مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے

جاسمن

لائبریرین
میں تو تب بھی ایمپریس ہو گیا تھا۔ :)

گو کہ میں پیری مریدی کے خلاف ہوں، مگر میرے خیال میں، میرے اندر مریدی اختیار کرنے کے جملہ لوازمات بدرجہء اتم موجود ہیں۔

اپنا دھیان خود رکھنا پڑے گا۔
کہیں نہ جائیے گا۔ نیرنگ خیال اور ناچیز محفل پہ آستانہ کھولنے کی کافی عرصے سے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ سو تھوڑا سا انتظار:)
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
علمی وقار! آپ ہمارے پہلے مرید ہوں گے۔ آپ کو ہم خصوصی پیکیج دیں گے ان شاءاللہ۔
اس لیے کہیں مت جائیے گا۔
 

جاسمن

لائبریرین
ظاہر ہے۔ جو شخص طاعون زدہ کنوئیں سے پانی پی رہا ہے پہلے تو اسکو شفاف جھرنے اور وسیع میٹھے پانی کے دریا کی طرف آنا ہو گا۔ اخلاص کا سفر تو اس مٹھاس کے بعد شروع ہو گا۔
شفاف اور وسیع میٹھے پانی کا دریا کہاں ہے؟
اس پر بے شمار کتابیں منظر عام پر آچکیں ہیں اور ڈاکٹرز اپنے بیوی بچوں کے باوجود احتجاج کر رہے ہیں۔
چند کتب کے نام بمعہ مصنفین لکھ دیجیے۔
 

جاسمن

لائبریرین
آپ جیسے گذشتہ 19 سالوں میں یہاں بہت آئے اور چلے گئے ۔ آپ تو بہت چھوٹا کیس ہیں ۔ یہاں بڑے بڑے کیسز نمٹائے ہیں ۔ یقین نہ ہو 2000 کی دہائی کے میرےمراسلے پڑھ لیں ۔ بات سمجھ آجائے گی ۔ اگر آجائے تو ۔۔۔
نشان دہی کیجیے تاکہ پچھلے دنوں کی ساری بوریت دور ہونے کا مزید سامان ہو سکے۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
مسئلہ مجھے تو خود پرستی کے زعم میں دوسروں کو مسلمان کرنے کا لگتا ہے ۔ اس راستے پر جتنے استعارے ، فلسفے ، ذاتی یا متفق رائے ملیں بطور اسلحہ استعمال کر کے دوسروں پر پھینک دینے سے اصلاح کا ہونا بعید ہے کیونکہ ۔ ہر گروہ جو کہ اس کے پاس ہے اسی کو لے کر خوش ہے ۔ جس کی راہ پر کھینچ رہے ہو اس سے جاننے کی کوشش کی کہ وہ اس سلسلے میں کیا کہتا ہے ۔ یہ جسے اس نے پیغام دے کر بھیجا اس نے کیا کہا، کیا یا ہدایت دی ہے ؟؟
افسوس تو اس بات کا ہے کہ اللہ کی راہ دکھانے والے اللہ کی کلام یعنی قرآن کریم اور رسول اللہ کی دی ہوئی ہدایات جیسے صحیح احادیث سے ثابت شدہ دین سے نہیں جوڑتے بلکہ ان بابوں ، فقیروں فقیہوں اور اپنے تئیں بزرگوں سے جوڑنے اور انہیں بطور حجت استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو خود اللہ کے دربار میں اس کی رحمت کے طلب گار ہیں ۔ اسی طرح اہل بیت کا نام استعمال کرنے اور ان کی محبت کی آڑ میں انکار حدیث کا راستہ کھولنے کی کوشش کرنے والے اپنی ہی فلسفیانہ موشگافیوں میں لوگوں کو الجھانے کی کوشش کرتے ہیں اور اگر کوئی اختلاف کرے تو تو تڑاخ ، گالی گلوچ جیسے بے اصل باتیں کرتے ہیں ۔

اپنی اپنی جگہ پر اللہ سے دعا کریں میں بھی کرتاہوں آپ بھی کریں ۔
اے ہمارے رب ہمارے لیئے حق بات کو حق سمجھنے کے لئے واضح فرما دے اور ہمیں اس کی اتباع کی توفیق عطا فرما آمین
اے ہمارے رب ہمارے لئے باطل کی پہچان بطور باطل واضح فرما دے اور ہمیں اس سے اجتناب کی توفیق عطا فرما آمین۔
آمین!
 

