ہاہاہاہ شمشاد بھائی وہ کیا ہے کہ آج کل حالات کچھ قابو سے باہر ہیں اس لیے کہا تھا۔ میں ایک ایک پائی ادا کردوں گا وعدہ رہا۔۔میری م م مغل سے بات ہوئی تھی، میں نے اپنے قرضے کا یاد دلایا تو کہنے لگے اس ماہ کے آخر یا اگلے ماہ کے شروع میں ادا کر دوں گا۔
ارے بھائی آپ نے تو فون پر ہی میری شان میں زمین و آسمان کے وہ قلابے ملادئے کہ خود سے شرمنگی ہونے لگی تھی کہ ناہنجار کاش ایسا ہی ہوتا جیسا یہ حضرت فرمارہے ہیں لہٰذا منہ چھپائے پھر رہا ہوں۔ دراصل میں اپنی خواہرِ نسبتی جو عارضہ قلب کی وجہ سے ایک عدد جراحی مول لیے بیٹھی ہیں کی عیادت بلکہ اپنے خون کا تحفہ دینے جارہا تھااور رکشہ یقیناََ ایسی سواری ہے کہ لگتا ہے کسی شیر کا گلا خراب ہوگیا ہو اور دھاڑنے کے بجائے وہ غرارے کر رہا ہو۔اوپر سے اس سے ملتی جھلتی بیگم کی ٹر ٹر بھی ساتھ تھی۔دو روز قبل میری انیسِ عصر میرِ دوراں قبلہ میر انیس صاحب سے گفتگو رہی ۔۔
قبلہ محترم سفر میں رہے تھے سو زیادہ تفصیل سے گفتگو نہ رہی ہاں یہ ضرور ہے کہ میل ملاقات کا امکان نظر آرہا ہے ۔
اور انشا اللہ ملاقات بھی ہوجائے گی۔۔۔
لاحول ولا قوۃ محوِ حیرت ہوں کہ یہاں کیا کیا لکھا جانے والا ہے۔۔۔’’ محفلین سے محفل سے ہٹ کرہونے والی گفتگو قلم بند کیجے ‘‘ایک نیا سلسلہاس سلسلے میں دوست احباب محفلین سے فون یا دیگر ذرائع سے ہونے والی گفتگو کا احوال قلم بند کرسکیں گے۔ابتدا میں کیے دیتا ہوں ۔امید یہ سلسلہ آپ کو پسند آئے گا۔۔۔
آپ بس کہ دیتے ہیں جلد ملاقات ہوگی پر آپ کی کئی ملاقاتیں اب تک تاخیر کا شکار ہیںٹھیک 49 منٹ قبل آج مجھے محمد خلیل الرحمٰن صاحب سے فون پر گفتگو کا شرف حاصل ہوا۔۔۔
علیک سلیک دعائیں سمیٹنے کے بعد ملاقات کا بہانہ ڈھونڈ ہی لیا ہم نے ۔۔
انشا اللہ جلد ملاقات بھی ہوگی ۔۔۔
خوب نبھے گی انشا اللہ
آپ اپنی فرصت کا وقت عطا کیجے سرکار میں سر کے بل آتا ہوں ۔۔۔ مجھے تو خود اشتیاق ہے ۔۔۔سوچتا ہوں آپ کو سرپرائز دوں ۔۔۔آپ بس کہ دیتے ہیں جلد ملاقات ہوگی پر آپ کی کئی ملاقاتیں اب تک تاخیر کا شکار ہیں
حضور ہم نے اسی لیے پہلے ہی متنبہ کر دیا تھا کہ خدا نخواستہ اگر کبھی ہماری گفتگو قلم بند کرنے کا موقع آئے تو پہلے ایک سنسر بورڈ بٹھایا جائے۔۔۔میں اب اگر فاتح سے گفتگو کو قلم بند کروں تو گمان غالب ہے کہ یہ دھاگہ ہی بند ہو جائے۔