مقفل مسجد میں بلند آواز میں آذان سے لوگ متحیر

جنات کے ہونے کا کیا ثبوت ہے؟
اگر انکے نہ ہونے کا ثبوت نہیں مل سکا تو اسکا مطلب ہے کہ انکا ہونا Possibleہے۔۔۔میں تو Possibility کا اثبات کر رہا ہوں اگر آپ اسکو Possibility نہیں سمجھتے تو عقلی دلائل سے ثابت کریں کہ انکا ہونا Impossible ہے۔۔۔کیونکہ possiblity کا میدان بہت وسیع ہے ممکن ہے ہو، ممکن ہے نہ ہو۔۔۔لیکن impossibility کا میدان اتنا وسیع نہیں۔۔۔ کسی بات کو impossible کہنا اس بات کا اعلان ہے کہ مجھے قطعی طور پر علم ہے کہ یہ ممکن نہیں۔۔اگر آپ کے پاس ایسا قطعی علم ہے جس سے آپ ثابت کرسکیں کہ یہ ممکن نہیں تو ضرور بتائیے۔۔۔
 

x boy

محفلین
کیا ابلیس جنوں میں سے ہے یا فرشتوں میں سے ؟

الحمدللہ

ابلیس۔
اللہ تعالی اس پر لعنت فرما‏ئے- وہ جنوں میں سے ہے، اور ایک لمحہ کے لئے بھی فرشتوں ميں سے نہیں تھا کیونکہ فرشتے عزت والی مخلوق ہیں اور وہ اللہ تعالی کے اس حکم کی نافرمانی نہیں کرتے جو کہ انہیں دیا جاتا ہے۔ اور اسکے متعلق قرآن مجید میں بہت سی نصوص آئی ہیں جو کہ اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ ابلیس جنوں میں سے ہے اور فرشتوں میں سے نہیں۔ ذیل میں ان میں چند ایک ذکر کی جاتی ہیں۔

1 - ارشاد باری تعالی ہے۔

"اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ تم آدم کو سجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا وہ جنوں میں سے تھا اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی، کیا پھر بھی تم مجھے چھوڑ کر اسے اور اسکی اولاد کو اپنا دوست بناتے ہو؟ حالانکہ وہ تم سب کا دشمن ایسے ظالموں کا کیا ہی برا بدلہ ہے۔" الکہف:50

2 - اللہ عزو جل نے بیان فرمایا ہے اس نے جنوں کو آگ سے پیدا کیا ہے۔

فرمان باری تعالی ہے

:اور اس سے پہلے ہم نے جنوں کو لووالی آگ سے پیدا کیا" الحجر/ 27

ارشاد باری تعالی ہے۔

"اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا" الرحمن 15

اور عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے صحیح حدیث میں مروی ہے وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (فرشتے نور سے پیدا کئے گئے ہیں اور جنوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم (علیہ السلام) کی پیدائش کا وصف تمہیں بیان کیا گیا ہے۔)

اسے مسلم نے اپنی صحیح میں (2996) اور احمد نے (24668) اور بیہقی نے سنن کبری میں (18207) اور ابن حبان نے (6155) روایت کیا ہے-

تو فرشتوں کی صفت ہے کہ وہ نوری ہیں اور انہیں نور سے پیدا کیا گیا ہے جن آگ سے پیدا کئے گئے ہیں اور آیات میں یہ بھی آیا ہے کہ بیشک ابلیس -اللہ تعالی اس پر لعنت کرے- اسے آگ سے پیدا کیا گیا اور اسکا بیان اسکی اپنی زبان سے ہوا ہے جبکہ اللہ تعالی نے اسے آدم علیہ السلام کو سجدہ نہ کرنے کا سبب ۔

"کہ میں اس سے بہتر ہوں تو نے مجھے آگ سے پیدا اور اسے مٹی سے پیدا کیا ہے" الاعراف 41 اور ص 76

تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ جنوں میں سے تھا۔ور اللہ تعالی نے فرشتوں کا وصف بیان کرتے ہوئے اپنی کتاب کریم میں فرمایا ہے۔

"اے ایمان والو تم اپنے آپ اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں جس پر مضبوط فرشتے مقرر ہیں جنہیں جو حکم اللہ تعالی دیتا ہے وہ اسکی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جائے اسے بجالاتے ہیں۔" التحریم6

