میں ایک دفعہ پھنے خان بنا تھا۔ ماموں کے سمجھانے کے باوجود غبارے پھاڑنے شروع کر دیے۔ جب کوئی دو، تین سو روپے کے غبارے پھاڑ چکا تو انھوں نے اپنی چال چل دی۔ اور ماموں نے مجھے گھورتے ہوئے بٹوہ نکالا۔یہ مری والوں کی طرف سے "جوابِ آں غزل" ہے!
کِنھوں نے، کونسی اور کیسی؟انھوں نے اپنی چال چل دی۔
کوئی نہ کوئی گیدڑ سنگھی ہے ان کے پاس۔ کوئی کہتا ہے کہ چھرا الٹا ڈال دیتے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ مقناطیس لگا ہوتا ہے بورڈ کے پیچھے۔ و اللہ اعلمکِنھوں نے، کونسی اور کیسی؟
اور کچھ کہتے ہیں کہ گن کی نال ٹیڑھی ہوتی ہے۔کوئی نہ کوئی گیدڑ سنگھی ہے ان کے پاس۔ کوئی کہتا ہے کہ چھرا الٹا ڈال دیتے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ مقناطیس لگا ہوتا ہے بورڈ کے پیچھے۔ و اللہ اعلم
مگر پھر شروع کے کچھ نشانے بھی ٹھیک نہ لگیں۔اور کچھ کہتے ہیں کہ گن کی نال ٹیڑھی ہوتی ہے۔
میرا تو کبھی ایک بھی نشانہ نہیں لگا تھا، یا پھر میں ویسے ہی ایسے معاملات بس پھسڈی ہی ہوں!مگر پھر شروع کے کچھ نشانے بھی ٹھیک نہ لگیں۔
کوئی نہ کوئی گیدڑ سنگھی ہے ان کے پاس۔ کوئی کہتا ہے کہ چھرا الٹا ڈال دیتے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ مقناطیس لگا ہوتا ہے بورڈ کے پیچھے۔ و اللہ اعلم
اور کچھ کہتے ہیں کہ گن کی نال ٹیڑھی ہوتی ہے۔
میرا اندازہ یہ ہے کہ ابتدائی نشانے تیر بہدف لگ جانے کے بعد وہ خود بندوق میں چھرے ڈالتے ہیں، اور وہ چھرے ہی خرابی کی جڑ ہوتے ہیں۔ ان کی الائنمنٹ کافی آؤٹ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اگر نشانہ شمال کی جانب لیا جائے تو چھرے کی پرواز شمال مشرق یا شمال مغرب کو ہو جاتی ہے۔مگر پھر شروع کے کچھ نشانے بھی ٹھیک نہ لگیں۔
جب "کہیں پہ نگاہیں، کہیں پہ نشانہ" والی صورت ہو گی تو نشانہ کیا خاک لگے گا بھائی۔میرا تو کبھی ایک بھی نشانہ نہیں لگا تھا، یا پھر میں ویسے ہی ایسے معاملات بس پھسڈی ہی ہوں!
اوہ، اب سمجھا کہ پچھلے اٹھارہ سال سے میں "ایک" ہی پر کیوں اڑا ہوا ہوں!جب "کہیں پہ نگاہیں، کہیں پہ نشانہ" والی صورت ہو گی تو نشانہ کیا خاک لگے گا بھائی۔
عشق، توحید، قائل، فراز وغیرہاوہ، اب سمجھا کہ پچھلے اٹھارہ سال سے میں "ایک" ہی پر کیوں اڑا ہوا ہوں!
یہ مری والوں کی طرف سے "جوابِ آں غزل" ہے!
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی۔۔۔۔۔۔"شاہ" جی کیا پوسٹ تھی اور کیا سمجھے آپ!اس معاملہ میں مری کو خوامخواہ بدنام نہ کریں۔ پچھلی بار پاکستان میں کلر کہار کے مقام پر یہی غبارے والا میرے پیچھے پڑ گیا تھا۔ چارو و لاچار کافی کوشش کے باوجود ایک بھی غبارہ نہیں پھٹا۔ آخری چھرہ رہ گیا تھا اور غبارے والا پیسے گننے میں مصروف تھا۔ تب میں نے خاموشی سے گن کی نالی غبارے پر رکھ کر فائر کر دی مگر نتیجہ پھر وہی۔ میں نے حیران ہوکر پوچھا بھائی اس گن میں چھرے تو ہے ہی نہیں۔ اسپر غبارے والے نے چیک کرنے کے بہانے بندوق تھامی اور یہ جا وہ جا!
'' کہیں اور'' سے واپسی پر جاتے ہیں...ہر سال بدتمیزی سہنے جاتے ہیں؟
بڑا جگرا ہے۔
کہیں اور ہی چلے جایا کریں۔
چھرے میں ڈنٹ ڈالتے ہیں یعنی ٹمپرنگ۔کوئی نہ کوئی گیدڑ سنگھی ہے ان کے پاس۔ کوئی کہتا ہے کہ چھرا الٹا ڈال دیتے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ مقناطیس لگا ہوتا ہے بورڈ کے پیچھے۔ و اللہ اعلم
شروع میں ایک دو چھرے بحالی اعتماد کے لیے صحیح ڈالتے ہیں۔مگر پھر شروع کے کچھ نشانے بھی ٹھیک نہ لگیں۔
اور اس کے بعد "عدم اعتماد" کر دیتے ہیں۔شروع میں ایک دو چھرے بحالی اعتماد کے لیے صحیح ڈالتے ہیں۔
اعتماد کے لیے نہیں، پیسے بنانےکے لیے۔شروع میں ایک دو چھرے بحالی اعتماد کے لیے صحیح ڈالتے ہیں۔
اگر ایک بھی نشانہ صحیح نہ لگے تو گیم جلدی ختم ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ پہلے اعتماد بحال کرتے ہیں پھر جب دو چار نشانے نہیں لگتے تو بندہ اسی لالچ میں آگے کھیلتا جاتا ہے کہ پہلے بھی تو لگے تھے اب بھی ممکن ہے لگ جائیں۔اور اس کے بعد "عدم اعتماد" کر دیتے ہیں۔