یہ افطار تو مسجد کے بجائے گھر پر کر لیتے سعود بھائی ۔اب ہم اس سال کے آخری افطار کے لیے جا رہے ہیں!۔
خیریت سے جائیں بھیااب ہم اس سال کے آخری افطار کے لیے جا رہے ہیں!۔
یہ مسجد میں کرنا زیادہ اہم تھا کیوں کہ کل کی پلانگ کرنی تھی۔ وہاں کئی لوگ ہوتے ہیں جن کے ساتھ عید کے دن کا پروگرام بنایا جا سکتا ہے۔ نیز یہ کہ با جماعت نماز کی سعادت سے محروم رہنے کی ترغیب کیوں دے رہے ہیں آپ؟یہ افطار تو مسجد کے بجائے گھر پر کر لیتے سعود بھائی ۔
ابھی تو کچھ حتمی نہیں ہے کہ کیا پکانا ہے۔ کل عید کی نماز کے بعد کچھ وقت آفس میں گزارنا ہوگا کہ کچھ دستاویزاد آفس میں جمع کرنی ہیں۔ اس کے بعد قریب کے شہر گھومنے جانے کا بھی منظر بن رہا ہے، کچھ دوستوں نے آج مسجد میں مغرب کے بعد یہ بات رکھی۔ لوٹ کر شام میں غالباً ملائکہ بٹیا والا ناریل کا لڈو بنائیں گے اور عائشہ عزیز بٹیا کی فرمائش ہے کہ کسٹرڈ بھی بنا لیں۔ دودھ، ناریل، کچھ پھل اور دیگر لوازمات ابھی تھوڑی دیر قبل خرید کر لوٹے ہیں۔ کچھ چیزیں اس وقت مل نہیں سکی تھیں ان کو کل دن میں کسی وقت خریدنے جانا ہوگا۔کیا پکا ئیں گے سعود بھائی؟ ہم نے ناشتے اورنمازعید کے بعد جاب پہ جانا ہے شام کو سب پکا پکایا مل جائے گا
رات کے ایک بجنے کو ہیں اور صبح عید ہے۔جناب آپ کے ہاں تو ابھی وقت ہے ۔۔۔
اب تصاویر پر ٹیکس لگانے والے ہیں ہم۔
منصوبہ بندی والی بات تو خیر نہیں ۔ جیسی اللہ کی مرضی ۔۔ عید پہ بچے خوش ہونے چاہئیں، بڑوں کی خیر ہے۔ بچے خوش سب خوش ۔۔۔
وہ در اصل آلو کو چھیل کر اسے اسپرنگ کی طرح کاٹ لیا اور اسے کو تھوڑا سا کھینچ کر ان خلاؤں میں نمک، پنیر، کالی مرچ، مکھن اور عرق لیمو ڈال کر اسے بیکنگ اوون میں بیک کیا۔ پراٹھے اور کولڈ ڈرنک کے ساتھ اس پر انصاف کیا۔آلو قدرے بڑے تھے اس لیے شکل کچھ بگڑ گئی تھی، گو کہ ذائقہ خوب تھا، لیکن اس وقت ہمارے پاس چھوٹے آلو دستیاب نہ تھے۔