شوکت پرویز
محفلین
کھولا نہ گیا، دیکھا نہ گیا، اُس گنجِ سُخن کا باب ہیں ہم
اے اہلِ زمانہ قدر کرو، کمیاب نہیں، نایاب ہیں ہم
اے اہلِ زمانہ قدر کرو، کمیاب نہیں، نایاب ہیں ہم
قطرے سا نظر آتے ہیں مگر مت چھیڑ ہمیں سیلاب ہیں ہم
اپنوں کے لئے زمزم ہیں مگر دشمن کے لئے تیزاب ہیں ہم
اپنوں کے لئے زمزم ہیں مگر دشمن کے لئے تیزاب ہیں ہم