درخت پر چڑھیں گے اور شیر محترم کے واپس جانے تک بھوکے پیاسے درخت پر ہی بیٹھے رہیں گے ۔۔اگر آپ جنگل میں اکیلے جا رہے ہوں اور سامنے سے ایک عدد شیر آ جائے تو آپ کیا کریں گے؟
اگر ایسا ہو گیا، تو پھر ہم نے کیا کرنا ہے، جو کچھ کرنا ہے وہ شیر ہی کرے گا۔اگر آپ جنگل میں اکیلے جا رہے ہوں اور سامنے سے ایک عدد شیر آ جائے تو آپ کیا کریں گے؟
در افتاد مذکورہ بالا ، مابدولت اپنا تمامتر جاہ و جلال بروئے کار لاتے ہوئے شیر ناہنجار کو حکم دیں گے کہ " تخلیہ " ، اور یوں ، گمان اغلب ہے کہ تھوڑی دیر بعد شیر وہاں اکیلا کھڑا ہوا ہوگا !اگر آپ جنگل میں اکیلے جا رہے ہوں اور سامنے سے ایک عدد شیر آ جائے تو آپ کیا کریں گے؟
اوہ! مگر ہم نہ چاہیں گے کہ 'تخلیہ' مابدولت کی زبان پر جاری آخری کلمہ ثابت ہو۔ اِس لیے اپنا سوال واپس لیتے ہوئے آپ کی درازی عمر کے لِیے دُعا گو ہیں۔در افتاد مذکورہ بالا ، مابدولت اپنا تمامتر جاہ و جلال بروئے کار لاتے ہوئے شیر ناہنجار کو حکم دیں گے کہ " تخلیہ " ، اور یوں ، گمان اغلب ہے کہ تھوڑی دیر بعد شیر وہاں اکیلا کھڑا ہوا ہوگا !
بھائی جی وہ جنگل کا شیر ہے، آپ ن لیگ والا شیر سمجھ رہے ہیں۔در افتاد مذکورہ بالا ، مابدولت اپنا تمامتر جاہ و جلال بروئے کار لاتے ہوئے شیر ناہنجار کو حکم دیں گے کہ " تخلیہ " ، اور یوں ، گمان اغلب ہے کہ تھوڑی دیر بعد شیر وہاں اکیلا کھڑا ہوا ہوگا !
اور بلاشبہ " پرمزاح " بھی !اوہ! مگر ہم نہ چاہیں گے کہ 'تخلیہ' مابدولت کی زبان پر جاری آخری کلمہ ثابت ہو۔ اِس لیے اپنا سوال واپس لیتے ہوئے آپ کی درازی عمر کے لِیے دُعا گو ہیں۔
ہوا۔گھوڑا اگر گھاس سے دوستی کر لے تو کیا کھائے گا؟
تاکہ گھوڑے اور گدھے میں فرق باقی رہےہوا سے تو زندہ رہنا مشکل ہے۔
دولہے کو گھوڑے پر ہی کیوں بٹھاتے ہیں، گدھے پر کیوں نہیں، جبکہ وہ بھی اسی قد کاٹھ کا جانور ہے؟
دولہے کو اگر گھوڑے کی بجائے گدھے پر بٹھا دیں، تو پھر پتہ نہیں چلتا کہ کس گدھنےکی شادی ہو رہی ہے۔تاکہ گھوڑے اور گدھے میں فرق باقی رہے
چار بھی مار لیتا، پھر اسحاق ڈار نے اس پر ٹیکس لگا دینا تھا۔گدھا دولتیاں ہی کیوں مارتا ہے چارلتیاں کیوں نہیں مارتا
وہ خواب دیکھنے کے بعد بتاتے کہ کیا....کیونکہ وہ منٹو کے زمانے میں نہیں تھیں۔
اگر علامہ اقبال آج کے زمانے میں ہوتے تو کیا کہتے؟
تارِیخ ریوائنڈ پر لگی ہُوئی ہے۔کہتے ہیں کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے. باقی مضامین کیوں نہیں؟
دُنیا کی محفِلوں سے اُکتا گیا ہُوں یا رباگر علامہ اقبال آج کے زمانے میں ہوتے تو کیا کہتے؟