مسلمانوں کو کرسمس منانا چاہئے

شمشاد

لائبریرین
پیسا شرک ہے، سود شرک ہے، حرام کا مال شرک ہے لیکن پوری مسلمان دنیا اسمیں ملوث ہے۔

یہ شرک نہیں، آپ اسے گناہ کبیرہ کہہ سکتے ہیں۔

اور اگر مسلمانوں سمیت تمام دنیا کے مذاہب اس کو منائیں اور جائز سمجھیں، تو شرک شرک ہی رہے گا، یہ حلال نہیں ہو جائے گا۔ اور یاد رکھیں اللہ تعالٰی کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ سب لوگ کیا کرتے ہیں۔ اس کے لیے کوئی مشکل نہیں کہ تمام دنیا کو مار دے اور ان کی جگہ دوسری قوم لے آئے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بالکل عجیب بات ہے۔ مسلمان آج دنیا کے تقریباً ہر خطے میں آباد ہیں اور مقامی ماحول و رواج کو اسلام کے اندر رہتے ہوئے اپناتے ہیں۔ جیسے بھارت کے مسلمانوں نے ہندوؤں کے رسم و رواج ہولی، جہیز، بسنت وغیرہ اپنایا۔ اسی طرح چین کے مسلمانوں نے عربی نام چھوڑ کر چینی نام اپنا لئے۔ فارس کے مسلمانوں نے عرب اسلام کو عجم اسلام میں تبدیل کرکے پورے ایشیا اور یورپ تک پھیلایا۔ کسی دوسری قوم و علاقہ کے رسم و رواج اپنا لینے سے کوئی مسلمان غیر مسلمان نہیں ہو جاتا۔ عرب مسلمانوں نے بھی تو اسلام لانے کے باوجود ابھی تک وہی جہالت کے زمانہ والے رسم و رواج قائم رکھے ہوئے ہیں۔ آپ تو خود عرب میں رہتے ہیں۔ آپکو تو زیادہ پتا ہونا چاہئے کہ آجکل کے عربی کس پایا کہ مسلمان ہیں! :grin:
رسم و رواج اور چیز ہے اور گناہ اور شرک اور چیز ہے۔ رسم و رواج اپنانے سے کوئی مسلمان غیر مسلمان نہیں ہو جاتا، البتہ اگر رسم و رواج اپنانے میں فضول خرچی کرتے ہیں تو گنہگار البتہ ہو سکتے ہیں۔
 

ابو کاشان

محفلین
ایک حدیث ہے جس کا مفہوم کچھ اسطرح کہ جو کوئی مسلمان کسی دوسرے مذہب کو اختیار کرے گا، وہ انہی کی طرح ہو جائے گا۔

کرسمس منانے کا مطلب ہے کہ آپ عیسائیت کی تبلیغ سے متفق ہیں اور ان کے عقیدے کو مانتے ہیں جو کہ صریحً شرک ہے۔
بالکل صحیح کہا آپ نے۔
جس کا جتنا ایمان ہے وہ اتنا ہی بات کرے گا۔
 

ابو کاشان

محفلین
خوشی کے تہوار پر مبارکباد دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ آپ میری کرسمس نہیں کہنا چاہتے تو نہ کہیں کچھ اور کہہ دیں لیکن یہ بات اُن لوگوں کے لئے ہے جن کی مسیحی لوگوں سے بالمشافہ ملاقات ہوتی ہے۔ یہ صرف مروت کا تقاضہ ہے، ویلنٹائن کی طرح فیشن بنانے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے۔
یہ بات ہے کام کی۔ یہ نہیں کہ دل و جان لگا دی ان کے ساتھ، کھایا کم اور پیا زیادہ۔
 

