انٹرویو ملائکہ سے باتیں کریں

فہیم

لائبریرین
شادی بہت اچھی چیز ہے کرنی بھی چائیے۔۔۔ لیکن لوگوں کے رویے دیکھ کر اور سہہ کر صاف سی بات ہے کہ میرا تو دل اٹھ چکا ہے شادی سے۔۔۔ ۔ پوری زندگی کسی بالکل ہی الگ انسان اور خاندان میں گزارنا بہت مشکل کام ہے۔۔۔ ۔ جب کہ آپکو دوسرے لوگوں کی سوچ اور مینٹیلیٹی کا کچھ نہیں پتہ ہو۔۔۔ ۔۔ ابھی میں جو چاہے وہ کرتی ہوں کتنی بھی بڑی سے بڑی سے بڑی مشکل آجائے امی اور ابو ہمیشہ ساتھ دیتے ہیں میرا مدد کرتے ہیں، طعنے نہیں مارتے۔۔۔ بدلہ نہیں لیتے۔۔۔ لیکن دوسرے لوگ اس طرح کے نہیں ہوتے ۔۔۔ چائے آپ کسی کے ساتھ کتنا ہی loyal رہو ایک وقت ایسا ضرور آتا ہے جب آپکو لوگ تنہا چھوڑ جاتے ہیں ۔۔۔ ۔ جب ایک وقت ایسا آنا ہی ہے جب انسان نے اکیلے اپنی پریشانیاں فیس کرنی ہے تو پھر شادی کا فائدہ؟؟؟؟ آج کل لڑکے کو جہیز چائیے۔۔ فل پڑھی لکھی لڑکی چائیے جو گھر میں بیٹھ کر اسکو روٹی پکا کر کھلائے۔۔۔ ۔ اگر کوئی انسان اپنے 4 سے 6 سال ایک فیلیڈ میں لگاتا ہے تو یہ اسکا حق بنتا ہے کہ وہ اپنی فیلیڈ کو جاری رکھے (اگر کرنا چاہے تو) لیکن ایسے لوگ مجھے تو اپنی زندگی میں نظر نہیں آئے۔۔۔ ساس کی الگ توقعات۔۔ شوہر کی الگ خواہشیں۔۔۔ ۔ اور جب لڑکے کا دل چاہے طلاق تھما کر دوسری شادی ۔۔۔ لڑکی کا قصور نا بھی ہو تو بھی اسی کا قصور ۔۔۔ اتنی مشکلیں ہیں شادی میں ۔۔۔ اپنی الگ شناخت کھو دیں۔۔۔ اچھے لوگ بھی ہیں اس دنیا میں لیکن مجھے برے لوگ ہی ملے اس لئے رسک لینا ہی نہیں چاہتی میں تو۔۔۔ ۔۔۔ اگر کی بھی اس وقت کروں گی جب میں اپنا کیرئر بنا چکی ہونگی۔۔۔ تاکے جو شادی کرے اسے پتہ ہو کہ مجھے کیا کرنا ہے۔۔۔ ۔
بھتیجی ایسی بات نہیں ہے۔

شادی دینی، دنیاوی، معاشرتی، خاندانی الغرض ہر لحاظ سے ضروری اور فائدہ مند ہے۔ شوہر کا ساتھ ہو یا بیوی کا، اس سے زیادہ مخلص رشتہ نہیں ہوتا۔ ماں، باپ، بہن، بھائی سدا ساتھ نہیں رہتے۔ اچھی شریک حیات گھر کو جنت بنا سکتی ہے تو اچھا شریک حیات اس جنت کو بنانے میں مدد کرتا ہے۔ تم اپنے امی ابو کو ہی دیکھ لو۔ ضروری نہیں کہ ہر بندہ مطلب پرست ہی ہو، ہر لڑکا ہی بہت زیادہ جہیز کا طالب ہو۔ شادی ایک ایسا معائدہ ہے جسے دونوں فریقوں کو اچھے طریقے سے نبھانا ہوتا ہے۔

اردو محفل کے کئی ایک اراکین کی شادی تمہارے سامنے ہی ہوئی ہے جن میں عمار ابن ضیا محمد امین مقدس قرۃالعین اعوان فہیم خرم شہزاد خرم امیداورمحبت ذوالقرنین اور بھی کئی ایک ہیں اور الحمد للہ بہت اچھی زندگی گزار رہے ہیں اور خوش باش ہیں۔

