مری تو میرا بھی کئی بار جانا اور رہنا ہوا ہے لیکن یہ نہیں دیکھا کبھی۔کچھ تفصیل بتائیں بھائیشاید آپ میں سے اکثر لوگوں کے لئے یہ نئی چیز ہو اس لئے شئیر کر رہا ہوں "مری میں پانی پہاڑ کے اندر سے نکلتا ہے اور اس کی مقدار آپ تصویر میں دیکھ سکتے ہیں" ہم لوگ پہاڑ میں بنے اس قدرتی سراخ کے آگے ایک جستی چادر کا ٹکڑا لگا دیتے ہیں۔یہ پانی انتہائی شفاف ہوتا ہے اور مری کے باسیوں کا دارو مدار اسی قسم کے قدرتی پانیوں پر ہوتا ہے۔جبکہ پینے کے پانی کے علاوہ باقی پانی چشموں سے حاصل کیا جاتا ہے۔یہ پانی چوبیس گھنٹے بہتا رہتا ہے اور کئی نسلوں سے لوگ اسے استعمال کر رہے ہیں۔
اگر آپ مری جی ٹی روڈ سے گئی ہوں تو آپ کو پتا ہو گا کہ راستہ میں ایک علاقہ چھرہ پانی کے نام سے آتا ہے وہاں گاڑیاں دھوئی جاتی ہیں وہاں پر آپ اس طرح کا قدرتی پانی دیکھ سکتی ہیں فرق صرف یہ ہے کہ اس کےمری تو میرا بھی کئی بار جانا اور رہنا ہوا ہے لیکن یہ نہیں دیکھا کبھی۔کچھ تفصیل بتائیں بھائی
یہ آئرلینڈ کب سے ہمارا پڑوسی ملک ہوگیا عباسی بھائی؟اگر آپ مری جی ٹی روڈ سے گئی ہوں تو آپ کو پتا ہو گا کہ راستہ میں ایک علاقہ چھرہ پانی کے نام سے آتا ہے وہاں گاڑیاں دھوئی جاتی ہیں وہاں پر آپ اس طرح کا قدرتی پانی دیکھ سکتی ہیں فرق صرف یہ ہے کہ اس کے
آگے دیوار بنا کر اس میں نلکہ لگا دیا گیا ہے اور یہ گاؤں میں ہے اور اس پر کوئی پکی جگہ بنانے کے بجائے ایک جستی چادر لگا کر اس کو بھرا جاتا ہے۔
آخر میں یہ پوچھنا چاہوں گا کہ آپ کے پروفائل میں جھنڈا پڑوسی ملک کا ہے کہی آپ بنا ویزہ کے کشمیر کے راستے مری تو نہیں آتی رہی
اوہ معذرت خواہ ہوں میں بھارت کا سمجھا تھا۔اور بہن کو عرصے سے وہیں کا سمجھ رکھا ہے اس کے لئے بھی معذرت۔یہ آئرلینڈ کب سے ہمارا پڑوسی ملک ہوگیا عباسی بھائی؟
ان میں سے ہٹی تک پہنچتے پہنچتے کتنی زندہ ملیں گی اور کتنی فوت شدہ؟لو جی اسی پنڈ وچ ککڑاں دی ہٹی بنان دا ارادہ کیتا اے تے مال لے کے آ وی گئے آں۔پر سوچ وی رئے آں کے ايتھے تے بندہ ہی کوئی نئی تے کی ساڈیاں ککڑاں گیدڑ ہی کھان گے
اگر آپ مری جی ٹی روڈ سے گئی ہوں تو آپ کو پتا ہو گا کہ راستہ میں ایک علاقہ چھرہ پانی کے نام سے آتا ہے وہاں گاڑیاں دھوئی جاتی ہیں وہاں پر آپ اس طرح کا قدرتی پانی دیکھ سکتی ہیں فرق صرف یہ ہے کہ اس کے
آگے دیوار بنا کر اس میں نلکہ لگا دیا گیا ہے اور یہ گاؤں میں ہے اور اس پر کوئی پکی جگہ بنانے کے بجائے ایک جستی چادر لگا کر اس کو بھرا جاتا ہے۔