نایاب

لائبریرین
اک سوال ؛؛؛؛؛؛؛؛
اگر کوئی عیسائی یا یہہودی یا ہندو معاشرتی طور پر حق ہمسائیگی نبھانے کے لیئے اپنے عقیدے پر مکمل یقین رکھتے ہوئے
مسلمانوں کے ساتھ مل کر خاص مسلم تہوار جیسے عید کی خوشیاں منائے اپنے مسلم دوستوں کی دعوت کرے ۔ یا ان کے ہاں دعوت کھائے ۔
کیا اس کا عقیدہ اس صورت میں بدل جائے گا ۔ اور وہ نصرانی یہودی ہندو کے بجائے مسلمان کہلائے گا ۔۔۔ ۔۔؟
میرے محترم صاحب علم بھائیو آپ سب سے گزارش ہے کہ مجھے اس سوال کے مدلل جواب کی بہت شدت سے تلاش ہے ۔
کیونکہ مجھے اس مسلے پر اکثر ہی اپنے غیر مسلم دوستوں سے یہ سننا پڑجاتا ہے کہ " مسلمان " کا ایمان ہی کمزور ہے ۔ اور مسلمان کو اکثر ہی اپنے ایمان کی فکر رہتی ہے ۔ جبکہ ہم غیر مسلموں کا عقیدہ و ایمان اتنا مضبوط ہے کہ ہم بلا جھجھک مسلمانوں کے ساتھ سحری افطاری بناتے کھاتے اور دیگر مسلمانوں کے فرقہ وارانہ خاص دنوں کو مناتے مبارک باد دیتے مٹھائی کھاتے کھلاتے ہیں ۔ مگر کبھی ہمیں اپنے عقیدے و ایمان پر شک نہیں ہوا ۔۔۔۔۔ کیا مسلمانوں کو اپنے عقائد پر اتنا بھی یقین نہیں ۔ ؟ کتنی عجیب بات ہے کہ مسلمان ہر لمحہ اپنی جس مقدس کتاب کو اس یقین کے ساتھ دلوں میں بسائے پھرتے ہیں کہ اس کتاب کی حفاظت ہمارا اللہ کر رہا ہے ۔ وہ مسلمان اپنے ایمان کو کچھ دھاگے کی صورت خیال کرتے ہیں ۔
مجھے یقین ہے کہ کوئی محترم بھائی مجھے اس سوال کے شافی جواب سے آگاہ فرماتے دعاؤں میں شریک ٹھہرے گا ۔
یہ کوئی فخر یا غرور کا اظہار نہیں یہ تو مجھ جیسے گناہگار سیاہکار بے داڑھی والے مشہورعام فراڈیئے پر اللہ سچے کا کرم ہوا کہ میری ذات کچھ غیر مسلموں کے لیئے ہدایت کی راہ پر آنے کا سبب بنی ۔ اور میرا ان کے ساتھ میل جول خوشی و غم میں شراکت کی مجالس ان کے دلوں میں اسلام کی محبت پیدا کرگئیں ۔ اور جستجو کرتے کلام پاک کے ترجمے کو سمجھتے اپنی مقدس کتابوں میں بیان کیئے گئے " افراط و تفریط" سے آگاہ ہوئے ۔ اور ہدایت کی راہ پر آئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور رہے میرے مسلمان دوست ان کے ساتھ میرا میل جول خوشی و غم میں شراکت کی مجالس " سنی و شیعہ " اور دیگر فرقوں کا دفاع کرتے ہی گزر جاتی ہیں ۔ نہ کوئی سنی شیعہ ہوا نہ ہی کوئی شیعہ سنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بلکہ میں جو اپنے زعم میں اتحاد کا علمبردار تھا " بے پیندے کا لوٹا " قرار پایا ۔۔ اور مسلمان بھائیوں پر میری عملی و قولی تبلیغ سراسر وقت کا نقصان ٹھہری ۔
 

علی خان

محفلین
میرے خیال میں ہماری 24 گھنٹے دن رات اللہ تعالٰی کے احکامات کے اندر گزرنی چاہئے۔ اور ہم یہی سوچ کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور دیکھا جائے تو غیر مسلموں نے زندگی میں سے مذہب کو ایک سائڈ میں کر دیا ہے۔ اگر آپ کسی بِے عمل مسلمان کو کافر کہتے ہیں۔ تو وہ مرنے مارنے پر آجاتا ہے۔ میری نظر میں دین اسلام سب سے قیمتی اور افضل دین ہے۔ اور قیمتی چیز کی ہمیشہ قدر کی جاتی ہے۔ اس لئے ہمیں ہمیشہ ڈر رہتا ہے۔ کہ یہ کہیں میلا نہ ہو جائے۔
 