اور اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا۔

"بلکہ وہ سب اسکے باعزت بندے ہیں کسی بات میں اللہ تعالی پر سبقت نہیں کرتے بلکہ اسکے فرمان پر کار بند ہيں۔" الانبیاء 26-27

اور فرمان باری تعالی ہے۔

"یقینا آسمان وزمین کے کل جاندار اور تمام فرشتے اللہ تعالی کے سامنے سجدہ کرتے ہیں اور ذرا بھی تکبر نہیں کرتے اور اپنے رب سے جو ان کے اوپر ہے کپکپاتے رہتے ہیں اور جو حکم مل جائے اسکی تعمیل کرتے ہیں" النحل49-50

تو یہ ممکن ہی نہیں کہ فرشتے اللہ تعالی کی نافرمانی کریں کیونکہ وہ معصوم عن الخطاء ہیں اور انہیں اطاعت پر پیدا ہوئے ہیں۔

1. اور ابلیس کا فرشتوں میں سے نہ ہونا کیونکہ اسے اطاعت پر مجبور نہیں کیاگیا بلکہ ہماری طرح اسے اختیار ہے۔ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے۔

"ہم نے اسے راہ دکھائی اب خواہ وہ شکر گزار بنے خواہ نا شکرا" الدھر3

اور ایسے ہی جنوں میں بھی کافر اور مسلمان ہیں سورۃ جن کی آیات میں اس کا ذکر یوں آیا ہے۔

"اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) آپ کہہ دیں کہ مجھے وحی کی گئ ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے (قرآن) سنا اور کہا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے" جو راہ راست کی طرف راہنمائی کرتا ہے ہم اس پر ایمان لاچکے (اب) ہم ہرگز کسی کو بھی اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے۔" الجن 1-2

اور اسی سورت میں جنوں کی زبان سے یہ بات کہی گئی ہے۔

"تو ہم ہدایت کی بات سنتے ہی اس پر ایمان لا چکے اور جو بھی اپنے رب پر ایمان لائےگا اسے نہ کسی نقصان کا اندیشہ ہے اور نہ ظلم وستم کا۔ ہاں ہم میں بعض تو مسلمان ہیں اور بعض بے انصاف۔۔۔" آگے آیات تک ۔۔۔۔۔

ابن کثير رحمہ اللہ نے اس تفسیر میں کہا ہے ۔ (حسن بصری کا قول ہے۔ ابلیس آنکھ جھپکنے کا وقت جتنا بھی فرشتوں میں سے نہیں تھا اور وہ اصلی جن تھا جیسا کہ آدم علیہ السلام بشریت کی اصل ہیں۔) اسے طبری نے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔

ابن کثیر ج3/89

اور بعض علماء نے یہ کہا ہے کہ ابلیس فرشتوں میں سے تھا اور یا یہ کہ وہ فرشتوں کا پر تھا۔ اور یہ کہ وہ فرشتوں میں سے سب سے زیادہ عبادت کرنے والا تھا وغیرہ اور بھی قول ہیں۔ جو کہ اکثر اسرائیل روایات ہیں اور ان میں سے بعض تو قرآن کی صریح نصوص کے خلاف ہیں۔

اور ابن کثیر نے اسے بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ۔

اس بارہ میں سلف سے بہت سارے آثار مروی ہيں جو کہ غالب طور پر اسرائیلی ہيں جو کہ نقل کئے جاتے ہیں تاکہ ان میں غور وفکر کیا جائے۔ اور ان میں سے اکثر کا حال اللہ ہی جانتا ہے۔ اور ان میں سے کچھ قطعی طور پر کذب ہیں کیونکہ وہ اس حق کے خلاف ہیں جو کہ ہمارے پاس ہے۔ اور قرآن مجید میں وہ کچھ ہے جو ہمیں اسکے علاوہ پہلی تمام اخبار سے کفایت کرتا ہے کیونکہ وہ خبریں تغیر وتبدل اور زیادتی ونقصان سے خالی نہيں اور اس میں بہت سی چیزیں گھڑ لی گئیں ہیں۔