آخر میں یہ پوچھنا چاہوں گا کہ آپ کے پروفائل میں جھنڈا پڑوسی ملک کا ہے کہی آپ بنا ویزہ کے کشمیر کے راستے مری تو نہیں آتی رہی
لو جی جتنی خوشی ہمیں آج ہوئی اس محفل پر اس سے پہلے کبھی نہ ہوئی تھی کہ آپ پاکستانی ہوبہت بہت شکریہ بھائی جی دیکھی ہے یہ جگہ اور اسکا پانی کتنا ٹھنڈا ہوتا ہے ایک دم یخ۔
ہاہاہا
افف اف افف
جب ہم نے بھی یہ جھنڈا دیکھا تھا تو یہی کہا تھا کہ یہ جھنڈا تو بالکل انڈیا کے جھنڈے جیسا ہے لیکن اس میں گول چکرا (ایسا ہی کہتے ہیں شاید ) نہیں ہے اور
یہ جھنڈا آئیرلینڈ کا ہے نا کہ انڈیا کا
ہاہاہالو جی جتنی خوشی ہمیں آج ہوئی اس محفل پر اس سے پہلے کبھی نہ ہوئی تھی کہ آپ پاکستانی ہو
بس اس کو ہماری ذات کی حساسیت ہی سمجھ لیں۔جب آپ میرے گاؤں (میرے جنون) کی تصویر پسند کرتی تھی تو میں سوچتا تھا کہ آپ میرا علاقہ کبھی نہیں دیکھ سکتی اور آج یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آپ نے تو وہاںہاہاہا
اف اللہ ! اس خوشی کی وجہ پوچھ سکتی ہوں ؟
جب بھی پاکستان جانا ہوتا ہے مری کا چکر تو لازمی لگتا ہے کہ ہمارا پاکستان جانا ہی گرمیوں میں ہوتا ہے اور گرمی سے جان چھڑانے کو وہاں چلے جاتے ہیں ۔بس اس کو ہماری ذات کی حساسیت ہی سمجھ لیں۔جب آپ میرے گاؤں (میرے جنون) کی تصویر پسند کرتی تھی تو میں سوچتا تھا کہ آپ میرا علاقہ کبھی نہیں دیکھ سکتی اور آج یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آپ نے تو وہاں
کا پانی بھی پیا ہوا ہے۔
اب کبھی جانا ہو تو مری شہر کے بجائے آپ سیر کے لئے تھوڑا آگے کوہالہ کشمیر سائڈ پر چلے جائیں اصل قدرتی ماحول آپ کو وہاں نظر آئے گا۔جب بھی پاکستان جانا ہوتا ہے مری کا چکر تو لازمی لگتا ہے کہ ہمارا پاکستان جانا ہی گرمیوں میں ہوتا ہے اور گرمی سے جان چھڑانے کو وہاں چلے جاتے ہیں ۔
جی بھائی لیکن وہاں رہنے کے لیے ہوٹل یا کاٹیج وغیرہ ہیں؟اب کبھی جانا ہو تو مری شہر کے بجائے آپ سیر کے لئے تھوڑا آگے کوہالہ کشمیر سائڈ پر چلے جائیں اصل قدرتی ماحول آپ کو وہاں نظر آئے گا۔
آج کل آپ کو روڈ کے کنارے کرائے پر گھر مل سکتے ہیں جو کہ ہوٹل سے سستے بھی ہوتے ہیں اور قدرتی ماحول میں بھی ہوتے ہیں۔جی بھائی لیکن وہاں رہنے کے لیے ہوٹل یا کاٹیج وغیرہ ہیں؟
سارا دن تو بھوربن،پتری یاٹا اور نتھیا گلی اور ایسی ہی جگہوں پر جانا ہوتا ہے بس شام یا رات میں رہنے کے لیے مری کا رخ کرتے ہیں۔