نایاب

لائبریرین
میرے خیال میں ہماری 24 گھنٹے دن رات اللہ تعالٰی کے احکامات کے اندر گزرنی چاہئے۔ اور ہم یہی سوچ کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور دیکھا جائے تو غیر مسلموں نے زندگی میں سے مذہب کو ایک سائڈ میں کر دیا ہے۔ اگر آپ کسی بِے عمل مسلمان کو کافر کہتے ہیں۔ تو وہ مرنے مارنے پر آجاتا ہے۔ میری نظر میں دین اسلام سب سے قیمتی اور افضل دین ہے۔ اور قیمتی چیز کی ہمیشہ قدر کی جاتی ہے۔ اس لئے ہمیں ہمیشہ ڈر رہتا ہے۔ کہ یہ کہیں میلا نہ ہو جائے۔
محترم علی بھائی ۔ کس کی نظر میں میلا نہ ہوجائے ۔ ؟
اللہ کی ؟ وہ جو العلیم والخبیر ہے ۔۔
نگاہیں جسے پا نہیں سکتیں اور وہ نگاہوں کو پالیتا ہے ۔
جو انسان کی نیت کے پیدا ہونے سے پہلے اس سے مطلع ہوتا ہے ۔
یا انسانوں کی ؟
یا مسلمانوں کی ؟
 

علی خان

محفلین
نہیں نایاب بھائی۔ اللہ تو پاک ہے۔ سب سے بے نیاز ہے۔ میں تو اشرف المخلوقات (مسلمانوں) کی بات کر رہا ہوں۔ ایک عام سوچ کی بات کر رہا ہوں۔
 

علی خان

محفلین
یہ بالکل عجیب بات ہے۔ مسلمان آج دنیا کے تقریباً ہر خطے میں آباد ہیں اور مقامی ماحول و رواج کو اسلام کے اندر رہتے ہوئے اپناتے ہیں۔ جیسے بھارت کے مسلمانوں نے ہندوؤں کے رسم و رواج ہولی، جہیز، بسنت وغیرہ اپنایا۔
جواب غرض ہے۔
اسلام یہ نہیں کہتا ہے۔ یہ تو ہماری غلظیاں ہیں۔ جسکو ہم لوگوں نے اسلام کا نام دے رکھا ہے۔ کبھی اسلام کا مطالعہ کروں۔ اور دیکھوں کہ کیا یہ سب کچھ ہمیں اسلام کہتا ہے۔ نہیں جناب اسلام میں کہیں پر بھی ایسا کرنے کے لئے نہیں کہا گیا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اسے اسلام سمجھتے ہوں مگر یہ سب کچھ اسلام نہیں کہتا ہے۔ یہ ہماری غلطیاں ہیں تو ہماری اپنی غلطیوں کو اسلام کا درجہ دینے کی کوشش مت کریں۔

یہ ہمیں کیا ہوتا جا رہا ہے۔ کیا ہم جو غلظ انفرادی عمل کرتے ہیں یا کر رہیں ہیں جو اسلام میں منع ہے۔ جسکو کرنے کی ممانعت ہے۔ جسکو کرنے والے پر اللہ تعالٰی کی لغنت بھیجی گئی ہے۔ ہم اُسی کاموں کے لئے جواز ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ وہ لوگ جو مسلمان کے بھیس میں ہیں۔ جنہوں نے قرآن مجید اور علم کی کتابیں نہیں پڑھیں۔ وہ لوگ اب بھی اپنی فلاسفی جھارتے نظر آتے ہیں۔ بھائیوں فلاسفی نہیں برائے مہربانی قرآنی آیات سے ثابت کریں۔ قرآنی حوالیں دیں پھر بات کریں۔

اسکے علاوہ کچھ تو قرآنی آیات دیکھ کر پھر بھی اپنی فلاسفی کرتے نظر آتے ہیں۔کہ چاہیں قرآن مجید میں آیات کچھ بھی کہیں، مگر میری تو یہ رائے ہے۔ یار کم از کم اتنا تو سوچ لیا کریں۔ کہ قرآنی آیات کے آگے کیا ہم اور کیا ہماری رائے۔
 

