جاسمن

لائبریرین
اہلِ ادب غنیمت جانیں قمرؔ کی ہستی
اک شمع جل رہی ہے اردو کی انجمن کی

( اُستاد قمرؔ جلالوی )
 

جاسمن

لائبریرین
خدا رکھے زباں ہم نے سنی ہے میر و مرزا کی
کہیں کس منہ سے ہم اے مصحفی اردو ہماری ہے

(غلام ہمدانی مصحفی)
 

جاسمن

لائبریرین
کسے تہذیب کہتے ہیں وہ خود ہی جان جائیں گے
تم اپنے اپنے بچوں کو فقط اردو سکھا دینا
ابنِ حسن بھٹکلی
 

جاسمن

لائبریرین
اردو کو فارسی نے شرابی بنا دیا
عربی نے اس کو خاص ترابی بنا دیا

اہل زباں نے اس کو بنایا بڑا ثقیل
پنجابیوں نے اس کو گلابی بنا دیا

دہلی کا اس کے ساتھ ہے ٹکسال کا سلوک
اور لکھنؤ نے اس کو نوابی بنا دیا

بخشی ہے کچھ کرختگی اس کو پٹھان نے
اس حسنِ بھوربن کو صوابی بنا دیا

باتوں میں اس کی ترکی بہ ترکی رکھے جواب
یوں ترکیوں نے اس کو جوابی بنا دیا

قسمت کی بات آئی جو تورانیوں کے ہاتھ
سب کی نظر میں اسکو خرابی بنا دیا

حروفِ تہجی ساری زبانوں کے ڈال کے
اردو کو سب زبانوں کی چابی بنا دیا

ہم اور ارتقاء اسے دیتے بھی کیا معین
اتنا بہت ہے اس کو نصابی بنا دیا

سید معین اختر نقوی
 

جاسمن

لائبریرین
شاہوں کی گداؤں کی زبان ہے اردو
ہر قصر و مکاں میں حکم راں ہے اردو

دعویٰ ہے بجا اس کو جہاں گیری کا
تنویر رخ نور جہاں ہے اردو

پوچھی مری زبان جو مردم شمار نے
میں نے کہا یہ بات تو واضح جہاں پہ ہے

ہے مختلف مقام پہ نام اس کا مختلف
اسکول میں تو ہندی ہے اردو مکاں پہ ہے

زبان مادری کہنے سے اے شہباز تو چڑ کر
بتاتا ہے جو اردو کو لسان ثانوی میری

ارے کمبخت اردو بولتی تھی میری نانی بھی
لہذا یہ تو ہوتی ہے زبان نانوی میری

شہباز
 

جاسمن

لائبریرین
جگت میں کر دیا رسوا اسے گندی سیاست نے
کھڑی ہے کٹ گھرے کے درمیاں اردو زباں یارو
فرنگی کی زباں کا کل جہاں پر ہو گیا قبضہ
دلوں پر راج کرتی ہے مگر اردو زباں یارو
دیپ بلاسپوری
 
Top