ملالہ کا ملال اور قوم کی دھمال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمداحمد

لائبریرین
نہ جانے کیا بات ہے کہ اردو محفل پر کم و بیش ایسی ہر بحث کے شرکاء دانستہ یا غیر دانستہ طور پر دائیں اور بائیں بازو میں بٹ جاتے ہیں اور بہت کم ہی لوگ غیر جانبدار رہ پاتے ہیں۔ پھر اس کے بعد بحث تو موضوع پر ہی ہوتی ہے لیکن بحث کا رُخ اور محرکات بدل جاتے ہیں ۔ اکثر گفتگو میں "حُبِ علی" کم اور "بُغضِ معاویہ" زیادہ والا معاملہ ہو جاتا ہے۔

میرا خیال ہے کہ اس بحث میں شریک سب لوگ ہی مسلمان ہیں اور تقریباً لوگ پاکستانی ہیں، سب ہی اپنے ہم وطنوں سے محبت بھی کرتے ہیں۔ ایسے میں زیرِ بحث موضوع کی تمام تر جزئیات پر غور کرنا چاہیے اور بات وہ کرنی چاہیے جو ٹھیک لگے چاہے وہ آپ کے نظریہ کے مخالف ہی جا رہی ہو۔ ملالہ یوسف زئی پر حملہ جس طبقے نے بھی کیا یقیناً انتہائی بزدلانہ فعل ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ مغربی میڈیا اس بات کو اتنی اہمیت نہیں دیتا تو یقیناً یہاں موجود دوستوں کو آپس میں اس قدر اختلاف بھی نہیں ہوتا۔

مغربی میڈیا اس معاملے کو اتنی اہمیت دے رہا ہے اس کی وجہ بھی سب کو معلوم ہے کہ اگر مغرب ہمارے ہاں دہشت گردی کا رونا نہ روئے تو مغربی طاقتوں کی ہمارے معاملات میں مداخلت کا جواز ہی ختم ہوجائے۔ سو دہشت گردی اور اس کے بھرپور مذمت دونوں ہی کام انہوں نے اپنے ذمہ لئے ہوئے ہیں۔ رہے طالبان تو وہ جاہلوں کا ایک ٹولہ ہے جو پیسے کے لئے سب کچھ کرتا ہے۔ طالبان کا اپنا کوئی ایجنڈا نہیں ہے وہ سب کچھ پیسے کے لئے کرتے ہیں اور اچھے پیسے امریکہ بہادر سے زیادہ کون دے سکتا ہے۔ اگر آج بھی کوئی طالبان کی کاروائیوں اور خیالات کو مسلمانوں کی جانب منسوب کرتا ہے تو اُسے چاہیے کہ وہ اپنی اصلاح کرے۔

ڈرون حملوں میں امریکہ اپنے دشمنوں کو نشانہ بناتا ہے، ہمارے ہاں دہشت گردی پھیلانے والوں سے اُسےکوئی واسطہ نہیں ہے۔

معاملات بہت زیادہ پیچیدہ ہیں، آپس میں لڑنے سے کوئی فائدہ نہیں۔ ہمارا مسئلہ نہ تو طالبان ہیں نہ ہی امریکہ بلکہ ہمارے حکمران ہیں جو پاکستان سے مخلص نہیں ہیں۔
 