یوسف-2

محفلین
میرے محترم صاحب علم بھائیو آپ سب سے گزارش ہے کہ مجھے اس سوال کے مدلل جواب کی بہت شدت سے تلاش ہے ۔
کیونکہ مجھے اس مسلے پر اکثر ہی اپنے غیر مسلم دوستوں سے یہ سننا پڑجاتا ہے کہ " مسلمان " کا ایمان ہی کمزور ہے ۔ اور مسلمان کو اکثر ہی اپنے ایمان کی فکر رہتی ہے ۔ جبکہ ہم غیر مسلموں کا عقیدہ و ایمان اتنا مضبوط ہے کہ ہم بلا جھجھک مسلمانوں کے ساتھ سحری افطاری بناتے کھاتے اور دیگر مسلمانوں کے فرقہ وارانہ خاص دنوں کو مناتے مبارک باد دیتے مٹھائی کھاتے کھلاتے ہیں ۔ مگر کبھی ہمیں اپنے عقیدے و ایمان پر شک نہیں ہوا ۔۔۔ ۔۔ کیا مسلمانوں کو اپنے عقائد پر اتنا بھی یقین نہیں ۔ ؟ کتنی عجیب بات ہے کہ مسلمان ہر لمحہ اپنی جس مقدس کتاب کو اس یقین کے ساتھ دلوں میں بسائے پھرتے ہیں کہ اس کتاب کی حفاظت ہمارا اللہ کر رہا ہے ۔ وہ مسلمان اپنے ایمان کو کچھ دھاگے کی صورت خیال کرتے ہیں ۔
مجھے یقین ہے کہ کوئی محترم بھائی مجھے اس سوال کے شافی جواب سے آگاہ فرماتے دعاؤں میں شریک ٹھہرے گا ۔
یہ کوئی فخر یا غرور کا اظہار نہیں یہ تو مجھ جیسے گناہگار سیاہکار بے داڑھی والے مشہورعام فراڈیئے پر اللہ سچے کا کرم ہوا کہ میری ذات کچھ غیر مسلموں کے لیئے ہدایت کی راہ پر آنے کا سبب بنی ۔ اور میرا ان کے ساتھ میل جول خوشی و غم میں شراکت کی مجالس ان کے دلوں میں اسلام کی محبت پیدا کرگئیں ۔ اور جستجو کرتے کلام پاک کے ترجمے کو سمجھتے اپنی مقدس کتابوں میں بیان کیئے گئے " افراط و تفریط" سے آگاہ ہوئے ۔ اور ہدایت کی راہ پر آئے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ اور رہے میرے مسلمان دوست ان کے ساتھ میرا میل جول خوشی و غم میں شراکت کی مجالس " سنی و شیعہ " اور دیگر فرقوں کا دفاع کرتے ہی گزر جاتی ہیں ۔ نہ کوئی سنی شیعہ ہوا نہ ہی کوئی شیعہ سنی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ بلکہ میں جو اپنے زعم میں اتحاد کا علمبردار تھا " بے پیندے کا لوٹا " قرار پایا ۔۔ اور مسلمان بھائیوں پر میری عملی و قولی تبلیغ سراسر وقت کا نقصان ٹھہری ۔
نایاب بھائی!
اگر آپ کو متذکرہ بالا الجھن کے سلسلہ میں ”حق‘ کی حقیقی تلاش ہے تو آپ کبھی نہ کبھی اس بات کی تہہ تک ضرور پہنچ جائیں گے کہ آپ کے ”غیر مسلم دوستوں“ کا نظریہ باطل ہے اور ”حق“ اس کے برعکس ہے۔ تھوڑی سی کوشش میں کرتا ہوں، اگر آپ مطمئن ہوگئے تو فبہا، ورنہ آپ تلاش حق کی کوشش جاری رکھئے گا۔ اللہ حق کے متلاشیوں کو کبھی نامراد نہیں کرتا۔
  1. سب سے پہلے تو یہ دل سے تسلیم کر لیجئے کہ صرف اور صرف ”اسلام“ ہی بر حق ہے اور اس کے علاوہ تمام ادیان ”باطل“۔ صرف اسلام پاک صاف ہے اور باقی ادیان ناپاک اور پلید (یہاں دینی پاکی و ناپاکی کی بات ہورہی ہے، میڈیکل ہائی جینک وغیرہ کی نہیں)
