سیما علی
لائبریرین
یہ بتانا ہی پڑے گا آج آپکو جناب کہاں سے آتیں ہیں یہ باتیں آپ کے دماغ میں ایسے تو نہیں کہتے نا ہم چرچلِ ثانیکچھ لوگ سر پر پیر رکھ کر سرپٹ بھاگیں گے تو کچھ جوتے چپل چھوڑ کر ریس ہوجائیں گے۔ جب یہ لوگ دیکھیں گے کہ اب یہاں کوئی نہ رہا اور لڑی بزبان حال یہ نوحہ پڑھنے لگی ہے ؎
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا
ہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
تو یہ لوگ ادھر ادھر دیکھنے لگیں گے، جب دیکھیں گے کہ دیکھنے والا کوئی نہ رہا تو کسی دوسری لڑی کو دیکھنے لگیں گے۔
پر آپ نے نبض پہ ہاتھ رکھ دیا۔۔۔۔۔۔۔
میرے طبیب کی قضا میرے سرھانے آ گئی
چارہ گرانِ عشق کی عقل ٹھکانے آ گئی!!!!!!