یوسف-2

محفلین
یوسف بھائی ، میرا خیال ہے کہ سارے گورے ایک ہی صف میں شمار نہیں کئے جا سکتے انہی میں سے بہت سارے لوگ اپنی حکومتوں کو غیر متوازن پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں اور سماجی طور پر ظلم کے خلاف آواز بھی بلند کرتے ہیں لیکن ان کی حکومتوں کا معاملہ ان سے الگ ہے۔
ان حکومتوں کو ملالہ سے کیا ہمدردی ہو سکتی ہے؟؟؟۔اس کا جواب ہے" کچھ بھی نہیں"۔تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر وہ "مذمت" میں اس قدر پیش پیش کیوں ہیں؟۔ کیا روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے خود کش حملوں اور ڈرونز اٹیک میں بھی پاکستانی ہی نہیں مارے جاتے تب ان کی مذمتیں کہاں ہوتی ہیں؟؟؟۔...........لا محالہ اب میرے کچھ ساتھی ایک مختلف زاوئے سے مجھے دیکھنے لگ گئے ہوں گے کہ شاید میں اس واقعے کو کسی اور طرف لے جا رہا ہوں........نہیں جناب ، میں تو ایک نقطہ سامنے لا رہا ہوں۔
دیکھئے !!!!! دو دن قبل میں نے عمران خان کی جنوبی وزیرستان ریلی پر اس مراسلے میں کیا لکھا ہے ۔ اب سمجھئے کہ جبکہ اس ریلی کے بعد مغرب اور امریکہ میں عوامی اور پارلیمانی سطح پر ڈرون حملوں کے خلاف ایک رائے مظبوط ہونے لگی تھی۔ ملالہ جیسا واقعہ رونما کرنا کس کی ضرورت تھی؟۔ اور اب اس واقعے کی مذمت سے اپنے اوپر پڑی شک کی گرد جھاڑنے کی کوشش کون کر رہا ہے؟۔ اور یہ سوچئے کہ اس حملے کے لئے ملالہ کا انتخاب کیا کچھ ظاہر نہیں کرتا ؟۔ یہی نا کہ کم سے کم وہ حکومتیں داخلی طور پر اپنے پالیمنٹیرینز اور عوام کو ڈرون حملوں کا ایک جواز فراہم کر کے خاموش کر سکیں اور اس عوامی رائے عامہ کو ڈی فیوز کر سکیں جو ڈرون حملوں کے خلاف ان کا سر درد بننے جا رہا تھا ۔ دوم،،،، بین الاقوامی سطح پر اپنی پالیسیوں کی نا مقبولیت اور نا معقولیت پر پردہ ڈال سکیں۔ سوم،،،،،پاکستان کو مسلسل دباؤ میں رکھیں اور اس کے عوام کو اس قدر کنفیوز کر دیں کہ وہ ان کی بد معاشیوں کے خلاف متحد نہ ہو سکیں بلکہ الٹا انہیں نجات دہندہ سمجھنے لگیں۔ حالانکہ ایسے خونریز واقعات انہی کے گماشتوں کے ہاتھوں انجام پاتے ہیں۔ بے شک ان کا نام طالبان ہو یا کوئی اور۔
دراصل ان حکومتوں کا معاملہ "چور مچائے شور" کے مصداق ہے۔
جزاک اللہ ساجد بھائی! بہت عمدہ تجزیہ ہے۔ صد فیصد متفق
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
برصغیر کے مسلمان جب مسلمان ہوئے تو بہت سارے ہندوانہ رسم و رواج اپنے ساتھ لائے جن میں قبر کی پوجا عام بات ہے۔
اب تو ہندو کہتے ہیں کہ " ہم کب غلط ہیں تو لوگ بت زمین کے اندر قبر میں پوچھتے ہو اور ہم بت کو سامنے رکھ کر۔
اسی طرح زرتش کی آتش بازی اور شب برات کی آتش بازی۔ ملاؤں کا کرسمس میں کیک کاٹنا۔ اور اسی طرح اپنے بڑوں کی یاد میں عرس کرنا
جلیبیاں باٹنا۔ جب " عبداللہ ابن سبا" کے ماننے والے ملا بنے گے تو اس طرح کا رد عمل سامنے آئے گا۔ پھر یہود نصارا حاوی ہونگے۔
پھر کوئی بیٹی ، کوئی بیوی، کوئی ماں اور کوئی بہن محفوظ نہیں رہے گی۔
یہ تشدد ، خودکش حملہ ، کیمائی ہتھیار،نیوکلیر ہتھیار سب انہیں کی ایجاد ہے اور ہمارا معاشرہ "گینی پگ" ہے
ٹیپوسلطان کے ساتھ بھی غدار تھے، سراج الدولہ کے ساتھ بھی۔ اسی طرح آج پاکستان میں ہورہا ہے
ان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو نہیں معلوم کے استعمال کے بعد کیا ہوتا ہے جیسے "ضیالحق" کے ساتھ انکے بڑے بڑے
کرنل بھی مارڈالے۔ قرآن کریم میں بنی اسرئیل کے بارہ میں کافی آیا ہے اور اسی طرح ایمان والوں کے بارہ میں بھی۔
اب ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ یایھاالذین آمنو پر عمل کرنے ہے یا بنی اسرئیل جیسے خسارہ پانے والوں پر۔
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذمہ داری بس حق پھیلانے کی ذمہ داری تھی اور ہم سب کی ذمہ داری بھی یہی ہے
جب ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ایمان لائے تو انہوں نے عرض کیا یارسول اللہ اب میرا کیا کام ہے تو رسول العالمین خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو میرا کام وہ تمہارا کام۔ اس کےبعد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ 6 ایسے مردوں کے لے آئے جو عشرہ مبشرہ بنے۔
ہم سب لوگ جانتے ہیں کیا صحیح کیا غلط۔ پھر بھی ہم لوگ غلط کرتے چلے جاتے ہیں اور اسی کو صحیح سمجھتے ہیں۔
مجھے نہیں معلوم ہوتا کہ یہاں کوئی طفل بھی موجود ہے جو طفلیاں کرے۔ ہر کوئی اس کوشش میں لگا ہے کہ وہ صحیح ہے دوسرا غلط۔
چور کے لئے پولیس اور قانون دہشت گرد ہیں ڈاکؤوں کے لئے سب مال حلال ہے۔ یہ وہ زمانہ آگیا ہے جس کے بارہ میں کہا جاتا تھا
کہ ایک زمانہ ایسا آئےگا اس دور لوگ حق کی بات سے ناحق کریں گے۔ شرابی کو شراب اچھی لگتی ہے اس لئے وہ اس کی راہ میں رکاوٹ کو غلط ثابت کرنے کی جتن کرتا ہے زانی بھی زنا کے بارہ میں یہی کہتا ہے کہ " جب دودھ بازار میں مل جاتی ہے تو گائے پالنے کی کیا ضرورت"۔

