محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
درست۔ کیا ان کا قبضہ مافیا کے خلاف سوچنا صرف اس لیے جرم ٹھہرے کہ یہ خوشحال طبقے سے ہی تعلق رکھتے ہیں؟دراصل ان نعروں پر تنقید کرنے والے پڑھے لکھے نہ ہونے کی وجہ سے ذلیل ہو گئے اور 'لیدر جیکٹ، برگر اور ممی ڈیڈی بچے' وغیرہ کہتے رہے جو کہ انہی کے لیول کی اصطلاحیں ہیں، حالانکہ شاید وہ کہنا یہ چاہتے تھے اگر یہ بورژوا کو للکار رہے ہیں تو یہ خود کہاں کے پرولتاری ہیں؟
'ایشیا سرخ ہے' حوالے سے لمز کا نام بھی سامنے آیا یا ایسے ہی کالجز کا، پرولتاریہ کا بچہ کہاں یہاں ہوتا ہے؟ اول تو وہ کالج کا منہ دیکھتے ہی نہیں اور اگر دیکھتے بھی ہیں تو سب سے "نکمے" کالجز کا۔
کیا ایسا نہیں ہے کہ یہ مڈ ل اور اپر مڈل کلاس کے بچے ہیں اور ان کا جوش و خروش قبضہ مافیا کے خلاف ہے، وہ قبضہ مافیا جو سیاسی حوالے سے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر قابض ہے اور معاشی حوالے سے زمین اور زر پر قابض ہے۔ اور یہ دونوں مالک اپنے علاوہ کسی کو آگے آنے نہیں دیتے، حکومتوں اور بیوروکریسی اور دولت پر وہی خاندان قابض ہیں جو تقسیم کے وقت بھی تھے بلکہ اس سے پہلے بھی اور کسی دوسرے کو اس "گروپ" میں گھسنے نہیں دیتے۔
ہم نے کہیں اور بھی لکھا تھا کہ سجاد ظہیر ، صاحب زادہ محمود ، رشید جہاں وغیرہ بھی تو خوشحال طبقے سے تھے اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ممبر بنے؟ کیا امیروں کے بچوں پر درست بات سوچنے کی پابندی ہے؟