پیر و مرشد مرحوم و مغفور مشتاق احمد یوسفی فرماتے ہیں وقت پر شادی کر لینی چاہیے، نخرے نہیں ورنہ ۔۔۔۔
میرے محلے میں ماسٹر عتیق صاحب رہتے ہیں، ۴۴ سال عمر میں ان کی شادی ہوئی۔ ایک دن فرماتے ہیں کہ جب میں ۲۳ سال کا تھا تو ڈائری میں ۴۰ ایسی خوبیاں نوٹ کی جو میری متوقع بیوی میں ہونی چاہیے۔
وقت گزرتا گیا لیکن ایسی بیوی نہ مل سکی جس میں ۴۰ خوبیاں ہوں، اور ماسٹر عتیق ہر سال دو ایک خوبیاں کاٹتے رہے کہ چلو یہ خوبیاں نہ بھی ہوں تو لڑکی قبول ہے۔
بالاآخر ۴۰ سال ہو گئے اور ڈائری میں صرف ایک خوبی لکھی رہ گئی۔ "عورت ہو"