  2. پھر اس بات کو بھی جان لیجئے کہ جب کبھی بھی پاک صاف اور گندی و ناپاک اشیاء کا باہم ملاپ ہوتا ہے تو نقصان صرف پاک صاف اشیاء کا ہوتا ہے کہ یہ کسی نہ کسی حد تک گندگی سے آلودہ ہوجاتی ہیں۔ گندی اور ناپاک اشیاء کا پاک صاف اشیاء سے ملاپ سے کبھی کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اگر آپ دودھ سے بھری بالٹی لے کر آ رہےاور سامنے سے آپ کا کوئی آشنا مہترگٹر کے پانی کی بالٹی لئے آرہا ہو تو ذرا غور کیجئے کہ آپ اپنے دودھ کی بالٹی کی کیسی ”حفاظت“ کریں گے۔ اگر آپ کو مہتر سے ہیلو ہائے کرنی ہو، اس کی خیریت پوچھنی ہو، اس کی مدد کرنے کے لئے اسے پیسے دینے ہوں تب بھی یہ سب ”نیک کام“ کرتے ہوئے، آپ مہتر سے ایک فاصلہ برقرار رکھیں گے۔ اُس سے مصافحہ اور معانقہ سے ”پرہیز“ ہی کریں گے۔ خواہ مہتر اپنے ”بلند اخلاق“ کی بدولت آپ سے ہاتھ ملانا اور گلے ملنا ہی کیوں نہ چاہے۔ یا ”شاہ صاحب کی عقیدت“ میں ایک ہاتھ میں غلاظت کی بالٹی پکڑے، دوسرے ہاتھ سے آپ کے ہاتھوں کو پکڑ کر چومنا ہی کیوں نہ چاہے۔۔۔۔ آپ ہر صورت میں اپنی بالٹی اور اپنے پاک جسم کو اس کی بالٹی اور اس کے جسم سے دور ہی رکھنا پسند کریں گے، اگر آپ کو پاکی ناپاکی کا صحیح ادراک ہے تو۔ ورنہ آپ کی جگہ کوئی نادان بچہ ہوا تو شاید وہ اپنے ہم عصر یا ہم جماعت مہتر سے بے تکلفی سے بھی مل سکتا ہے اور اپنی دودھ کی بالٹی میں ناپاکی کے چند قطرے بھی گر وا سکتا ہے۔ جس سے بظاہر تو دودھ کے رنگ و ذائقہ میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔ لیکن اگر کسی نے اس دودھ میں غلاظت کے چند قطرے گرتا ہوا دیکھ لیا تو وہ اس دودھ کو کبھی استعمال نہیں کرے گا
  3. تو کیا پاک صاف دودھ کا ”ایمان“ اتنا ”کمزور“ ہوتا ہے کہ ناپاک گٹر کے پانی کے چند قطروں سے ہی ناپاک ہوجائے۔ اور گٹر کے پانی کا ”ایمان“ اتنا ”مضبوط“ ہوتا ہے کہ دودھ کے قطروں کی ملاوٹ سے اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا؟؟؟ اسلامی ایمان بھی صاف و شفاف دودھ کی طر ح اُجلا اور پاک ہوتا ہے۔ اسے باطل غلیظ عقائد والے کفریہ ادیان سے خلط ملط ہونے سے اسی طرح بچانا چاہئے۔ یاد رکھئے دنیا میں صرف دو ہی ادیان ہیں ایک اسلام اور دوسرا کفر۔۔ گوکفر کے بہت سے نام ہیں۔
  4. آپ کو یقیناََ یہ یاد ہوگا کہ مشرکین مکہ نے نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ”مصالحانہ آفر“ بھی دی تھی کہ آپ ہمارے خداؤں کی بھی آپ عبادت کریں اور وہ اس کے جواب میں اللہ کی بھی عبادت کریں۔ اس طرح ”جھگڑا“ ہی ختم ہوجائے گا۔ اسی آفر کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے سورۃ کافرون نازل کی تھی کہ لکم دینکم و لی دین
  5. اسلام کفار سے میل جول سے منع نہیں کرتا۔ ان سے حسن سلوک کی تو تعلیم دیتا ہے۔ البتہ ان کے شرکیہ تہوار، عقائد و اعمال سے حتی الامکان بچنے کی تلقین کرتا ہے۔ باقی معمولات دنیوی میں ہم اپنے تمام غیر مسلم ساتھیوں سے گھل مل بھی سکتے ہیں، ان کی خوشی غمی میں شرکت بھی کرسکتے ہیں، ان کی مدد بھی کرسکتے ہیں۔ لیکن ان کا غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ نہیں کھا سکتے، ان کی شرکیہ نیاز پرساد وغیرہ نہیں کھا سکتے۔ ہماری ایک ماسی عیسائی تھی۔ وہ ہمارے گھر سب کچھ کھاتی پیتی تھی۔ بقرعید میں جب ہم نے گوشت اسے دیا تو کہنے لگی، ہم قربانی کا گوشت نہیں کھاتے۔ گویا اپنے دین و مذہب پر عمل کرنے والے اگر غیر مسلم بھی ہوں تو وہ مسلمانوں کے ”مذہبی معاملات“ سے دور ہی رہنا پسند کرتے ہیں۔ اور جو اپنے دین سے دور ہوتا ہے (خواہ مسلم ہو یا غیر مسلم) وہ دیگر ادیان سے خلط ملط ہونے کو بُرا ہی نہیں جانتا
واللہ اعلم بالصواب
 
