حمیرا عدنان
محفلین
ابھی بھی یاد ہے تم کو ہمارے ہاتھ کی چائے
خدا کا شکر ابھی تک وہ ذائقہ نہ گیا
رخشاں ہاشمی
خدا کا شکر ابھی تک وہ ذائقہ نہ گیا
رخشاں ہاشمی
ایک چائے غزل
لمس کی آنچ پہ جذبوں نے اُبالی چائے
عشق پِیتا ہے کڑک چاہتوں والی چائے
کیتلی ہجر کی تھی , غم کی بنا لی چائے
وصل کی پی نہ سکے ,ایک پیالی چائے
میرے دالان کا منظر کبھی دیکھو آ کر
درد میں ڈوبی ہوئی شام ,سوالی چائے
ہم نے مشروب سبھی مضر ِ صحت ترک کئے
ایک چھوڑی نہ گئی ہم سے یہ سالی , چائے
یہ پہیلی کوئی بُوجھے تو کہ اُس نے کیونکر
اپنے کپ سے مرے کپ میں بھلا ڈالی , چائے
میں یہی سوچ رہا تھا کہ اجازت چاہوں
اُس نے پھر اپنے ملازم سے منگالی چائے
اس سے ملتا ہے محبت کے ملنگوں کو سکوں
دل کے دربار پہ چلتی ہے دھمالی چائے
رنجشیں بھول کے بیٹھیں کہیں مل کر دونوں
اپنے ہاتھوں سے پِلا خیر سگالی ,چائے
عشق بھی رنگ بدل لیتا ہے جان ِ حسن !
ٹھنڈی ہو جائے تو پڑ جاتی ہے کالی, چائے
بہت ہی خوب!جس میں چینی بھی ہو، ادرک بھی ہو، بالائی بھی
تم نے دیکھی ہے کہیں ایسی نرالی چائے
بڑھ کے کچھ اور بھڑک اٹھے ہیں ارماں میرے
اس نے پانی کی جگہ ان پہ ہے ڈالی چائے
شہزاد قیس کی بیاض ہے یا چیاض، جس میں اتنے سارے اشعار چائے سے متعلق ہیں!
شاید اس قیس کی لیلیٰ کا نام ''چائے'' ہو گا
شاید اس قیس کی لیلیٰ کا نام ''چائے'' ہو گا
ایک ☕ آپ بھی پی لو
پھر مت کہیے گا
باقی سب تو ٹھیک تھا، لیکن
ہائے ظالم نے چائے نہ پوچھی
یہ چائے خانوں کی میزوں پہ قہقہوں کے شریک
دلوں میں جھانک کے دیکھو تو سب کے سب تنہا
عابد سیالکس کا شعر ہے؟
بادہ خانے، شاعری، نغمے، لطیفے، رتجگےچائے، شاعری، نغمے، لطیفے، رت جگے
اپنے حصے میں یہی دیسی دوائیں رہ گئیں
بادہ خانے، شاعری، نغمے، لطیفے، رتجگے
اپنے حصے میں یہی دیسی دوائیں رہ گئیں
راحت اندوری