آہم - آہم
کون چائے پلوا رہا ہے ؟
یہ تو انکل خالد محمود چوہدری کو سوچنا چاہئے تھا چائے پیش کرنے سے پہلے ۔ ۔ ۔ خیر چائے کہاں پیش کی انہوں نے ، میرا خیال ہے کہ لسی ہی ہے اور اوپر رنگ لگا دیا ہے۔۔
انکل شمشاد نے تو یہی کہا ہے ۔ ۔سر جی چائے مانگی جائے تو لسی تو نہیں دی جاتی، یہ تو نہیں کہا جائے گا نا کہ بھائی جاؤ یہان چائے نہیں ملتی ، یہ لسی ہاؤس ہے۔۔۔
یہ تو لسی خانہ ہے۔ چائے کے لیے آپ کو چائے خانے میں جانا پڑے گا۔
جی جی چلیے چلیے ۔ ۔ ۔آئیے چائے خانہ میں چلتے ہیں، وہاں جا کر چائے پیتے ہیں۔
آج کل کی بات تھوڑی نہ کر رہی ہوں۔۔۔اب دیکھئے گا کہ نیند آنا شروع ہو جائے گی آپ کو ۔۔۔
وہ کیسےگرمی میں گرم چائے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
وہ ایسے کہ لوہا ہی لوہے کا کاٹتا ہے۔وہ کیسے
یہ بند ہو گیا تو مجھے لسی کو لا کر دیں گےابھی تو نہیں کھولا۔ اسے تو بہت دیر ہو گئی کھولے ہوئے۔
اگر تمہارا مطلب یہ ہے کہ یہ ابھی تک کُھلا ہے تو تم تو یہی چاہتی ہو کہ یہ بھی بند ہو جائے۔
کیوں جی اُسے کہیں لسی خانہ تو نہیں بنا رہے ہیں آپ لوگتھانے میں آ جاؤ، وہاں آجکل لسی بہت مل جاتی ہے۔
ہممم اچھا جیارے نہیں، تھانے میں جو لسی آتی ہے ناں۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس کے پیسے نہیں دینے پڑتے۔
مجھ سے پیسہ کیسے لئ سکتے ہیں آپ کی بہن ہوں تو آپ سے لیں گے ناتمہیں بھی مفت میں پلائیں گے ناں۔ کون سا تم سے کوئی پیسے لیں گے۔