فہیم

لائبریرین
دیکھیں ذرا جو میں ٹائپ کر رہی ہوں۔۔


(2) بحر خفیف مقطوع مشعث مقصور۔ مفعولن مفعولن فاعلات۔ فرع سے معلوم ہو سکتا ہے کہ فاعلاتن کا مفعولن تشعیث کی جہت سے اور مستفعلن کا مفعولن قطع کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے۔ عرووضی تشعیث اور قطع کو عروض و ضرب سے مختص تصور کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسکو خفیف مسکن مقصور سمجھنا چاہیے۔
(3) رمل مسدس مشعث مقصور۔ مفعولن مفعولن فاعلات۔ پہلے دو ارکان تشعیث آتا ہے۔ محتاط عروضی اس کو مسکن کہتے ہیں۔
(4) عروضی بعض بحروں کے دو گنے ارکان پر شعر کہتے ہیں۔ اس کو بحر طویل کہتے ہیں۔ حالانکہ بحر طویل بذات خود ایک عربی بحر ہے۔ مگر اردو میں یہ بحر مستعمل نہیں اس لئے اس کو طویل کہا گیا ہے۔
75 فیصد سے زیادہ تو میرے سر پر سے بھی گزر گیا:|
 

ملائکہ

محفلین
تصویر و ترکیب پلیز! :) :) :)
تمہاری ترکیبوں بمعہ تصویروں کی اتنی عادت ہوگئی ہے ملائکہ کہ اب صرف ڈش کا نام ہضم نہیں ہوتا :)
لو بنا بھی لی اور بتایا بھی نہیں
ابھی میرا حصہ بچا ہے کہ نہیں:cautious:
ابھی تو میں بہت تھک گئی ہوں کل کردوں گی۔۔۔آج کل بہت مصروفیت ہے عید والے مہمان ہی ختم نہیں ہورہے اور فہیم بھائی بہت ساری رکھی ہوئی ہے۔۔
 
Top