خیر۔
اللہ کے پیغام کو مختصرا بیان کردیتا ہوں۔
حق آئےگا باطل مٹے گا، اور باطل مٹنے کے لئے ہی پیدا ہوا ہے۔

اسلام ضرور غالب آئے گا
تم دیکھنا اک نا اک دن۔
 

یوسف-2

محفلین
ماشا ء اللہ ۔ بے شک ۔۔۔ حق آئےگا باطل مٹے گا، اور باطل مٹنے کے لئے ہی پیدا ہوا ہے۔

(ہوسکتا ہے کہ ”کچھ لوگ“ اس پر بھی اعتراض کریں کہ یہاں ”باطل کے مٹنے“ کی بات کیوں کی؟ :p ، بھلا یہ کون سا موقع ہے، ”انہیں“ مٹانے کی بات کرنے کا :D )
 

سید ذیشان

محفلین
یوسف ثانی صاحب آپ نے اس مراسلے کا جواب نہیں دیا۔

ڈرون سے مرنے والے بھی معصوم بچے ہیں۔ آپ کے میڈیا والوں کو ان سے کیا دشمنی ہے؟ وہ بھی اسی ملک کے ہیں۔ جب کہ ہمیں معلوم ہے ہمارا میڈیا کافی کنزروٹیو رجحانات رکھتا ہے۔ ڈرون حملوں میں مرنے والے لوگ زیادہ تر قبائلی علاقوں میں ہوتے ہیں اور وہاں طالبان کی حکومت ہے اور فوج بھی صحافیوں کو نہیں جانے دیتی اور جو صحافی جاتے ہیں وہ بے چارے قتل کر دئے جاتے ہیں۔ ہم تب ہی تو کہتے ہیں کہ اگر میڈیا آزاد ہو تو ہمیں قبائلی علاقوں، بلوچستان، گلگت بلتستان کی بھی خبریں ملنی چاہیے۔
"ہمارے آقا" وغیرہ اور یہ سب باتیں صرف لفاظی ہے۔ میڈیا پرایوئٹ ہے- ڈان اور ٹریبیون جیسے لیفٹ ونگ اخباروں سے لے کر نوائے وقت اور امت جیسے رائٹ ونگ اخبار یہاں موجود ہیں۔ کوئی تو ان کو رپورٹ کرے، اگر کر سکے تو؟
اگر آپ کے خیال میں سب کے سب صحافت کے ادارے بکے ہوئے ہیں تو آپ کو تو صحافت سے ناتا ہی توڑ دینا چاہیے۔
 

