امجد میانداد
محفلین
جی ملن کے معنوں میں بھی ہےنہیں ماہی بٹیا، اس طرح بھی درست نہ ہوگا کیوں کہ "کتھا" کا "ت" مشدد نہیں ہو سکتا۔
سنجوگ گہری دوستی کے معنی میں بھی مستعمل ہے؟ ہمارا خیال ہے کہ اس کا مطلب "اتفاق" یا پھر "مطابقت" ہوتا ہے۔
جی ملن کے معنوں میں بھی ہےنہیں ماہی بٹیا، اس طرح بھی درست نہ ہوگا کیوں کہ "کتھا" کا "ت" مشدد نہیں ہو سکتا۔
سنجوگ گہری دوستی کے معنی میں بھی مستعمل ہے؟ ہمارا خیال ہے کہ اس کا مطلب "اتفاق" یا پھر "مطابقت" ہوتا ہے۔
کیا کر سکتے ہیں، اپنی اپنی قسمتمجھے بھی چاہئے
آنہہہہہہہہہہہہہہہ
سنا ہے آجکل چور دروازا سے کچھ کھولئے تو کالنگ آ جاتی ہے----یہ ہمارے ڈیپارٹمنٹ کا کام نہیں تھےا بلکہ ہم لوگ بھی سی آئی ٹی کو اتنا ہی کوستے تھے جتنا باقی یونیورسٹی۔۔۔
ہم نے تو چور دروازے بھی کھول رکھے تھے احباب کے لیے۔۔۔
اچھا آپ مجھے چڑا رہی ہیںکیا کر سکتے ہیں، اپنی اپنی قسمت
اب ہم کیا کہہ سکتے ہیں بھلا۔۔۔سنا ہے آجکل چور دروازا سے کچھ کھولئے تو کالنگ آ جاتی ہے----
اور بلاک بھی کر دیتے ہیں سبسکرپشن
کچھ نہیں چھوڑ دیجیئے---اب ہم کیا کہہ سکتے ہیں بھلا۔۔۔
بہت بہتر لالچ اچھا ہےاچھا آپ مجھے چڑا رہی ہیں
میل کر دیجئے پلیزیززززززززز
آئس کریم کھلاوں گا آپ کو ۔
زیادہ تیراکی نا کیجئے آپ کی طبیعت خراب ہےبہت خوب
اچھا لگا پڑھ کر
@ابنِ سعید بھائی نے جن باتوں کی نشاندہی کی ان کو ذہن میں رکھیے گا ،
بحروں کے بارے میں ماہر غوطہ خور ہی بہتر بتا سکتے ہیں ہم تو بس خیالات کی رسی باندھ کر اسی کے سہارے جذبات میں اتر جاتے ہیں کوئی بحر ملے نہ ملے ،
ماہی کی اس شاعری میں بس کچھ الفاظ کے علاوہ روانی اور بے ساختگی سے میرے آل ٹائم فیورٹ انشاء جی کا انداز ذہن میں دوڑ گیا، اور مزید اچھی لگنے لگی۔
اور اگر بحر سمجھ میں آ گئے تو پلیز مجھے بھی سمجھا دینا۔
بہت شکریہ انشاء جی تو مجھے بھی بہت پسند ہیں۔بہت خوب
اچھا لگا پڑھ کر
@ابنِ سعید بھائی نے جن باتوں کی نشاندہی کی ان کو ذہن میں رکھیے گا ،
بحروں کے بارے میں ماہر غوطہ خور ہی بہتر بتا سکتے ہیں ہم تو بس خیالات کی رسی باندھ کر اسی کے سہارے جذبات میں اتر جاتے ہیں کوئی بحر ملے نہ ملے ،
ماہی کی اس شاعری میں بس کچھ الفاظ کے علاوہ روانی اور بے ساختگی سے میرے آل ٹائم فیورٹ انشاء جی کا انداز ذہن میں دوڑ گیا، اور مزید اچھی لگنے لگی۔
اور اگر بحر سمجھ میں آ گئے تو پلیز مجھے بھی سمجھا دینا۔
شکریہفكر تو خوب هے. بحر سے میں واقف نھیں. لکھتے رھیے خوش رھیے
ہم میل کیے دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔خاطر جمع رکھیےمجھے بھی چاہئے
آنہہہہہہہہہہہہہہہ
ہم تو کالج اور اپنے سابقہ اداروں میں بھی جہاں ڈاؤن لوڈنگ اور بہت سی ویب سائٹس وغیرہ پہ پابندی تھی ان لوگوں کی باتوں سے لطف اندوز ہی ہوا کرتے جو ان سب پابندیوں کا شکار ہی رہتے۔یہ ہمارے ڈیپارٹمنٹ کا کام نہیں تھےا بلکہ ہم لوگ بھی سی آئی ٹی کو اتنا ہی کوستے تھے جتنا باقی یونیورسٹی۔۔۔
ہم نے تو چور دروازے بھی کھول رکھے تھے احباب کے لیے۔۔۔
ہم کسی کے اعتبار کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتے ورنہ پراکسی استعمال کی جا سکتی ہے بھائی جان ۔اور بہت ضروری ہو تو آفس میں کام کر لیتے ہیں ۔ہم تو کالج اور اپنے سابقہ اداروں میں بھی جہاں ڈاؤن لوڈنگ اور بہت سی ویب سائٹس وغیرہ پہ پابندی تھی ان لوگوں کی باتوں سے لطف اندوز ہی ہوا کرتے جو ان سب پابندیوں کا شکار ہی رہتے۔
زیادہ تیراکی نا کیجئے آپ کی طبیعت خراب ہے
چپ سے آرام کیجئے
نہیں تو ابھی بھابی کو بلاتا ہوں ----ہاں!!!!
