تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانگ مارچ اتوار کی صبح نو بجے شروع ہوگا اور ماوزے تنگ کے بعد یہ تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہے ، رحمان ملک کی دھمکیوں کا چیف جسٹس نوٹس لیں،اپنے مشن کو حسینی ڈکلیئرکرچکاہوں ، کسی سے ڈرنے والا نہیں ۔پہلامطالبہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا ہے اور باقی چھ مطالبات اسلام آباد بتاوں گا
پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہاکہ عوامی مارچ کے لیے نکلنے سے پہلے یہ اُن کی آخری پریس کانفرنس ہے،بعض صوبوں سے مارچ گزشتہ روز روانہ ہو چکا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ رحمان ملک نے براہ راست دھمکی دی ،چیف جسٹس وزیرداخلہ کے خلاف ازخود نوٹس لیں۔
طاہرالقادری کاکہناتھاکہ بندکمروں میں کوئی فیصلہ نہیں ہوگا، مذاکرات پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے ہوں گے ،مذاکرات کا دروازہ کھلاہے لیکن انفرادی حیثیت میں کسی سے مذاکرات نہیں ہوسکتے،
حکومت کا مذاکرات کا ایجنڈا سیاسی جوڑ توڑ ہے
عوامی مسائل پر مذاکرات کیلئے حکومت کے پاس وقت نہیں
ملک، آئین اور قانون بچانے کیلئے قوم اٹھ کھڑی ہو
ہمارا چارٹر آف ڈیمانڈ 7نکاتی ہے
چارٹر آف ڈیمانڈ کا ایک نکتہ لاہور اورچھ نکات اسلام آباد میں بتاوں گا
اُن کاکہناتھاکہ لانگ مارچ زندگی اور موت کافیصلہ ہے ، آج نہیں تو پھر قوم کے لیے کوئی نہیں آئے گا۔
طاہر القادری نے مطالبہ کیا ہے کہ
الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کی جائے نگران حکومت غیر جانبدار ہونا چاہیے اور انتخابات آئین کے آرٹیکل باسٹھ ، تریسٹھ اور دو سو اٹھار ہ کے مطابق ہونے چاہیے ورنہ قبول نہیں کیے جائیں گے
اُن کاکہناتھاکہ دو جماعتیں مک مکا کر کے 20 ویں ترمیم لائیں ، الیکشن کمیشن”مک مکا“ ہے
الیکشن سے قبل اصلاحات نہ کی گئیں تو جھرلوپھر جائے گاجبکہ اس کے تحت جو نگران حکومت بنے گی وہ بھی مک مکا ہی ہو گی کیونکہ چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم دیانتدار مگر ضعیف العمر ہیں ،وہ چھیاسی سال کی عمر میں کچھ ڈلیور نہیں کر سکتے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ چاروں صوبائی الیکشن کمشنر صوبائی حکومتوں کی نامزد کردہ ہیں اس لیے ان کی نگرانی میں غیر جانبدرانہ انتخابات کا انعقادممکن نہیں۔
اپنے چارٹر آف ڈیماند کے حوالے سے بتایا کہ
یہ سات نکاتی ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ ان کے تمام مطالبات آئین قانون اور جمہوریت کے عین مطابق ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج صبح لشکری رئیسانی سے بات ہوئی، بلوچستان میں قیامت کا منظرہے،اپنے مشن کو حسینی مشن ڈکلیئر کرچکا ہوں، رحمان ملک نے مجھے براہ راست دھمکی دی ہے، میں صرف اللہ کی ذات سے ڈرنے والا شخص ہوں،رحمان ملک کے دہشتگردی کے بیان پر چیف جسٹس از خود نوٹس لیں۔