سید رافع

محفلین
چند کتب کے نام بمعہ مصنفین لکھ دیجیے۔

کتب تو بھری پڑی ہیں۔ بنیادی بات جو ان کتابوں سے پتہ چلتی ہے کہ کیسے سائنٹفک طریقہ کار کو یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے اور کیسے ڈیٹا کو ٹورچر کر کے ذہنی امراض ایجاد کیے جاتے ہیں۔

کچھ کتابوں کے نام اور مصنفین یہ ہیں:

1. "The Great Pretender" - Susannah Cahalan

2. "Mad Science: Psychiatric Coercion, Diagnosis, and Drugs" - Stuart A. Kirk, Tomi Gomory, and David Cohen

3. "Psychiatry: The Science of Lies" - Thomas Szasz

4. "Manufacturing Depression" - Gary Greenberg

5. "Unhinged: The Trouble with Psychiatry – A Doctor's Revelations About a Profession in Crisis" by Daniel Carlat, M.D.
مندرجہ بالا کتابیں نفسیات اور نفسیاتی تجربات کی صداقت پر سوال اٹھاتی ہیں۔ "The Great Pretender" میں سوزانہ کہالن نے ڈیوڈ روزنہان کے متنازعہ تجربے پر روشنی ڈالی ہے، جو نفسیاتی بیماریوں کی تشخیص کی خامیوں کو اجاگر کرتا ہے، لیکن مصنفہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تجربہ خود بھی جھوٹ اور مبالغے پر مبنی تھا۔ "Mad Science" نفسیات کے ان تجربات کو چیلنج کرتی ہے جنہیں سائنسی بنیادوں پر غیر مؤثر اور زبردستی قرار دیا گیا ہے، خاص طور پر ذہنی بیماریوں کے تشخیص کے طریقوں پر۔ تھامس ساسز کی "Psychiatry: The Science of Lies" میں نفسیاتی بیماریوں کو سماجی اختراعات قرار دیا گیا ہے، جنہیں زبردستی مسلط کیا جاتا ہے۔ "Manufacturing Depression" میں گیری گرینبرگ نے نفسیاتی اور دوا ساز کمپنیوں کی اس حکمت عملی کو بیان کیا ہے جس کے تحت ذہنی بیماریوں کو کمرشلائز کیا گیا ہے۔ یہ کتابیں نفسیات کی سائنسی بنیادوں، اخلاقیات، اور طریقہ کار پر شدید تنقید پیش کرتی ہیں۔
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
یہاں لوگوں کی جان پہ بنی ہے، اتنے دقیق سوال پہ سوال نکالے جا رہے ہیں علمی وقار کی طرف سے اور ایک جواب ہمیں نہیں مل رہا اور آپ کو مجا آ رہا ہے۔
لگتا ہے کہ آج کل آپ بس تفریح لینے آ رہے ہیں اِدھر۔ :)
آپ کے لیے خاص اسپیشل آفر...
جو جواب آپ کو چاہئے وہ منہ مانگے دام دیا جائے گا...
کمپنی کی یہ فخریہ پیشکش اسی لڑی تک محدود ہے!!!
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
تمھیں شعور نہیں۔ نا ہی تمھارے ہاتھ کوئی فرقان ہے۔ تم سب کی عزت سے شروع کرو۔ یہاں تک کہ کنعان بن نوح کی کہ نوح نے بہرحال انہیں اپنی کشتی کی طرف پکارا تھا۔
آپ کا جملہ " تم سب کی عزت سے شروع کرو۔ یہاں تک کہ کنعان بن نوح کی۔۔۔"
جناب! آپ نے غیرمہذب الفاظ کے استعمال سے
اپنی ہی بات کی نفی کئی بار کی ہے۔
 

