فہیم
لائبریرین
ساری کے بعد بھی ایسا ہی رہنا ہے چھوٹوابھی ساری شادی تو نہیں ہوئی ناں
ساری کے بعد بھی ایسا ہی رہنا ہے چھوٹوابھی ساری شادی تو نہیں ہوئی ناں
اللہ قسم!!!!تغیرِ مسلسل ہی کائنات کا واحد غیر متغیر ہے۔
ابھی تو فقط "شا" ہوئی ہے، "دی" ہونا ابھی باقی ہے۔ لہٰذا دعوے ملتوی سمجھے جائیں!ساری کے بعد بھی ایسا ہی رہنا ہے چھوٹو
علما گفتہ اند! اسیں تو کچھ وی نئیں جانتے!اللہ قسم!!!!
شا اور دی یعنی شادی سے ہمیں یاد آیا کہابھی تو فقط "شا" ہوئی ہے، "دی" ہونا ابھی باقی ہے۔ لہٰذا دعوے ملتوی سمجھے جائیں!
بے چارے نصف شادی شدہ فہیم بھائی!
بالکل ٹھیک بھیاساری کے بعد بھی ایسا ہی رہنا ہے چھوٹو
ویسے اس "پہلے اس نے رس کہا پھر گل کہا پھر لے کہا --- اس طرح ظالم نے رس گلے کے ٹکڑے کر دیے" کے مصداق قسطوں میں معاملے کو نمٹانے کے پیچھے کیا قصہ رہا؟ یا تو سب کچھ بعد میں کر لیتے یا ایک ہی خرچ میں سب کچھ نمٹا لیتے۔بمعہ چارے والے تو آپ کو پتہ ہے نہ کون ہوتے ہیں
کون کچھ وی نئیں جاندے پاء جی؟علما گفتہ اند! اسیں تو کچھ وی نئیں جانتے!
بالکل ٹھیک بھیا
اچھے بچے ایسے ہی کرتے ہیں
اس معاملے میں علما کی رائے یہ ہے کہ بعد از شادی پیار کس سے ہو اور اظہار کس سے، اس کے حوالے سے حدود و قیود پائے جاتے ہیں۔ نیز یہ کہ اس کا کوئی قاعدہ کلیہ نہیں، ہر معاملہ علیحدہ علیحدہ دیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔شا اور دی یعنی شادی سے ہمیں یاد آیا کہ
اگر شادی کے بعد کسی کو پیار ہوجائے تو وہ کیا وہ اظہار کرے
سانوں کی پتا؟کون کچھ وی نئیں جاندے پاء جی؟
قصہ کچھ یوں ہے کہ ہم نے اپنی شادی کو لے کر بس ایک خواہش کی تھی کہ ہمیں نکاح جامع مسجد میں پڑھنا ہے اور کلیانوی صاحب سے پڑھنا ہے۔ویسے اس "پہلے اس نے رس کہا پھر گل کہا پھر لے کہا --- اس طرح ظالم نے رس گلے کے ٹکڑے کر دیے" کے مصداق قسطوں میں معاملے کو نمٹانے کے پیچھے کیا قصہ رہا؟ یا تو سب کچھ بعد میں کر لیتے یا ایک ہی خرچ میں سب کچھ نمٹا لیتے۔
قصہ کچھ یوں ہے کہ ہم نے اپنی شادی کو لے کر بس ایک خواہش کی تھی کہ ہمیں نکاح جامع مسجد میں پڑھنا ہے اور کلیانوی صاحب سے پڑھنا ہے۔
اس کے پیچھے کوئی فرقہ بندی نہیں بس ایک روحانی عقیدت سمجھ لیں کہ ہمیں اس مسجد کا ماحول ہمیشہ سے روح کو تسکین دینے والا اور کلیانوی صاحب کی شخصیت بہت متاثر کن لگتی ہے۔
اور یہ نکاح بھی آگے ہی جاکر ہونا تھا۔
لیکن ہمیں معلوم ہوا کہ کلیانوی صاحب حج اکبر کی سعادت کے لیے روانہ ہونے والے ہیں۔
اور ہماری شادی کی جو تواریخ مقرر ہیں اس وقت تمام حاجی عرب میں قیام فرما ہونگے
تو بس ہم نے ایک عدد درخواست کی ہے ہماری بس یہی تو ایک بات ہے تو مان لی جائے۔
اور اللہ کا کرم ہے ہماری یہ بات منظور کرلی گئی
ٹھیک ہے، آپ کھیلیں تب تک ہم ناخن تراش لیں!میں بھی کھیلوں ؟؟