلاب زندہ باد ۔۔۔ لیکن یہ کیا ہوا؟ علامہ صاحب نے تو "ایجنڈے" میں یہ "نعرہ" شامل ہی نہیں کیا ۔۔۔ شاید چودہ جنوری کو ان کی زبانِ مبارک سے یہ نعرہ سننے کو ملے!بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ مصطفوی انقلاب!