گُلِ یاسمیں
لائبریرین
تو کیا اسے آگ میں جھونکنے کا ارادہ ہے ابدل جلانا پسند آ گیا ہے ہم کو۔
تو کیا اسے آگ میں جھونکنے کا ارادہ ہے ابدل جلانا پسند آ گیا ہے ہم کو۔
عادت سے مجبور ہو کر چاقو اور چھری کو نہیں بھولیں۔
ٹ ث ج چ ٹماٹر ثمرین جنگل چاقو ٹنڈے ثریا جانور چُھری
ٹ ث ج چ ٹماٹر ثمرین جنگل چاقو ٹنڈے ثریا جانور چُھری
ح | خ | د | ڈ |
حفیظ | خرگوش | دلیہ | ڈول |
حاطب | خر | دال | ڈونگا |
بھولنا تھا کیا؟عادت سے مجبور ہو کر چاقو اور چھری کو نہیں بھولیں۔
آپ ایسا کیجئیے کہ اس کی ایک نئی لڑی کھول لیجئیے الگ سے۔
ح خ د ڈ حفیظ خرگوش دلیہ ڈول حاطب خر دال ڈونگا
ہمیں تو اب یاد آیا یہ لڑی ہے ہی جنگ و جدل کے لیے۔بھولنا تھا کیا؟
کل کریں گے یہ کارِدشوار۔ اس وقت نیند کے جھونکے آ رہے ہیں۔آپ ایسا کیجئیے کہ اس کی ایک نئی لڑی کھول لیجئیے الگ سے۔
وہی تو۔۔۔ اسے جنگ ہی کے لئے رہنے دیتے ہیں۔ کھیل کے لئے الگ سے لڑی بنائیے۔ہمیں تو اب یاد آیا یہ لڑی ہے ہی جنگ و جدل کے لیے۔
ہاں ٹھیک ہے۔۔۔ ورنہ لڑی بھی ادھر سے اُدھر ڈولتی پھرے گی نیند کے مارے۔کل کریں گے یہ کارِدشوار۔ اس وقت نیند کے جھونکے آ رہے ہیں۔
جوہی چاولہ کے نام سے ہمیں چاولوں کی یاد آ گئی۔جوہی چاولہ کی یاد آ گئی
آپ کو یاد آئی چاولوں کی۔۔۔ اور ہمیں یاد آیا کہ پلاؤ دم پہ رکھا تھا۔جوہی چاولہ کے نام سے ہمیں چاولوں کی یاد آ گئی۔
اب تک تو چاول بالکل گل گئے ہوں گے پھر۔آپ کو یاد آئی چاولوں کی۔۔۔ اور ہمیں یاد آیا کہ پلاؤ دم پہ رکھا تھا۔
گل کے چاول کیسے گل جانے تھے اب ایسی بھی کوئی گل نہیں۔ زیر زبر پیش مناسب جگہوں پر خود لگا لیجئیے گا۔اب تک تو چاول بالکل گل گئے ہوں گے پھر۔
ارے ارے۔۔۔ یہ بچوں کے کھلونے۔۔
لڑائی کے لیے ہتھیار لے آئے ہم۔
مراسلہ آپ کا ہے اور زیر زبر پیش ہم لگائیں۔ کیوں جی!!گل کے چاول کیسے گل جانے تھے اب ایسی بھی کوئی گل نہیں۔ زیر زبر پیش مناسب جگہوں پر خود لگا لیجئیے گا۔
یعنی آپ جنگ کی پریکٹس بے چارے گلابوں پر کرتی ہیں۔ارے ارے۔۔۔ یہ بچوں کے کھلونے۔۔
انھیں تو ہم قلمیں تراشنے کے لئے استعمال کرتے ہیں گلاب کی۔
سمجھنا اور پڑھنا بلکہ پڑھنا اور سمجھنا تو آپ نے ہے نا۔مراسلہ آپ کا ہے اور زیر زبر پیش ہم لگائیں۔ کیوں جی!!
گلاب جامنوں پر بھی۔یعنی آپ جنگ کی پریکٹس بے چارے گلابوں پر کرتی ہیں۔
سمجھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھھنا کیسے ہے؟؟سمجھنا اور پڑھنا بلکہ پڑھنا اور سمجھنا تو آپ نے ہے نا۔