وفا کیسی کہان کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھہرا
تو پھر اے سنگ دل تیرا ہی سنگ آستاں کیوں ہو
محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا!
یاں ورنہ جو حجاب ہے، پردہ ہے ساز کا
وفا کیسی کہان کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھہرا
تو پھر اے سنگ دل تیرا ہی سنگ آستاں کیوں ہو
بک رہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے، کوئی۔
بھئی فاتح بھائی ناراض نہ ہو جائے۔ اس یلغارِ اشعارِ بے جا پر۔۔۔
مرتا ہوں اس آواز پہ ہر چند سر اڑ جائےبک رہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے، کوئی۔
بھئی فاتح بھائی ناراض نہ ہو جائے۔ اس یلغارِ اشعارِ بے جا پر۔۔۔
آپ کی محبت ہے وارث صاحب۔ ممنون ہوںکیا کہنے فاتح صاحب، خوبصورت غزل ہے، بہت داد قبول کیجیے جناب
اس قدر خوبصورت داد پر سر تا پا ممنون ہوں۔ہے شعر گوئی پسِ لفظ جھانکنے کا عمل
اگرچہ لفظ ہی صورت گرِ معانی ہے
واہ واہ کیا کہنے !
تمام اشعار ہی لا جواب ہیں،خوبصورت غزل پر بہت داد قبول کیجیئے۔
ویسے یہ سر تا پا کیا ہوتی ہےاس قدر خوبصورت داد پر سر تا پا ممنون ہوں۔
ویسے یہ ہوتا ہےویسے یہ سر تا پا کیا ہوتی ہے
وہی تو کیا ہوتا ہے ۔۔اب لکھتے ہوئے سلپ بھی ہو سکتا ہے انسان ہوں مین بھیویسے یہ ہوتا ہے
واقعی بہت معلوماتی بات ہے!وہی تو کیا ہوتا ہے ۔۔اب لکھتے ہوئے سلپ بھی ہو سکتا ہے انسان ہوں مین بھی
افف اللہ یتنی ہنسی آئی آپ کی بات پر کہ آنسو نکل پڑے میرے توواقعی بہت معلوماتی بات ہے!
لو بھلا میں نے لکھا ہی کیا تھا!افف اللہ یتنی ہنسی آئی آپ کی بات پر کہ آنسو نکل پڑے میرے تو
بھئی میرا انسان ہونا اپ کے معلوماتی ہے نا ۔۔پتہ نہی کیا سمجھتے رہے ہیں اج سے پہلے آُ مجھے خلائ مخلوقلو بھلا میں نے لکھا ہی کیا تھا!
اس مراسلے سے مجھے بہت اتفاق ہے!بھئی میرا انسان ہونا اپ کے معلوماتی ہے نا ۔۔پتہ نہی کیا سمجھتے رہے ہیں اج سے پہلے آُ مجھے خلائ مخلوق