ابھی چند دنوں میں کھوکھر بھائی کی بھی شادی ہونے والی ہے۔


یہاں میں شمشاد بھائی کی بات سے بالکل متفق ہوں۔
اور کنول کی سوچ بھی ان شاءاللہ آگے جاکر تبدیل ہوجائے گی :)
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اب آپکی باتوں کا کیا جواب دوں میں نے اپنی طرف سے تو سنجیدہ بات کی ہے اب آپکو مذاق لگ رہا ہے تو الگ بات ہے۔۔۔
نہیں، مجھے مذاق نہیں لگا، بات سنجیدہ تھی تو سنجیدہ ہی لگنی چاہئے ۔ میں خود البتہ سنجیدہ بات کے موڈ میں نہیں تھا۔۔۔ اب بھی نہیں ہوں، جب تک مجبور نہ کردیاجائے۔۔۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
جی ۔ یادداشت اچھی ہے آپ کی ۔۔
اسلام آباد گیا تھا اور کچھ خریداری گجرانوالہ اور وزیرآباد سے بھی کی تھی ۔
یاد داشت کا کوئی کا م نہیں ہے بھائی۔۔۔ ۔آج کل سب کچھ کمپیوٹر پر لکھتے ہیں ۔ اکیسویں صدی میں یا دداشت والے لوگ ویسے بھی ناپید ہوتے جا رہے ہیں۔۔۔
 

عمر سیف

محفلین
یاد داشت کا کوئی کا م نہیں ہے بھائی۔۔۔ ۔آج کل سب کچھ کمپیوٹر پر لکھتے ہیں ۔ اکیسویں صدی میں یا دداشت والے لوگ ویسے بھی ناپید ہوتے جا رہے ہیں۔۔۔
چھ سال بعد کمپیوٹر پر لکھی بات کو یاد رکھنا بھی اچھی یادداشت ہی ہوئی نا۔۔ :)
اور یہ بات تو درست ہے کہ اب سب کچھ تو آنلائن شئیر کر دیتے ہیں۔
 

مقدس

لائبریرین
شادی بہت اچھی چیز ہے کرنی بھی چائیے۔۔۔ لیکن لوگوں کے رویے دیکھ کر اور سہہ کر صاف سی بات ہے کہ میرا تو دل اٹھ چکا ہے شادی سے۔۔۔ ۔ پوری زندگی کسی بالکل ہی الگ انسان اور خاندان میں گزارنا بہت مشکل کام ہے۔۔۔ ۔ جب کہ آپکو دوسرے لوگوں کی سوچ اور مینٹیلیٹی کا کچھ نہیں پتہ ہو۔۔۔ ۔۔ ابھی میں جو چاہے وہ کرتی ہوں کتنی بھی بڑی سے بڑی سے بڑی مشکل آجائے امی اور ابو ہمیشہ ساتھ دیتے ہیں میرا مدد کرتے ہیں، طعنے نہیں مارتے۔۔۔ بدلہ نہیں لیتے۔۔۔ لیکن دوسرے لوگ اس طرح کے نہیں ہوتے ۔۔۔ چائے آپ کسی کے ساتھ کتنا ہی loyal رہو ایک وقت ایسا ضرور آتا ہے جب آپکو لوگ تنہا چھوڑ جاتے ہیں ۔۔۔ ۔ جب ایک وقت ایسا آنا ہی ہے جب انسان نے اکیلے اپنی پریشانیاں فیس کرنی ہے تو پھر شادی کا فائدہ؟؟؟؟ آج کل لڑکے کو جہیز چائیے۔۔ فل پڑھی لکھی لڑکی چائیے جو گھر میں بیٹھ کر اسکو روٹی پکا کر کھلائے۔۔۔ ۔ اگر کوئی انسان اپنے 4 سے 6 سال ایک فیلیڈ میں لگاتا ہے تو یہ اسکا حق بنتا ہے کہ وہ اپنی فیلیڈ کو جاری رکھے (اگر کرنا چاہے تو) لیکن ایسے لوگ مجھے تو اپنی زندگی میں نظر نہیں آئے۔۔۔ ساس کی الگ توقعات۔۔ شوہر کی الگ خواہشیں۔۔۔ ۔ اور جب لڑکے کا دل چاہے طلاق تھما کر دوسری شادی ۔۔۔ لڑکی کا قصور نا بھی ہو تو بھی اسی کا قصور ۔۔۔ اتنی مشکلیں ہیں شادی میں ۔۔۔ اپنی الگ شناخت کھو دیں۔۔۔ اچھے لوگ بھی ہیں اس دنیا میں لیکن مجھے برے لوگ ہی ملے اس لئے رسک لینا ہی نہیں چاہتی میں تو۔۔۔ ۔۔۔ اگر کی بھی اس وقت کروں گی جب میں اپنا کیرئر بنا چکی ہونگی۔۔۔ تاکے جو شادی کرے اسے پتہ ہو کہ مجھے کیا کرنا ہے۔۔۔ ۔