علی وقار

محفلین
آپ کا جملہ " تم سب کی عزت سے شروع کرو۔ یہاں تک کہ کنعان بن نوح کی۔۔۔"
جناب! آپ نے غیرمہذب الفاظ کے استعمال سے
اپنی ہی بات کی نفی کئی بار کی ہے۔
رافع بھائی، اگلے فیز میں داخل ہو چکے ہیں۔ اب آپ بھی اُدھر ہی تشریف لے آئیے۔
 

سید رافع

محفلین
آپ کا جملہ " تم سب کی عزت سے شروع کرو۔ یہاں تک کہ کنعان بن نوح کی۔۔۔"
جناب! آپ نے غیرمہذب الفاظ کے استعمال سے
اپنی ہی بات کی نفی کئی بار کی ہے۔
آپ نے تمام مراسلے پڑھے نہیں۔

اولا یہ اصلاح عقل کی لڑی ہے۔ دوئم یہ صاحب مطلب اور مراد میں فرق تیسری بار بھی سمجھ نہ پائے۔ دسیوں بار سمجھایا۔ مشورے دیے۔ مثالیں دے کر سمجھایا۔ لفظ تم کے بارے میں پہلے بھی عرض کی تھی، شاید آپ نے یہ لڑی پڑھی ہی نہیں ہے۔ یہ لفظ تم اصلا برا نہیں۔ یہ عقل کو متوجہ کرنے کے استعمال ہوتا ہے۔ عقل کی طہارت کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے تاکہ تکلف ایک طرف رکھ کر ذہن اصل بات کی طرف متوجہ ہو اور ضد چھوڑ دے۔ آپ سے پہلے بھی عرض کی تھی کہ یہ لڑی مقفل سمجھیں، یہ لڑی محفل کے کھیل ہی کھیل والے ماحول سے مطابقت نہیں رکھتی۔
 

جاسمن

لائبریرین
آپ نے تمام مراسلے پڑھے نہیں۔

اولا یہ اصلاح عقل کی لڑی ہے۔ دوئم یہ صاحب مطلب اور مراد میں فرق تیسری بار بھی سمجھ نہ پائے۔ دسیوں بار سمجھایا۔ مشورے دیے۔ مثالیں دے کر سمجھایا۔ لفظ تم کے بارے میں پہلے بھی عرض کی تھی، شاید آپ نے یہ لڑی پڑھی ہی نہیں ہے۔ یہ لفظ تم اصلا برا نہیں۔ یہ عقل کو متوجہ کرنے کے استعمال ہوتا ہے۔ عقل کی طہارت کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے تاکہ تکلف ایک طرف رکھ کر ذہن اصل بات کی طرف متوجہ ہو اور ضد چھوڑ دے۔ آپ سے پہلے بھی عرض کی تھی کہ یہ لڑی مقفل سمجھیں، یہ لڑی محفل کے کھیل ہی کھیل والے ماحول سے مطابقت نہیں رکھتی۔
جناب! یہ لڑی کئی دن سے بہت توجہ سے پڑھ رہی ہوں۔ آپ کے "تم" سے آگے بھی بہت سے الفاظ ہیں جو آپ اپنے مخاطبین سے فرما رہے ہیں۔
یہ رویہ آپ کے بنیادی "سبق" "محبت" کے متضاد ہے۔ علی وقار نے آپ کے طرز تحریر کو پسند کیا اور آپ سے بہت تمیز و تہذیب سے بات کی لیکن آپ نے انھیں بھی بہت سنائیں۔
 
Top