قریب تھا تو کسے فُرصت محبّت تھی ہُوا ہے دُور تو اُس کی وفائیں یادآئیں (نوشی گیلانی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #1,081 قریب تھا تو کسے فُرصت محبّت تھی ہُوا ہے دُور تو اُس کی وفائیں یادآئیں (نوشی گیلانی)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #1,082 محبت کی زنجیر سے ڈر لگتا ہے کچھ اپنی تقدیر سے ڈر لگتا ہے جو مجھے آپ سے جدا کرتی ہے ہاتھ کی اس لکیر سے ڈر لگتا ہے
محبت کی زنجیر سے ڈر لگتا ہے کچھ اپنی تقدیر سے ڈر لگتا ہے جو مجھے آپ سے جدا کرتی ہے ہاتھ کی اس لکیر سے ڈر لگتا ہے
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #1,083 قریب تھا تو کسے فُرصت محبّت تھی ہُوا ہے دُور تو اُس کی وفائیں یادآئیں (نوشی گیلانی)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #1,084 ہم سے محبتوں کی نمائش نا ہو سکے گی بس اتنا جانتے ہیں تمہیں چاہتے ہیں ہم
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #1,085 محبّت اِک ندامت بن گئی ہے ہماری مختصر سی داستاں ہے (نوشی گیلانی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #1,087 زینب یہ لفظ چابت نہیں ثابت ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وُہی ہے خال و خد میں روشنی سی پہ تِل آنکھوں کا گہرا ہوگیا ہے کبھی اس شخص کو دیکھا ہے تم نے محّبت سے سنہرا ہوگیا ہے (نوشی گیلانی)
زینب یہ لفظ چابت نہیں ثابت ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وُہی ہے خال و خد میں روشنی سی پہ تِل آنکھوں کا گہرا ہوگیا ہے کبھی اس شخص کو دیکھا ہے تم نے محّبت سے سنہرا ہوگیا ہے (نوشی گیلانی)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #1,088 جی سر جی غلطی قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو ہم لوگ محبت کی کہانی میں مرے ہیں
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #1,089 کھیل یہ کیسا کھیل رہی ہے دل سے تیری محبّت اِک پَل کی سرشاری دے اور دِنوں ملال میں رکھے (نوشی گیلانی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #1,091 وہ پھُول اُگاتی زمیں اور گیت گاتی زمیں وفا کے رنگ محبت سے مُسکراتی زمیں (نوشی گیلانی)
نوید صادق محفلین ستمبر 16، 2007 #1,092 دن رات مری چھاتی جلتی ہے محبت میں کیا اور نہ تھی جاگہ یہ آگ جو یاں دابی شاعر: میر تقی میر
شمشاد لائبریرین ستمبر 16، 2007 #1,093 محّبت میں کہیں کم ہوگیا ہے مِرا تجھ پر یقیں کم ہوگیا ہے (نوشی گیلانی)
زینب محفلین ستمبر 17، 2007 #1,094 سنا ہے اس کو محبت دعایئں دیتی ہے جو دل پے چوٹ تو کھائے مگر گلہ نا کرے
شمشاد لائبریرین ستمبر 17، 2007 #1,095 محبت حوصلہ دیتی ہے ‘ہمت کم نہیں کوئی وہ یکسر مختلف ہے منفرد پہچان رکھتا ہے (اعتبار ساجد)
نوید صادق محفلین ستمبر 17، 2007 #1,096 ہم دونوں محبت کے سوا جانتے کیا تھے ایسے تو نہ تھے دوست کہ جس حال میں اب ہیں شاعر: سید آلِ احمد
شمشاد لائبریرین ستمبر 17، 2007 #1,097 بے خطر ریشمی باتوں میں الجھنے والے یہ محبت میں چھپی گھات بھی ہوسکتی تھی (فاخرہ بتول)
نوید صادق محفلین ستمبر 17، 2007 #1,098 وصال و ہجر کا جھگڑا نہیں ہے میرے لیے میں جی رہا ہوں محبت کی دھوپ چھاؤں میں شاعر: مقبول عامر
شمشاد لائبریرین ستمبر 17، 2007 #1,099 ہمیں تیری محبت میں کمی اچھی نہیں لگتی نہ اب اتنا ستا، اتنی بے رُخی اچھی نہیں لگتی (ناہید ورک)