آپ لوگ انجوائے کریں ۔ اسے اتنا سیریس لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ جو حالت اب اس کی ہوگئی ہے ۔ اب وہ قابلِ رحم کے زمرے میں آتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ سب کو اس قسم کی خود پسندی اور انا پرستی سے بچائے ۔ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تُو کیا ہے
تمہی کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے
نوٹ:" آپ" کے مقابلے میں" تم"، تُو ہی گردانا جائے گا۔