ہندو عورت اپنے پورے وجود اور پوری سچائی سے اسی لیے مرد کو پوجتی ہے..........کہ یہ اس کے عقیدہ کا حصہ ہے........اور شاید یہاں کی شاعری میں نرمی ، کوملتا، منت سماجت، بے غرضی، نفی ذات، ایثار اور دیگر ملحق جذبات اسی لیے بے ساحل کے ساگر کی طرح چہار سو امڈتے چھلکتے نظر آتے ہیں......انسانی تعلقات میں میرے نزدیک ہندو (آپ اسے پاک و ہند کی عورت بھی کہہ سکتے ہیں، اگر آپ کا سماجی نظریہ اس کی اجازت دے تو)عورت سے زیادہ اپنے مرد سے استوار اور جڑی گتھی عورت شاید کم ہی کہیں ہو...........اور اس کی وجہ ہزار ہا برس کا اسطوری پس منظر ہے......وہ رقص اور موسیقی کو اپناتی سیکھتی ہے......تو کس لیے؟ ........صرف اور صرف اپنے پتی دیو کے لیے ،جو اس کے لیے مہادیو کے اوتار سے کم نہیں ہوتے ہرگز............بعض معاملات میں ہندی ترکیبیں اس لیے بھی زیادہ موزوں ہوتی ہیں کیوں کہ تصوف، عشق، اور بندگی کی سرحدیں ہندو مذہب میں کچھ زیادہ باہم دگر ہیں۔ اس کے علاوہ بندگی کے طریقے بھی بے شمار ہیں۔۔۔ خاص کر ہر جذبے اور ہر کام کے لیے دیویوں اور خداؤں کا تصور اور مورتیوں کی موجودگی بہت سارے خیالات اور الفاظ کو جگہہ دیتی ہے۔
میں صدقے میں واری،ہم کسی کے اعتبار کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتے ورنہ پراکسی استعمال کی جا سکتی ہے بھائی جان ۔اور بہت ضروری ہو تو آفس میں کام کر لیتے ہیں ۔
کال کا اور سبسکریپشن ختم ہونے کا ہمیں بھی براہِ راست خطرہ ہوتا تو بخدا ہم بھی کسی کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچاتےسنا ہے آجکل چور دروازا سے کچھ کھولئے تو کالنگ آ جاتی ہے----
اور بلاک بھی کر دیتے ہیں سبسکرپشن
گو کہ الفاظ کو باندھنا میری سرشت نہیں، اور نہ ہی یہ میرا شعبہ ہے، مگر پھر بھی آج عادت سے ہٹ کر کچھ لفظوں کو جکڑا ہے، استاد محترم اور دیگر دوستوں سے درخواست ہے اصلاح فرمائیں
مجھے عشق نہیں، مجھے پیار نہیں، میرا لفظوں کا بیوپار نہیں
یہ جو پریم کی روگ کہانی ہے، میرے گلے میں اس کا ہار نہیں
مطلب میرا اسی مالا سے ہے ، اور کیسا رہے گا اگر یوں لکھوں "یہ جو پریم روگ کی کتھا ہے"
حساب کمزور ہے آپ کا ۔۔۔یہ جو پریم روگ کی بپتا ہے، میرے گلے میں اس کا ہار نہیں
یا
یہ جو پریم روگ کا قصہ ہے، میرے گلے میں اس کے ہار نہیں
جناب میرے حساب سے یہ غزل اس بحر میں ہے ورنہ میاں مزمل شیخ بسمل نشاندہی فرمائیں گے:اور اگر بحر سمجھ میں آ گئے تو پلیز مجھے بھی سمجھا دینا۔