محبت کے موضوع پر اشعار!

عیشل

محفلین
تتلیوں کا مجھے ٹوٹا ہوا پر لگتا ہے
دل پہ وہ نام بھی لکھتے ہوئے ڈر لگتا ہے
میں ترے ساتھ ستاروں سے گذر سکتا ہوں
کتنا آساں محبت کا سفر لگتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
کبھی سمجھ میں نہ آئیں گی چاہتیں میری
مگر یہ دھیان میں رکھنا محبتیں میری
(ناہید ورک)
 

عمر سیف

محفلین
ہزاروں دُکھ پڑیں سہنا محبت مر نہیں سکتی
ہے تم سے بس یہی کہنا محبت مر نہیں سکتی

ترا ہر بار میرے خط کو پڑھنا اور رو دینا
مرا ہر بار لکھ دینا محبت مر نہیں سکتی

کیا تھا ہم نے کیمپس کی ندی پر یک حسیں وعدہ
بھلے ہم کو پڑے مرنا محبت مر نہیں سکتی

جہاں میں جب تلک پنچھی چہکتے اڑتے پھرتے ہیں
ہے جب تک پھول کا کھلنا محبت مر نہیں سکتی

پرانے عہد کو جب زندہ کرنے کا خیال آ یا
مجھے بس اتنا لکھ دینا محبت مر نہیں سکتی

وہ تیرا ہجر کی شب فون رکھنے سے ذرا پہلے
بہت روتے ہوئے کہنا محبت مر نہیں سکتی

اگر ہم حسرتوں کی قبر میں ہی دفن ہو جائیں
تو یہ کتبوں پہ لکھ دینا محبت مر نہیں سکتی

پُرانے رابطوں کو پھر نئے وعدے کی خواہش ہے
ذرا اک بار تو کہنا محبت مر نہیں سکتی

گئے لمحات فرصت کے کہاں سے ڈھونڈ کر لاؤں
وہ پہروں ہاتھ پر لکھنا محبت مر نہیں سکتی
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اپنی جان دے کر بھی کبھی بے دم نہیں ہوتی
کوئی کتنا جتن کر لے محبت کم نہیں ہوتی
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
آؤ ‘ اِک بار کُھلے دل سے‘ محبت سے ملیں
مستقل دل پہ لیے بار بہت ملتے ہیں
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
محبت ہے خدا جیسی ‘ خدائی اس میں شامل ہے
ستارہ مت کہو اِس کو ‘ محبت ماہِ کامل ہے
(فاخرہ بتول)
 

عمر سیف

محفلین
اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بناؤ گے
رسوائی سے ڈرنے والو، بات تمہی پھیلاؤ گے
اس کا کیا ہے تم نہ سہی تو چاہنے والے اور بہت
ترکِ محبت کرنے والو! تم تنہا رہ جاؤگے
 

عمر سیف

محفلین
محبت کی اسیری سے رہائی مانگتے رہنا
بہت آساں نہیں ہوتا جدائی مانگتے رہنا
ذرا سا عشق کر لینا،ذرا سی آنکھ بھر لینا
عوض اِس کے مگر ساری خدائی مانگتے رہنا
 
Top