محب علوی
مدیر
محب صاحب! یہ وقت بھی دیکھنا تھا ہم نے اپنی زندگی میں۔۔۔
اب آپ وہ چار صفحات لکھ ہی دیں۔
چار صفحات کیا ہیں کبھی بھی کر دوں یہ تو بس اس لیے نہیں کر رہا کہ اسی بہانے لوگ باتیں تو بنا لیتے ہیں نہ
محب صاحب! یہ وقت بھی دیکھنا تھا ہم نے اپنی زندگی میں۔۔۔
اب آپ وہ چار صفحات لکھ ہی دیں۔
یہ کب کی بات ہے؟؟ ساری کتاب تو میں نے مکمل کروائی تھی۔ اور میں نے ہی سب کو کہا تھا۔حیران تو کیا تھا میں نے اتنے بندوں کو کہہ کہہ کر کہ یہ کتاب ختم کرنی ہے
بیٹے، آپ کو معلوم نہیں کیا؟ تین کم 100 صفحے لکھے تھے۔ اور جاوید بھائی، قیصرانی اور شمشاد بھائی کے بعد چوتھے نمبر پر میں نے سب سے زیادہ لکھے تھے۔ یعنی بارہ لوگوں میں میرا نمبر چوتھا تھا۔ اور تمھیں شاید یاد نہیں کہ انہی دنوں میرے بازو میں تکلیف بھی ہوئی تھی (لیکن اس کے باوجود میں نے کام نہیں چھوڑا تھا) اور دوسرا میں پاکستان بھی کچھ عرصے کے لیے گئی تھی۔ اور جب میں واپس آئی تو میں سمجھی کہ کتاب مکمل ہو چکی ہو گی۔ لیکن کتاب اسی کی اسی طرح تھی جیسے چھوڑ کر گئی تھی۔ پھر میں نے ہی مکمل کروائی تھی۔ماورا ذرا بتانا کہ تم نے کتنے صفحات لکھے تھے او رمیں نے کتنے ، تمہارے بیان سے لوگ یہ دھوکہ نہ کھا جائیں کہ شاید تم نے بہت زیادہ لکھ ڈالا تھا
چار صفحات کیا ہیں کبھی بھی کر دوں یہ تو بس اس لیے نہیں کر رہا کہ اسی بہانے لوگ باتیں تو بنا لیتے ہیں نہ
فاتح، مجھے بھیج دیں نا کچھ صفحات۔
کتاب مکمل ہو چکی ہے۔ بس آپ کے صفحات کا انتظار ہے۔ آپ سے کہا بھی کہ اگر نہیں لکھ سکتے تو بتا دیں۔
ماوراء! مجھے یہ کتاب آن لائن تصویری شکل میں مل گئی ہے جس سے سکین کے مشکل مرحلے سے جان چھوٹ گئی۔
اگر با سہولت ممکن ہو تو مندرجہ ذیل پانچ صفحات لکھ دیجیے:
صفحہ 16
صفحہ 17
صفحہ 18
صفحہ 19
صفحہ 20
شکریہ!
محب صاحب! آپ بھی اگر باغ و بہار کے ان چار صفحات سے کے مزے لوٹنے سے فراغت پا سکیں تو مقدمہ کی پیروی کی بھی درخواست ہے
شمشاد صاحب! آپ ہمیشہ کی طرح اس کتاب پر بھی نظر کرم ڈال سکیں تو نوازش ہو گی