محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
پتھر کے خدا پتھر کے صنم پتھر کے انساں پائے ہیں
تم شہر محبت کہتے ہو ہم جاں بچا کر آئے ہیں
(سدرشن فاخر)
 

شمشاد

لائبریرین
جس طرح رنج میں آنکھوں میں نمی کا ہونا
ایسا ہوتا ہے محبت میں کسی کا ہونا

تیرا سورج کے قبیلے سے تعلق تو نہیں
یہ کہاں سے تجھے آیا ہے سبھی کا ہونا
 

عمر سیف

محفلین
تیری ہستی عبادت ہو گئی ہے
مجھے ان سے محبت ہو گئی ہے
تیرے آنے سے پہلے تھی قیامت
تم آئے تو قیامت ہو گئی ہے
 

سارہ خان

محفلین
جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے
تیرے میرے اَبد کا کنارہ ہے یہ
استعارہ ہے یہ
روپ کا داؤ ہے
پیارکا گھاؤ ہے
جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے
صبح دم جس گھڑی، پھول کی پنکھڑی
اوس کا آئنہ جگمگانے لگے
ایک بھنورا وہیں، دیکھ کر ہرکہیں
شاخ کی اوٹ سے،سر اٹھانے لگے
پھول،بھنورا،تلاطم ہے، ٹھہراؤ ہے
جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے
خواب کیا کیا چنے،جال کیا کیا بُنے
موج تھمتی نہیں،رنگ ُرکتے نہیں
وقت کے فرش پر،خاک کے رقص پر
نقش جمتے نہیں،اَبر جُھکتے نہیں
ہر مسافت کی دُوری کا ِسمٹاؤ ہے
جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے
امجد اسلام امجد
 

عمر سیف

محفلین
محبت نے رگوں میں كِس طرح كی روشنی بھر دی
كہ جل اُٹھتا ہے امجد دِل، چراغِ شام سے پہلے
 

سارہ خان

محفلین
محبت
دھندلا سا اِک خواب‘ محبت
پھر بھی ہے نایاب محبت

دو لفظوں کا مجموعہ ہے!
اور صفحوں کا باب‘ محبت

خشک پڑا ہے دل کا دریا
چشم تر میں خواب محبت

تیری میری بربادی کا
ہے سامان‘ جناب محبت

عامی دیکھی بھالی ہے وہ
اِک گہرا گرداب‘ محبت

 

حجاب

محفلین
تیرے من میں کچھ نہیں ؟ تو یہ وضاحت بھی کس لیئے ؟
اتنا گریز نہ برت مجھ سے کہ محبت کا گماں ہو ۔۔۔۔۔۔۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

حجاب

محفلین
تیرے من میں کچھ نہیں ؟ تو یہ وضاحت بھی کس لیئے ؟
اتنا گریز نہ برت مجھ سے کہ محبت کا گماں ہو ۔۔۔۔۔۔۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

عمر سیف

محفلین
محبتیں جب شمار کرنا تو سازشیں بھی شمار کرنا
جو میرے حصے میں آئی ہیں وہ اذیتیں بھی شمار کرنا
 

محمد وارث

لائبریرین
تو جنسِ محبت ہے، قیمت ہے گراں تیری
کم مایہ ہیں سوداگر، اس دیس میں ارزاں ہو

ساماں کی محبت میں مضمر ہے تن آسانی
مقصد ہے اگر منزل، غارت گرِ ساماں ہو

اقبال
 

شمشاد

لائبریرین
موت کی آہٹ سنائی دے رہی دل میں کیوں
کیا محبت سے بہت خالی یہ گھر ہونے کو ہے
(پروین شاکر)
 

شمشاد

لائبریرین
آئندہ کبھی اس سے محّبت نہیں کی جائے
کی جائے تو پھر اس کی شکایت نہیں کی جائے
(نوشی گیلانی)
 

تیشہ

محفلین
بھنور کی گود میں جیسے کنارہ ساتھ رہتا ہے
کچھ ایسے ہی تمھارا اور ہمارا ساتھ رہتا ہے

محبت ہو کہ نفرت ہو اُسی سے مشورہ ہوگا
مری ہر کفیت میں استخارہ ساتھ رہتا ہے

سفر میں عین ممکن ہے میں خود کو چھوڑ دوں لیکن
دعائیں کرنے والوں کا سہارا ساتھ رہتا ہے

مرے مولا نے مجھکو چاہتوں کی سلطنت دے دی
مگر پہلی محبت کا خسارہ ساتھ رہتا ہے

اگر سید مرے لب پر محبت ہی محبت ہے
تو پھر یہ کس لئے نفرت کا دھارا ساتھ رہتا ہے ۔
 

سارہ خان

محفلین
بوچھی نے کہا:
بھنور کی گود میں جیسے کنارہ ساتھ رہتا ہے
کچھ ایسے ہی تمھارا اور ہمارا ساتھ رہتا ہے

محبت ہو کہ نفرت ہو اُسی سے مشورہ ہوگا
مری ہر کفیت میں استخارہ ساتھ رہتا ہے

سفر میں عین ممکن ہے میں خود کو چھوڑ دوں لیکن
دعائیں کرنے والوں کا سہارا ساتھ رہتا ہے

مرے مولا نے مجھکو چاہتوں کی سلطنت دے دی
مگر پہلی محبت کا خسارہ ساتھ رہتا ہے

اگر سید مرے لب پر محبت ہی محبت ہے
تو پھر یہ کس لئے نفرت کا دھارا ساتھ رہتا ہے ۔

بہت خوب ۔۔
 
Top