محبت میںتو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے
یہاں جو عقل دوڑائے، وہ عاقل ہو نہیں سکتا
پہنچتے ہیں پہنچنے والے اس کوچے میں مَر مَر کر
کوئی جنّت میں قبل از مَرگ داخل ہو نہیں سکتا
ہمیشہ بے وفائیں دی جفا کوں یاد کر بہنداں
محبت دی عطا کیتی سزا کو یاد کر بہنداں
میں کیڈا حوصلہ رکھداں میکوں ڈیکھو اجن تونڑیں
اُوں گزری ہوئی قیامت دی ادا کوں یاد کر بہنداں