کسی اندھے نے ایک پاگل کو کہا: "ابھی ابھی میں نے دیکھا کہ کتّا آیا اور آپکا کان کاٹ کر چلتا بنا۔ دوڑو پکڑو اسے، جانے نہ پائے"
نتیجہ یہ کہ پاگل (جو واقعی پاگل تھا) اس نے اس فرضی کتّے کے پیچھے دوڑ لگا دی یہ سوچے سمجھے بغیر کہ:
1-اندھے نے کیسے دیکھ لیا۔
2- اگر کتا آیا تو مجھے اسکی آمد کا پتہ کیوں نہیں چلا
3-اگر اس نے میرا کان کاٹ لیا تو مجھے کوئی درد وغیرہ کیوں محسوس نہ ہوا مجھے اسکا پتہ کیوں نہ چلا کہ میرا کان کٹ رہا ہے۔
4-اب میں اسکے پیچھے کیوں دوڑ رہا ہوں؟ کیا اس کتے کو پکڑ لینے سے وہ ادھ کھایا کان میرے کسی کام آجائے گا؟
چنانچہ ثابت ہوا کہ وہ پاگل تھا اور اگر پاگل نہیں تو اعلی ٰدرجے کا بیوقوف ضرور تھا ۔۔
یہ کہانی مجھے ہمیشہ اس وقت یاد آتی ہے جب کوئی شخص اپنی عقل کو اندھا دھند دوڑاتے ہوئے اندازے سے یہ بات کردیتا ہے کہ بس جی یہ کام کرنے کی وجہ سے ایمان رخصت ہوگیا :D
 

عسکری

معطل
اب بندہ کیا کہے کسی کو منہ سے کچھ کہہ دینے سے ہی ایمان چلا جاتا ہے تو یہ ایمان نا ہوا پھر ۔ ایسا تو لوگوں کی گرل فرینڈز کرتی ہیں بات بات پر چلے جانا :laugh:
 
اب بندہ کیا کہے کسی کو منہ سے کچھ کہہ دینے سے ہی ایمان چلا جاتا ہے تو یہ ایمان نا ہوا پھر ۔ ایسا تو لوگوں کی گرل فرینڈز کرتی ہیں بات بات پر چلے جانا :laugh:
رسمی طور پر منہ سے کہہ دینے سے ہی بندہ ایمان کا اقرار کرتا ہے
اور منہ سے کہہ دینے سے ہی ایمان کا انکار کرتا ہے
منہ سے کہہ دینا کا مطلب ہے کہ اپ کا دل اور زبان دونوں گواہی دیں
 

عسکری

معطل
رسمی طور پر منہ سے کہہ دینے سے ہی بندہ ایمان کا اقرار کرتا ہے
اور منہ سے کہہ دینے سے ہی ایمان کا انکار کرتا ہے
منہ سے کہہ دینا کا مطلب ہے کہ اپ کا دل اور زبان دونوں گواہی دیں
ارے بھائی میرے سکول کے زمانے میں ہمارے ساتھ ہندو تھے جو کلمہ پڑھ لیتے تھے کیا وہ مسلمان ہو گئے ؟ ایسا نہیں ہوتا ۔ کسی کی پارٹی ہے خوشی ہے تو بندہ شامل ہو سکتا ہے کیا برائی ہے ۔ یہ تھوڑی کہا ہے کہ ایمان بھی رکھو اس پر عیسائی ہیں دوست احباب اپنے ملک کے جب وہ عبادت کر لیں تو ان کو مبارک باد دے دی جائے کیا برا ہے۔ یا مل لیا جائے ساتھ کھانا کھا لیا جائے تو کونسا کفر ہو گیا ۔ اتنا ایکسٹریم ہونا بھی اچھا نہیں۔
 
