ریاضی کا تھا پرچہ، کچھ نہ میرے پلے ہی پڑا "عجیب کشمکش تھی میں کتاب رکھ کے سو گیا "
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #181 ریاضی کا تھا پرچہ، کچھ نہ میرے پلے ہی پڑا "عجیب کشمکش تھی میں کتاب رکھ کے سو گیا "
محمد تابش صدیقی منتظم جولائی 5، 2019 #182 کئی دن سے بیگم جو میکے گئی ہے "جُدائی سلامت، مزے آ رہے ہیں"
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #183 تھا بے ہیلمٹ وہ، تو سنگ مارا، دوڑ آیا ہوں "جہاں سر پھوڑ سکتا تھا وہیں سر پھوڑ آیا ہوں"
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #184 "نہ جب دکھلائے کچھ بھی آنکھ پیارے " تو عینک میں سے پھر تُو جھانک پیارے
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #185 میں گر نگراں شاہی خزانے کا ہوتا "تو عنواں کچھ اور اس فسانے کا ہوتا"
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #186 رہے ہے ساس ہمارے قریب، کیا کہنا "الجھ پڑے ہیں ہمارے نصیب، کیا کہنا"
محمد تابش صدیقی منتظم جولائی 5، 2019 #189 "بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ" ورلڈکپ اب یہ پاکستان جیتے گا
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #190 "اب کہاں زمانے میں دُوسرا جواب اُن کا" لیب ٹاپ ناقص اور فون ہے خراب ان کا
جاسمن لائبریرین جولائی 5، 2019 #191 میں اور میری طرح تو بھی اک حقیقت ہے پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے ابھیشک شکلا پلاؤ،زردہ،تکہ بوٹی،کباب اور حلوہ "پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے"
میں اور میری طرح تو بھی اک حقیقت ہے پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے ابھیشک شکلا پلاؤ،زردہ،تکہ بوٹی،کباب اور حلوہ "پھر اس کے بعد جو بچتا ہے وہ کہانی ہے"
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #192 تنخواہ میں، بیوی کی خواہش میں توازن "کچھ ایسے معمے ہیں کبھی حل نہیں ہوتے "
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #193 "جو قربتوں کے نشے تھے وہ اب اترنے لگے" تو چار سالوں میں چھ بچے تنگ کرنے لگے
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #194 "دشتِِ مجنوں نہ سہی تیشۂ فرہاد سہی" ایک دو کاٹنے ہیں شیشے مجھے کچھ ہی سہی
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #195 گرمی سے جھنجھلا کر گنج تری جب سے ہوئی "تیرے چہرے پہ تو بکھرے ہوئے گیسو بھی نہیں "
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #196 پے جب ملی تو آنکھوں سے برسات ہو گئی "ہم جِس سے ڈر رہے تھے وہی بات ہو گئی "
عرفان سعید محفلین جولائی 5، 2019 #197 اگر ذرا سا بھی شک اماں کو ہو جائے "میں تیرے خط تری تصویر تک جلا دوں گا "
جاسمن لائبریرین جولائی 5، 2019 #198 ؎ خون جگر شراب تو لخت جگر کباب!! ہوتے رہے ہیں یوں بھی گذارے کبھی کبھی۔ میں تو آرام کروں اور صاحب بنائیں چائے "ہوتے رہے ہیں یوں بھی گذارے کبھی کبھی"
؎ خون جگر شراب تو لخت جگر کباب!! ہوتے رہے ہیں یوں بھی گذارے کبھی کبھی۔ میں تو آرام کروں اور صاحب بنائیں چائے "ہوتے رہے ہیں یوں بھی گذارے کبھی کبھی"
جاسمن لائبریرین جولائی 6، 2019 #199 خلافِ مصلحت میں بھی سمجھتا ھُوں ، مگر ناصح وہ آتے ھیں تو چہرے پر ، تغیر آ ھی جاتا ھے "خلافِ مصلحت میں بھی سمجھتا ھُوں ، مگر ناصح" وہ آتے ھیں تو ان کو چائے دینا پڑ ہی جاتی ہے
خلافِ مصلحت میں بھی سمجھتا ھُوں ، مگر ناصح وہ آتے ھیں تو چہرے پر ، تغیر آ ھی جاتا ھے "خلافِ مصلحت میں بھی سمجھتا ھُوں ، مگر ناصح" وہ آتے ھیں تو ان کو چائے دینا پڑ ہی جاتی ہے