اور انکے ہاں ایسے متقی اور حفاظت کرنے والے نہيں ہیں جو کہ غالیوں کی تحریف اور باطل لوگوں کے حیلوں کو اس سے بٹا سکیں جس طرح کہ اس امت (مسلمہ) کے پاس آئمہ اور علماء اور اتقیا اور نیک اور شرافت کے پیکر اور نقد کرنے والے اور وہ حفاظ جنہوں نے احادیث کو تدوین وتحریر کیا اور اس میں ضعیف اور منکر اور موضوع اور متروک اور مکذوب سے صحیح اور حسن کو بیان کیا اور کذابوں اور مجہولین اور وضاعوں کی تعریف کی اور اسکے علاوہ دوسرے (علم) رجال کو بیان کیا تو یہ سب کچھ مقام نبوی اور خاتم الرسل اور انسانوں کے سردار محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام ومرتبہ کو صاف شفاف بنانے کے لئے کیا گیا تاکہ انکی طرف جھوٹ کی نسبت نہ کیاجا سکے اور وہ چیز نہ بیان ہوسکے جو کہ ان کی نہیں ہے۔

اللہ تعالی ان سب سے راضی ہو اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے ۔ا ھ تفسیر القرآن العظیم (3/90)

واللہ اعلم .

شیخ محمد صالح المنجد
 
1379363_10152502132367203_1447083523_n.jpg
 

باباجی

محفلین
اس طرح تو بحث بہت بڑھ جائے گی کہ ثابت کرو یہ ہے کہ نہیں ۔۔۔ حالانکہ ہمارے خود کے زندہ رہنے کے لیئے ایک چیز بہت ضروری ہے جو کہ نظر نہیں آتی ، وہ ہے آکسیجن، ہوا ۔۔۔۔۔ اب مادہ پرست اسے کیسے ثابت کریں گے ؟؟؟؟ ۔۔۔ یہاں نا نظر آنے والی اشیاء جنہیں سائنس مانتی ہے اور نظر آنے والی اشیاء سے زیادہ ہے ۔۔۔۔۔ آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ، سردی، گرمی، بہار، خوشبو، بدبو وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔ تو بھائی ان کا انکار کیوں نہیں کیا جاتا ؟؟؟؟ یہ مادہ تو نہیں ہیں ۔۔۔ اب جو سائنس جنات کے بارے تحقیق کو پیرانارمل سائنس کہتے ہیں ان کے کام کا انکار کرنے والے نظر نہیں آتے ۔۔۔ آجکل تو غیر ملکی چینلز پر ایسی ٹی وی سیریلز چل رہی ہیں جن میں سائنسی آلات کی مدد سے نا نظر آنے والے متحرک وجود یعنی جنات کا عکس یا حرکات بھی دکھائی گئی ہیں ۔ اس بارے میں کیا کہیں گے ؟؟؟ کہیں ان پر جنات کو ماننے کی وجہ سے مسلمان ہونے کا الزام تو نہیں لگا دیا جائے گا ؟؟؟؟؟؟؟
 

زبیر حسین

محفلین
اس طرح تو بحث بہت بڑھ جائے گی کہ ثابت کرو یہ ہے کہ نہیں ۔۔۔ حالانکہ ہمارے خود کے زندہ رہنے کے لیئے ایک چیز بہت ضروری ہے جو کہ نظر نہیں آتی ، وہ ہے آکسیجن، ہوا ۔۔۔ ۔۔ اب مادہ پرست اسے کیسے ثابت کریں گے ؟؟؟؟ ۔۔۔ یہاں نا نظر آنے والی اشیاء جنہیں سائنس مانتی ہے اور نظر آنے والی اشیاء سے زیادہ ہے ۔۔۔ ۔۔ آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ، سردی، گرمی، بہار، خوشبو، بدبو وغیرہ وغیرہ ۔۔۔ ۔ تو بھائی ان کا انکار کیوں نہیں کیا جاتا ؟؟؟؟ یہ مادہ تو نہیں ہیں ۔۔۔ اب جو سائنس جنات کے بارے تحقیق کو پیرانارمل سائنس کہتے ہیں ان کے کام کا انکار کرنے والے نظر نہیں آتے ۔۔۔ آجکل تو غیر ملکی چینلز پر ایسی ٹی وی سیریلز چل رہی ہیں جن میں سائنسی آلات کی مدد سے نا نظر آنے والے متحرک وجود یعنی جنات کا عکس یا حرکات بھی دکھائی گئی ہیں ۔ اس بارے میں کیا کہیں گے ؟؟؟ کہیں ان پر جنات کو ماننے کی وجہ سے مسلمان ہونے کا الزام تو نہیں لگا دیا جائے گا ؟؟؟؟؟؟؟
باباجی دیکھ کر ثابت کرنے کی بات نہیں ہوئی۔ کسی طرح بھی ثابت کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ کوئی تجربہ کر کے کسی عقلی دلیل سے ثابت کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ جنات تو جنات ٹھہرے بہت سارے روح کے وجود کو بھی نہیں مانیں گے۔۔۔۔
کیسے ثابت کیا جائے سب کچھ؟
 

