چودہویں سالگرہ مصرع اٹھائیے ۔ شعر بنائیے

جاسمن

لائبریرین
میں اور میری طرح تو بھی اک حقیقت ہے
پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے
ابھیشک شکلا

پلاؤ،زردہ،تکہ بوٹی،کباب اور حلوہ
"پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے"
 

جاسمن

لائبریرین
؎ خون جگر شراب تو لخت جگر کباب!!
ہوتے رہے ہیں یوں بھی گذارے کبھی کبھی۔

میں تو آرام کروں اور صاحب بنائیں چائے
"ہوتے رہے ہیں یوں بھی گذارے کبھی کبھی"
 

جاسمن

لائبریرین
خلافِ مصلحت میں بھی سمجھتا ھُوں ، مگر ناصح
وہ آتے ھیں تو چہرے پر ، تغیر آ ھی جاتا ھے


"خلافِ مصلحت میں بھی سمجھتا ھُوں ، مگر ناصح"
وہ آتے ھیں تو ان کو چائے دینا پڑ ہی جاتی ہے
 
Top