محمد وارث
لائبریرین
اب یہ ایک بہت لمبا موضوع ہے۔۔۔۔قوموں کا عروج و زوال۔۔۔۔۔۔ہزاروں سالوں سے جاری ہے اور مختلف قوموں کے بہت سے ذہین اور فطین لوگوں نے اس پر بہت سر مارا ہے۔آپکی بات درست ہے، پر ایک فرق تو آپ مان لیں کہ ان قوموں نے اپنی تاریخ سے سبق سیکھا ہے۔ جبکہ ہم وہی کچھ بار بار دہرا رہے ہیں۔
جس طرح تاتاری بغداد میں داخل ہوئے، یا انگریز دہلی میں ، یا بھارتی ڈھاکہ میں، یا صیہونی فلسطین میں، میرے تو خیال میں تاریخ ہی دہرائی گئی ہے بار بار۔