سید ذیشان

محفلین
اس دھاگے کا خلاصہ (علامہ اقبال سے معذرت کیساتھ):

آذان اِک خالی مسجد میں، جِنّوں نے کرا لی اِک شب کو
من اپنا پرانا پاپی ہے جِنّوں کی زیارت کر نہ سکا
 

فاتح

لائبریرین
اس طرح تو بحث بہت بڑھ جائے گی کہ ثابت کرو یہ ہے کہ نہیں ۔۔۔ حالانکہ ہمارے خود کے زندہ رہنے کے لیئے ایک چیز بہت ضروری ہے جو کہ نظر نہیں آتی ، وہ ہے آکسیجن، ہوا ۔۔۔ ۔۔ اب مادہ پرست اسے کیسے ثابت کریں گے ؟؟؟؟ ۔۔۔ یہاں نا نظر آنے والی اشیاء جنہیں سائنس مانتی ہے اور نظر آنے والی اشیاء سے زیادہ ہے ۔۔۔ ۔۔ آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ، سردی، گرمی، بہار، خوشبو، بدبو وغیرہ وغیرہ ۔۔۔ ۔ تو بھائی ان کا انکار کیوں نہیں کیا جاتا ؟؟؟؟ یہ مادہ تو نہیں ہیں ۔۔۔ اب جو سائنس جنات کے بارے تحقیق کو پیرانارمل سائنس کہتے ہیں ان کے کام کا انکار کرنے والے نظر نہیں آتے ۔۔۔ آجکل تو غیر ملکی چینلز پر ایسی ٹی وی سیریلز چل رہی ہیں جن میں سائنسی آلات کی مدد سے نا نظر آنے والے متحرک وجود یعنی جنات کا عکس یا حرکات بھی دکھائی گئی ہیں ۔ اس بارے میں کیا کہیں گے ؟؟؟ کہیں ان پر جنات کو ماننے کی وجہ سے مسلمان ہونے کا الزام تو نہیں لگا دیا جائے گا ؟؟؟؟؟؟؟
آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائڈ اور ہوا وغیرہ matter یعنی مادہ ہی ہیں اور انہیں بہت آسانی سے لیبارٹری میں ثابت کیا جا سکتا ہے۔
گرمی انرجی ہے (اور سردی دراصل گرمی نام کی انرجی کی کمی کو کہتے ہیں) اور اسے بھی لیبارٹری میں ثابت کیا جا سکتا ہے۔
بُو (خوش بُو یا بد بُو) اور ذائقہ مادہ ہی ہیں یعنی کیمیکل کمپاؤنڈ سے خارج ہونے والے پارٹیکلز جو ہمارے آلفیکٹری سسٹم حسِ شامہ میں داخل ہوتے ہیں اور انہیں بھی لیبارٹری میں ثابت کیا جا سکتا ہے۔
پیرا نارمل نامی شےکو سائنس تسلیم نہیں کیا جاتا، نہ ہی اسے کسی سائنسی زمرے میں رکھا جاتا ہے اور نہ ہی اسے کوئی ثابت کر سکا ہے۔
یہاں یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ سائنسی طور پر کسی شے کو تجربے سے ثابت کرنے کی ایک بنیادی شرط یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ تجربہ بار بار دہرانے پر نتائج ایک سے آئیں۔
 
آخری تدوین:
ہر وجود رکھنے والی شئے کا لیبارٹری میں مشاہدہ نہیں کیا جاسکتا ۔۔۔ہم سب خواب دیکھتے ہیں لیکن کسی لیبارٹری میں یہ ثابت نہیں کیا جاسکتا کہ فلاں شخص اس وقت اگر خواب دیکھ رہا ہے تو کیا دیکھ رہا ہے کیونکہ کسی فرد کا خواب ایک سبجیکٹو ریالٹی ہے۔۔۔لیبارٹری والے یہ دیکھ سکتے ہیں کہ خواب دیکھنے کے دوران کسی شخص کے کیا تاثرات ہوتے ہیں یا دماغ کے کونسے حصوں میں دوران خون کی مقدار کم یا زیادہ ہوتی ہے یا کونسے کیمیکل پھوٹتے ہیں لیکن اسکو کیا نظر آرہا ہے اور کیا محسوس ہورہا ہے، یہ لیبارٹری والے نہیں جانتے بلکہ اس تجربے سے گذرنے والا شخص ہی جانتا ہے۔۔۔اور اگر اس سبجیکٹو ریالٹی کو ہر سائنسدان تسلیم کرتا ہے (کیونکہ یہ اسکے تجربے میں بھی ہے اور اسکے لئے نارمل بات ہے) تو پھر جنات نامی مخلوق یا فینامینن کو ایک سجیکٹو ریالٹی ماننے میں کیا پریشانی ہے۔۔۔۔۔اور دیکھا جائے تو یہاں ہر شئے کی پرسپشن سجیکٹو ہے۔اور اگر ہر زمانے میں ہر کلچر میں کافی لوگوں نے انکا مشاہدہ کرنے کا دعوی کیا ہو تو امکانات کے دائرے کو ذرا وسیع رکھنا چاہئیے۔۔
 