حضرت عیسیٰ کی پیدائش پر خوشی منانے سے مسلمان کے ایمان کا اظہار ہوتا ہے اور عیسائیوں کے گمراہ کن عقیدے کی نفی ہوتی ہے۔۔۔یہاں یار لوگ مصر ہیں کہ نہیں جی ایمان رخصت
 

علی خان

محفلین
نہیں جناب خوشی سے انکار کرنا غلط ہے۔ مگرعیسائی جس سوچ کے ساتھ یہ رسم کرتے ہیں۔میری نظر میں وہ غلط ہے۔ اور مجھے اُس سوچ سے انکار ہے۔ باقی لوگوں کا کچھ نہیں کہہ سکتا مگر میری تو یہی سوچ ہے۔

میرے سکول کے زمانے میں ہمارے ساتھ ہندو تھے جو کلمہ پڑھ لیتے تھے کیا وہ مسلمان ہو گئے ؟
اسکے لئے تو میں بس یہی کہہ سکتا ہوں، کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ اور اللہ تعالٰی جزا اور سزا انہی نیتوں پر دے گا۔

جب وہ عبادت کر لیں تو ان کو مبارک باد دے دی جائے کیا برا ہے۔ یا مل لیا جائے ساتھ کھانا کھا لیا جائے تو کونسا کفر ہو گیا ۔ اتنا ایکسٹریم ہونا بھی اچھا نہیں۔
عسکری بھائی یہاں بات ہماری ایکسٹریم کی نہیں ہے۔ یہ تو ہمارے مذہب کا معاملہ ہے۔ دین اسلام ہی اسکی نفی کرتا ہے۔ تو پھر ہم کون ہیں انکار یا اقرار کرنے والے۔ میں یہ مانتا ہوں کہ اتنا ایکسٹریم کہیں کہیں پر اچھا نہیں، مگر اسکے لئے معاملے کی نزاکت کو بھی دیکھنا چاہئے۔
 

عسکری

معطل
نہیں جناب خوشی سے انکار کرنا غلط ہے۔ مگرعیسائی جس سوچ کے ساتھ یہ رسم کرتے ہیں۔میری نظر میں وہ غلط ہے۔ اور مجھے اُس سوچ سے انکار ہے۔ باقی لوگوں کا کچھ نہیں کہہ سکتا مگر میری تو یہی سوچ ہے۔


اسکے لئے تو میں بس یہی کہہ سکتا ہوں، کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ اور اللہ تعالٰی جزا اور سزا انہی نیتوں پر دے گا۔


عسکری بھائی یہاں بات ہماری ایکسٹریم کی نہیں ہے۔ یہ تو ہمارے مذہب کا معاملہ ہے۔ دین اسلام ہی اسکی نفی کرتا ہے۔ تو پھر ہم کون ہے انکار یا اقرار کرنے والے۔ میں یہ مانتا ہوں کہ اتنا ایکسٹریم کہیں کہیں پر اچھا نہیں، مگر اسکے لئے معاملے کی نزاکت کو بھی دیکھنا چاہئے۔
اوکے میں نے مان لیا آپکو یہ اچھا نہیں لگتا یا آپکے عقائد سے متصادم ہے ۔ ٹھیک نا ؟۔ بس بات یہیں ختم اب کیا اس کی تبلیغ کی جائے لوگوں کو اور دوسروں پر یہ بات تھوپی جائے تو غلط ہو گا نا ؟ مجھے ہر شخص کی مذہبی آزادی کا پاس ہے ۔جیسے ہمارے مذہبی دھاگے یا فیس بک پر لوگ کر رہے ہیں کیا وہ ٹھیک ہے ؟ میرے خیال سے ایکسٹریم ہے یہ
 

علی خان

محفلین
شکریہ عسکری بھائی مگر میرے خیال سے میں نے دین اسلام کی بات کی ہے۔ انفرادی مذہبی آزادی کی بات نہیں کی ہے۔ میں نے تمام مسلمانوں کے لئے واضع کردہ اُصولوں کی بات کی ہے۔ اب اس پر عمل کرنا یہ نہ کرنا یہ ایک انفرادی مسلہ ہے۔ جو آپکے شخصی مذہبی آزادی کے زمرے میں آتی ہے۔
 
Top