لفظوں کا کھیل

پاکستانی

محفلین

الف عین

لائبریرین
شعر سنیں:
فقط اس لفافے پر ہے کہ خط آشنا کو پہنچے
تو لکھا ہے اس نے اشا یہ ترا ہی نام الٹا

اور اس صنعت کی ایک اور مشہور مثال فارسی کا یہ مصرعہ ہے:
شکر بترازوے وزارت برکش
مزید مثالوں کے لئے رحمت یوسف زئ صاحب کی کتاب دیکھنی پڑے گی۔ یہ تو یادداشت سے لکھ دیا ہے۔
 

سارہ خان

محفلین
پاکستانی نے کہا:
راج۔۔ہ فار ح۔۔۔ری۔ت نے کہا:
جویریہ مسعود نے کہا:
کمال ہے پشتو میں بارات کو جنج کہتے ہیں۔ اور ونج شور کرنے کو
ونج پنجابی میں جانے کو کہتے ہیں

سرائیکی میں بھی یہ الفاظ انہی معنوں میں استعمال ہوتے ہیں

یہ الفاظ سندھی میں بھی ان ہی معنوں میں استعمال ہوتے ہیں۔۔۔ :)
 

سارہ خان

محفلین
شمشاد نے کہا:
سارہ جی اچھا کھیل ہے لیکن ایسے الفاظ محدودے چند ہی ہوں گے۔

کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ اس کو “ لفظوں کا کھیل “ کر دیں اور اس میں ایسے الفاظ بھی لکھے جائیں جو ذرا سی تبدیلی سے دوسرا لفظ بن جاتے ہیں : مثلاً

محرم - مجرم = ایک نقطے کے فرق سے دوسرا لفظ بن جاتا ہے
روس - سور = اُلٹ کر دوسرا لفظ بن جاتا ہے

یہ بات تو ٹھیک ہے کہ ایسے الفاظ محدود ہی ہونگے۔۔۔۔۔۔جیسے آپ کو بہتر لگے شمشاد بھائی آپ نام تبدیل کر لیں۔۔۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
اس دھاگے کا عنوان بدلنا پڑا کہ الٹ الفاظ محدودے چند ہی ہوں گے۔ اب آپ اس دھاگے میں ایسے الفاظ بھی لکھ سکتے ہیں جو زیر، زبر، پیش یا ایک نقطے کی بنا پر بدل جاتے ہیں یا ہجے الٹ لکھنے سے یا تو وہ لفظ وہی رہتا ہے یا کوئی اور بامعنی لفظ بن جاتا ہے۔
 

سارہ خان

محفلین
شمشاد نے کہا:
ہم دعا لکھتے رہے وہ دغا پڑھتے رہے
اک نقطے نے ہم کو محرم سے مجرم کر دیا

35.gif
 

شمشاد

لائبریرین
ریشم - مشیر
امام - ماما
سُنا - اُنس
انور - رونا
رات - تار
رُکن -- نُکر
شوخ -- خوش
روشن - نشور
تالا - آلات

اڈا - اڈا
 
Top