arifkarim

معطل
تو پھر جنات نامی مخلوق یا فینامینن کو ایک سجیکٹو ریالٹی ماننے میں کیا پریشانی ہے۔۔۔ ۔۔اور دیکھا جائے تو یہاں ہر شئے کی پرسپشن سجیکٹو ہے۔اور اگر ہر زمانے میں ہر کلچر میں کافی لوگوں نے انکا مشاہدہ کرنے کا دعوی کیا ہو تو امکانات کے دائرے کو ذرا وسیع رکھنا چاہئیے۔۔
ذہنی امراض رکھنے والوں، نشہ کرنے والوں کو بھی بہت سی ایسی ذاتی "حقیقتوں" کا مشاہدہ ہوتا ہے جو کہ ایک تندرست اور توانا ذہن رکھنے والا دور دور تک بھی نہیں کرسکتا! :) اگر دماغ کی خرابی کو آپ کسی غیر مرئی مخلوق کی حقیقت سمجھتے ہیں تو اسمیں آپ کے ذہن کا مسئلہ ہے، اسکی غیر موجودگی کا نہیں۔ جیسے اگر کیمرے کا لینس خراب ہو جائے، دھبے وغیرہ ہوں تو تصویر اتارنے پر جن بھوت پریت وغیرہ تصویر میں شامل ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ :) بالکل ویسے ہی خرابی دماغ کی وجہ سے صاف دکھنے والے چیز بھی فریب نظر کا شکار ہو سکتی ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Optical_illusion
 

سید ذیشان

محفلین
ہر وجود رکھنے والی شئے کا لیبارٹری میں مشاہدہ نہیں کیا جاسکتا ۔۔۔ ہم سب خواب دیکھتے ہیں لیکن کسی لیبارٹری میں یہ ثابت نہیں کیا جاسکتا کہ فلاں شخص اس وقت اگر خواب دیکھ رہا ہے تو کیا دیکھ رہا ہے کیونکہ کسی فرد کا خواب ایک سبجیکٹو ریالٹی ہے۔۔۔ لیبارٹری والے یہ دیکھ سکتے ہیں کہ خواب دیکھنے کے دوران کسی شخص کے کیا تاثرات ہوتے ہیں یا دماغ کے کونسے حصوں میں دوران خون کی مقدار کم یا زیادہ ہوتی ہے یا کونسے کیمیکل پھوٹتے ہیں لیکن اسکو کیا نظر آرہا ہے اور کیا محسوس ہورہا ہے، یہ لیبارٹری والے نہیں جانتے بلکہ اس تجربے سے گذرنے والا شخص ہی جانتا ہے۔۔۔ اور اگر اس سبجیکٹو ریالٹی کو ہر سائنسدان تسلیم کرتا ہے (کیونکہ یہ اسکے تجربے میں بھی ہے اور اسکے لئے نارمل بات ہے) تو پھر جنات نامی مخلوق یا فینامینن کو ایک سجیکٹو ریالٹی ماننے میں کیا پریشانی ہے۔۔۔ ۔۔اور دیکھا جائے تو یہاں ہر شئے کی پرسپشن سجیکٹو ہے۔اور اگر ہر زمانے میں ہر کلچر میں کافی لوگوں نے انکا مشاہدہ کرنے کا دعوی کیا ہو تو امکانات کے دائرے کو ذرا وسیع رکھنا چاہئیے۔۔

ویسے خواب مستقبل قریب میں ریکارڈ ہو سکیں گے اور ان کو وڈیو کی طرح دیکھا جا سکے گا۔ یہ اتنا بعیدنہیں ہے۔ :) ربط
 
Top