یوسف-2

محفلین
یوسف ثانی صاحب آپ نے اس مراسلے کا جواب نہیں دیا۔
zeesh بھائی! ایک فارسی محاورے کے مطابق بعض باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کا جواب ”زبانِ خامشی“ میں ہی دیا جاتا ہے:D ، سو جواب تو میں نے بہ زبان خامشی دے دیا تھا، آپ شاید پڑھ ہی نہیں پائے میرا ”جواب“ :) ۔
 

سید ذیشان

محفلین
zeesh بھائی! ایک فارسی محاورے کے مطابق بعض باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کا جواب ”زبانِ خامشی“ میں ہی دیا جاتا ہے:D ، سو جواب تو میں نے بہ زبان خامشی دے دیا تھا، آپ شاید پڑھ ہی نہیں پائے میرا ”جواب“ :) ۔
بہت شکریہ۔ میں صرف تصدیق چاہتا تھا کہ جواب وہی ہے جو میرا خیال ہے۔ چونکہ اب تصدیق ہو گئی تو میں آئندہ خیال رکھوں گا۔ :)
 

نایاب

لائبریرین
48 گھنٹے گزر چکے اور طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری لینے کی تردید نہ کرتے ان تمام دانشوروں کی دانش پر سیاہی پھیر دی ۔ جو اس واقعے کو ڈرونز مخالف تحریک سے وابستہ کرنے میں جانے کہاں کہاں سے روشن نکات تلاش کر لائے تھے ۔ کیا وجہ ہے کہ طالبان نے اس حملے بارے کوئی تردیدی بیان جاری نہیں کیا جب کہ پاکستان سمیت تمام عالمی میڈیا اس بارے طالبان کی مذمت کر رہا ہے ۔ طالبان کی اک اعترافی بیان کے بعد کی خاموشی اسی بات کا ثبوت ہے کہ طالبان خود ہی ڈرونز حملے رکوانا نہیں چاہتے ۔ وہ اسے اور خود کش حملوں کو شہادت کا آسان زریعہ مانتے ہیں ۔ اور ہم ہیں کہ اک قاتلہ کو جس نے وفاداری کا حلف اٹھاتے مراعات و شہریت حاصل کی تھی ۔ اور جس آئین کا حلف اٹھایا تھا اسی آئین سے دغا کرتے اسی آئین کے تحت سزا کی حقدار ٹھہری ۔ ہم اس کو " ملالہ " جیسی معصوم کی صف میں رکھ کر کس دین کی بات کر رہے ۔ ہمارا دین تو " بنت رسول " کوبھی اعمال کا پھل پانے کی خبر سناتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلا شک حق کبھی نہیں چھپتا چاہے جتنا بھی چھپاؤ اک دن باطل کا پردہ فاش کرتے سامنے آ اپنا آپ منوا لیتا ہے ۔
وہ اللہ سچا مسبب الاسباب ایسے ہی سبب پیدا فرما دیتا ہے کہ نقاب اتر جاتے ہیں ۔ جیسے کہ " ملالہ " کے واقعے سے طالبانی سوچ سب نقاب اتار سامنے آ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
نومبر میں اسے بچوں کے کسی عالمی امن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، اس وقت بھی پاکستانی ذرائع ابلاغ میں کافی چرچا ہوئی تھی۔
میرا خیال ہے ملالہ یوسفزئی کا نام اس ایوارڈ کے لئے شارٹ لسٹ کئے گئے پانچ بچوں میں سے ایک تھا۔ ایوارڈ شاید ساؤتھ افریقہ کی کسی بچی کو دیا گیا تھا۔
 

