یا تو اسے صرف اسلام کے نام پر چلنے دیا جائے (جو اس کا اصل مقصد ہے)
ہی ہی ہی ہی ، ہی ہی ہی ہی ۔ ہی ہی ہی ہی ،
کچھ شرم آنی چاہئے ، ملاؤں کو کہ اسلام بغداد شریف سے لاتے ہیں اور نعرہ قرآن شریف کا لگاتے ہیں ؟؟؟
جس معیشیت کو اسلامی معیشیت کا نام دیتے ہیں، کون سے ممالک اس معیشیت میں کامیاب ممالک ہیں؟
قرآن کا معاشی نظام ، جن ممالک میں قائم ہے، وہ سب "غیر اسلامی ممالک " کہلاتے ہیں لیکن ٹیکس جمع کرتے ہیں اور اس ٹیکس سے اپنی معیشیت بہتر بناتے ہیں۔ اسلام کے نام جس بغدادی نظام کو پروموٹ کیا جاتا ہے، ایک بھی مثال آج کسی نام نہاد اسلامی ملک کی نہیں جو معاشی طور پر مظبوط ہو۔
بغدادی نظام کو اسلام کے نام پر قائم و دائم کرنے کے پیچھے دو سازشیں ہیں ۔
1۔ مسلمانوں کی ماؤں کو ان پڑھ بنا دو۔ تاکہ ایک ان پڑھ قوم نکل کر سامنے آئے۔
2۔ مسلمانوں کی معیشیت کو ڈھائی فی صد ٹیکس ، ملاء کو واجب الادا کا یقین دلا دو تاکہ معیشیت مکمل طور پر ختم ہو جائے۔
اور آج بے چارہ مسلمان کچھ اس طرح برین واش ہوا ہے کہ نا اپنی مستقبل کی ماؤں کو تعلیم دیتا ہے اور نا ہی ٹیکس ادا کرتا ہے۔
بلے بلے ۔۔۔۔
اسلام کے نام پر ، بغداد شریف کا نظام قائم کرنے کی کوشش کا شکریہ ، اس کو اپنے پاس ہی رکھئے صاحب۔