السلام علیکم ملائکہ
پتا ہے کہ کل میں نے تمہارا یہ آنسر پڑھا۔۔ اور میں اس کا جواب بھی لکھنا چاہ رہی تھی لیکن وقت اتنا نہیں تھا کہ موبائل سے اتنا لمبا ٹائپ کر پاتی۔۔ اس لیے آج پر چھوڑ دیا تھا۔۔
ایک بات بتاؤں۔۔۔ مجھے یاد ہے جب میرا انٹرویو شمشاد بھیا نے کیا تھا اور یہی سوال مجھ سے پوچھا تھا۔۔ کہ شادی کب کرنے کا ارادہ ہے۔۔ تب میں نے بنا سوچے سمجھے کہہ دیا۔ ابھی نہیں۔۔۔ دو تین سال بعد۔۔۔ میں نے بات دو تین سال بعد کرنے کو کہی تھی یہ کون جانتا تھا کہ کچھ مہینوں تک ہی میری شادی ہو جائے گی۔۔۔۔
میری سوچ بھی کچھ ایسی تھی کہ ابھی میں لائف کو انجوائے کرنا چاہتی ہوں۔۔ شادی کرنے کے بعد نہیں کر پاؤں گی۔۔۔ مجھ پر ریسٹرکشنز ہو ں گی۔۔میں اپنی پسند کی جاب بھی شاید نہ کر پاؤں۔۔ اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتی تھی۔۔ شاید وہ بھی نہ کر پاؤں۔۔۔ لیکن یہ ہماری سوچ ہوتی ہے۔۔ کون جانتا ہے کہ رب نے ہمارے لیےکیا کیا پلان کر رکھا ہوتا ہے۔۔۔
میں کچھ ہی مہینے بعد اپنے بابا کی خواہش پر شادی کے لیے ہاں کر بیٹھی۔۔۔ اور یقین جانو۔۔ میری زندگی کا سب سے وائز ڈیسیژن شاید یہی تھا۔۔۔ ایک اچھا لائف پارٹنر ملنا واقعی خوش قسمتی کی بات ہوتی ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ شادی کے بعد زیادہ کمپرومائز ایک عورت کو کرنا پڑتا ہے۔۔ اس کو بھی اگر ہم پوزیٹیو ویو سے دیکھیں تو شاید یہ بات عورت کے حق میں ہی جاتی ہے کہ اللہ میاں نے عورت کو اتنا اسٹرانگ بنایا ہے کہ وہ مختلف سچوئیشنز کو ڈیل کر سکتی ہے۔۔
ہاں یہ بھی صحیح ہے کہ شادی کے بعد شوہر، ساس سب کی توقعات ہوتی ہیں لڑکیوں سے۔۔۔ وہ بھی اس لیے کہ لڑکی جب ایک نئی فیملی میں جاتی ہے تو اس کو ہی ان کے مطابق خود کو بدلنا پڑتا ہے۔۔ کیونکہ ایک پورا خاندان اپنے آپ کو اس کے مطابق بدلنےسے تو رہا ناں۔۔۔ لیکن اس سے ہم اپنی شناخت ہر گز نہیں کھوتے بلکہ اس کو اور اسٹرانگ بناتے ہیں۔۔۔
ایک اور بات ۔۔ جو میری ساس نے مجھے شادی کے شروع کے دن میں کہی تھی۔۔ وہ یہ کہ شوہر سے ہر کام کی اجازت لینا۔۔ یا اس کے ساتھ مل کر کوئی فیصلہ لینا۔۔اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہوتا کہ تم اس کی متحاج ہوں۔۔۔ یا تمہیں ہر کام کے لیے اس کی طرف دیکھنا ہو گا۔۔۔۔ اس سے یہ ہوگا کہ شوہر میں احساس ذمہ داری رہتا ہے۔۔۔کہ میری بیوی میری ذمہ داری ہے اور مجھے ہر کام میں اس کی مدد کرنی چاہیے۔۔۔یہ بہت کام کی بات بتائی تھی انہوں نے مجھے اور میرے بہت کام آئی۔۔۔
اپنے والدین سے زیادہ واقعی میں کوئی آپ کی ڈھال نہیں بنتا۔۔۔ لیکن آپ کا شوہر ۔۔ بلیومی سارے زمانے سے آپ کےلیے لڑ پڑے گا۔۔۔۔ اگر آپ اس کا ساتھ دو تو۔۔ کیونکہ تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے اور اللہ میاں کبھی کسی کا نیک عمل ضائع نہیں کرتے بلکہ اس کا اجر ہماری سوچ سے بڑھ کر دیتے ہیں۔۔
میری دعا ہے کہ تم زندگی کو بھرپور طریقے سے جئیو۔۔۔ اپنی فیملی کے ساتھ۔۔ :)
 
آخری تدوین:

