لانگ مارچ اتوار کی صبح نو بجے شروع ہوگا

ویسے اگر طاہر صاحب کے اعلان کردہ۴ملین کے دس فیصد بھی اکھٹے ہوگے تو یہ مازوے تنگ کے لانگ مارچ سے عددی طور پردوگنا بڑا مارچ ہوگا۔ ناجانے طاہر صاحب اتنی انکساری کا مظاہرہ کیوں فرمارہے ہیں؟
 
07_04.gif
 
آپ فکر نہ کریں، آپ کیلئے جوتوں کی کمی ہے کیا؟ طاہر القادری کے جوتے کو کیوں زحمت دیتے ہیں۔:p
ہاں کمی تو کوئی نہیں ہے یہاں ۔ پاکستان کے چماروں کے بنے جوتے ہر مارکیٹ میں دستیاب ہیں
پر یہ جوتا جتنا مہنگا ہے کہ صرف شیخ ہی کے لیے ہے
 

زرقا مفتی

محفلین
اگر انتخابی اصلاحات مقصود تھیں تو قادری صاحب کو انتخابات سے کم از کم ایک سال قبل پاکستان آنا چاہیے تھا اسوقت تو اُن کے مطالبات صرف انتخابات ملتوی کروائیں گے اور ملک میں بے یقینی بڑھے گی جس کا فائدہ عوام کی بجائے کچھ ایسی قوتوں کو ہو گا جو پاکستان میں عدم استحکام کی خواہشمند ہیں
 
اگر انتخابی اصلاحات مقصود تھیں تو قادری صاحب کو انتخابات سے کم از کم ایک سال قبل پاکستان آنا چاہیے تھا اسوقت تو اُن کے مطالبات صرف انتخابات ملتوی کروائیں گے اور ملک میں بے یقینی بڑھے گی جس کا فائدہ عوام کی بجائے کچھ ایسی قوتوں کو ہو گا جو پاکستان میں عدم استحکام کی خواہشمند ہیں

یہی بات ہے
پر ان کی سمجھ میں ائے توجو قادری کا کٹورہ پیے ہوئے ہیں
 

شیزان

لائبریرین
اس وقت صرف اور صرف عمران خان ہی سسٹم کو بچا سکتے ہیں۔۔
اب کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں نے عمران کا کٹورہ پیا ہوا ہے۔۔:D
یہاں بہت سے ہیں جنہوں نے مختلف لوگوں کے کٹورے پیئے ہوئے ہیں۔۔
اور وہ اپنی بھڑاس نکالتے رہتے ہیں۔:D
 
میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان کو ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ میں شریک ہونا چاہئیے تھا۔۔۔خان صاحب کو نجانے کیسے یہ یقینِ کامل ہوگیا ہے کہ وہ ان الیکشنز میں اتنی فیصلہ کن کامیابی حاصل کرلیں گے کہ اقتدار انہیں مل جائے گا اور پھر وہ پاکستان کے مسائل کو حل کرسکیں گے۔۔۔حالانکہ انتخابی نظام میں مناسب اصلاحات کئے بغیر اور کرپٹ عناصر کی الیکشن میں عدم شرکت کو یقینی بنائے بغیر، خان صاحب کا یہ خواب پورا نہیں ہوسکتا۔۔بہرحال پسند اپنی اپنی، خیال اپنا اپنا :)
 
Top