محبت کے موضوع پر اشعار!

عبدالجبار

محفلین
مجھے ہے تم سے محبت، مجھے ہے تم پہ یقیں
مِری قسم کا تمہیں اعتبار ہو کہ نہ ہو
ہمارے دل کے ہو مالک تمہی دوعالم میں
تمہارے دل پہ ہمیں اختیار ہو کہ نہ ہو​
 

عبدالجبار

محفلین
محبت میں‌تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے
یہاں جو عقل دوڑائے، وہ عاقل ہو نہیں سکتا
پہنچتے ہیں پہنچنے والے اس کوچے میں مَر مَر کر
کوئی جنّت میں قبل از مَرگ داخل ہو نہیں سکتا​
 

عمر سیف

محفلین
ایسا نہیں کہ ہم کو محبت نہیں ملی
ہاں جیسا چاہتے تھے وہ قربت نہیں ملی
ملنے کو زندگی میں کئی ہمسفر ملے
لیکن طبیعتوں سے طبیعت نہیں ملی
 

عبدالجبار

محفلین
یہ محبت ہے سُن! زمانے سُن!
اتنی آسانیوں سے مَرتی نہیں
جس طرح تم گزارتے ہو فراز
زندگی اِس طرح گزرتی نہیں​
 

عمر سیف

محفلین
افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
کرتے ہیں خطاب آخر، اٹھتے ہیں حجاب آخر
احوال محبت میں‌کچھ فرق نہیں ایسا
سوز و تب و تاب اول ، سوز و تب و تاب آخر
 

پاکستانی

محفلین
ہمیشہ بے وفائیں دی جفا کوں یاد کر بہنداں
محبت دی عطا کیتی سزا کو یاد کر بہنداں
میں کیڈا حوصلہ رکھداں میکوں ڈیکھو اجن تونڑیں
اُوں گزری ہوئی قیامت دی ادا کوں یاد کر بہنداں​
 

عبدالجبار

محفلین
محبت کا یہی معیار ہو گا
جو سَر دے گا، وہی سردار ہوگا
کسے معلوم تھا یہ غم کا عالم
ہمارے ہی گلے کا ہار ہو گا​
 
Top