ملائکہ

محفلین
السلام علیکم ملائکہ
پتا ہے کہ کل میں نے تمہارا یہ آنسر پڑھا۔۔ اور میں اس کا جواب بھی لکھنا چاہ رہی تھی لیکن وقت اتنا نہیں تھا کہ موبائل سے اتنا لمبا ٹائپ کر پاتی۔۔ اس لیے آج پر چھوڑ دیا تھا۔۔
ایک بات بتاؤں۔۔۔ مجھے یاد ہے جب میرا انٹرویو شمشاد بھیا نے کیا تھا اور یہی سوال مجھ سے پوچھا تھا۔۔ کہ شادی کب کرنے کا ارادہ ہے۔۔ تب میں نے بنا سوچے سمجھے کہہ دیا۔ ابھی نہیں۔۔۔ دو تین سال بعد۔۔۔ میں نے بات دو تین سال بعد کرنے کو کہی تھی یہ کون جانتا تھا کہ کچھ مہینوں تک ہی میری شادی ہو جائے گی۔۔۔ ۔
میری سوچ بھی کچھ ایسی تھی کہ ابھی میں لائف کو انجوائے کرنا چاہتی ہوں۔۔ شادی کرنے کے بعد نہیں کر پاؤں گی۔۔۔ مجھ پر ریسٹرکشنز ہو ں گی۔۔میں اپنی پسند کی جاب بھی شاید نہ کر پاؤں۔۔ اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتی تھی۔۔ شاید وہ بھی نہ کر پاؤں۔۔۔ لیکن یہ ہماری سوچ ہوتی ہے۔۔ کون جانتا ہے کہ رب نے ہمارے لیےکیا کیا پلان کر رکھا ہوتا ہے۔۔۔
میں کچھ ہی مہینے بعد اپنے بابا کی خواہش پر شادی کے لیے ہاں کر بیٹھی۔۔۔ اور یقین جانو۔۔ میری زندگی کا سب سے وائز ڈیسیژن شاید یہی تھا۔۔۔ ایک اچھا لائف پارٹنر ملنا واقعی خوش قسمتی کی بات ہوتی ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ شادی کے بعد زیادہ کمپرومائز ایک عورت کو کرنا پڑتا ہے۔۔ اس کو بھی اگر ہم پوزیٹیو ویو سے دیکھیں تو شاید یہ بات عورت کے حق میں ہی جاتی ہے کہ اللہ میاں نے عورت کو اتنا اسٹرانگ بنایا ہے کہ وہ مختلف سچوئیشنز کو ڈیل کر سکتی ہے۔۔
ہاں یہ بھی صحیح ہے کہ شادی کے بعد شوہر، ساس سب کی توقعات ہوتی ہیں لڑکیوں سے۔۔۔ وہ بھی اس لیے کہ لڑکی جب ایک نئی فیملی میں جاتی ہے تو اس کو ہی ان کے مطابق خود کو بدلنا پڑتا ہے۔۔ کیونکہ ایک پورا خاندان اپنے آپ کو اس کے مطابق بدلنےسے تو رہا ناں۔۔۔ لیکن اس سے ہم اپنی شناخت ہر گز نہیں کھوتے بلکہ اس کو اور اسٹرانگ بناتے ہیں۔۔۔
ایک اور بات ۔۔ جو میری ساس نے مجھے شادی کے شروع کے دن میں کہی تھی۔۔ وہ یہ کہ شوہر سے ہر کام کی اجازت لینا۔۔ یا اس کے ساتھ مل کر کوئی فیصلہ لینا۔۔اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہوتا کہ تم اس کی متحاج ہوں۔۔۔ یا تمہیں ہر کام کے لیے اس کی طرف دیکھنا ہو گا۔۔۔ ۔ اس سے یہ ہوگا کہ شوہر میں احساس ذمہ داری رہتا ہے۔۔۔ کہ میری بیوی میری ذمہ داری ہے اور مجھے ہر کام میں اس کی مدد کرنی چاہیے۔۔۔ یہ بہت کام کی بات بتائی تھی انہوں نے مجھے اور میرے بہت کام آئی۔۔۔
اپنے والدین سے زیادہ واقعی میں کوئی آپ کی ڈھال نہیں بنتا۔۔۔ لیکن آپ کا شوہر ۔۔ بلیومی سارے زمانے سے آپ کےلیے لڑ پڑے گا۔۔۔ ۔ اگر آپ اس کا ساتھ دو تو۔۔ کیونکہ تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے اور اللہ میاں کبھی کسی کا نیک عمل ضائع نہیں کرتے بلکہ اس کا اجر ہماری سوچ سے بڑھ کر دیتے ہیں۔۔
میری دعا ہے کہ تم زندگی کو بھرپور طریقے سے جئیو۔۔۔ اپنی فیملی کے ساتھ۔۔ :)
مقدس آپی اب میں کیا بولوں مجھے تو آپ نے چپ ہی کردیا۔۔۔۔ :)
 
Top