عسکری

معطل
جب بڑے بڑے صحافتی ادارے ایک ہی رُخ پر بہہ رہے ہون اور انہیں تصویر کا دوسرا رُخ نظر ہی نہیں آرہا ہو تو فیس بُک کے انفرادی یوزرز کہاں کے علامہ ہیں کہ متوازن گفتگو کرسکیں۔ جس گھر کی بیسیوں بیٹے بیٹیاں روزانہ قاتلانہ حملوں میں مارے جارہے ہوں، وہاں صرف معصوم ایک بیٹی کے غم میں شام غریباں منعقد کرنا ،گریباں چاک کرنا، مجلس اور ماتم برپا کرنا، کیا دیگر مقتولین بیٹے بیٹیوں کے خون کے ساتھ ناانصافی نہیں ؟؟؟ کیا اب مقتولین اور مظلومین میں بھی فرق کیا جائے گا کہ فلاں فلاں کے قتل پر شور برپا کیا جائے اور فلاں فلاں کے قتل پر خامشی؟؟؟ اللہ اکبر
تصویر کا دوسرا رخ کونسا طالبان سے پوچھا جاتا کہ کیوں آپ نے مارنے کی تکلیف اٹھائی یا طالبان کو بھی کوریج دی جائے؟ یا طالبان پر پروگرام اور ان کے نغمے نشر کیے جائیں یا جہادی دہشت گرد لٹریچر کو بھی جگہ دی جائے میدیا میں؟
 

عسکری

معطل
ڈرون ایک اچھی چیز ہے دہشت گرد جو دوسروں کے گھر اجاڑی جا رہے ہیں جو ہزاروں پاکستانی عورتوں بچوں جوانوں بوڑھوں کو مار چکے ان کے بیوی بچے بھی مارے جائیں تو کیا غم ہے ؟ مجھے نہیں ہے دہشت گرد کو پیدا کرنے والی ماں پر ہیل فائر میزائیل برسے تو یہ خوشی کی بات ہے اگر دہشت گرد پیدا اور تربیت دینے والے باپ کے ٹکڑے اڑ جائیں جی بی یو سے تو کیا برا ہے؟۔ دہشت گرد اور اس کو پناہ دینے والے قبائلی اپنے بچوں کے ٹکڑے اکٹھے کریں جیسے ہم ان کے خود کش حملوں کے بعد چنتے ہیں تو کیا برا ہے؟ ہر دہشت گرد اس کے دوست ماں بہن بھائی بیٹے بیٹی کو قتل کرنا کوئی جرم نہیں ڈرون ان کے معصوموں کو ویسے مارتا ہے جیسے وہ ہمارے ۔ 14 سالہ ملالہ کے بدلے ان کے 10 12 14 16 سال کے بچے مارے جائیں اس میں کیا افسوس ؟ ویل ڈن ڈرون- ایف سولہ ایف-7 میراج چالو رکھو کام۔ ان کی لڑائی فوج سے ہے تو مرد کے بچے بن کر فوج سے لڑو نا ۔وہ ہمارے شہر اجاڑین گے ہم ان کے گھر ۔

ایسے چن چن کر ان گھروں کو تباہ کرنا ہے
 

عاطف بٹ

محفلین
نایاب بھائی، آپ نے 'گل مکئی' کی ڈائری پڑھ رکھی ہے، کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس میں کی جانے والی باتیں اور بیان ہونے والی تفصیلات مینگورہ جیسے نیم شہری علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک دس سالہ بچی نے ہی لکھی ہوں گی؟ اگر وہ بچی اتنی ہی ذہین ہے اور اس کے علاقے کے حالات و واقعات بھی ویسے ہی ہیں، جیسے کہ بی بی سی کی پیروی کرتے ہوئے ہمارا میڈیا ثابت کرنے پر تُلا ہوا ہے تو پچھلے چار برس میں ملالہ صرف ایک جماعت ہی کیوں آگے بڑھی؟ میرے مضمون میں اٹھائے گئے دیگر سوالات پر بھی اگر آپ کچھ روشنی ڈال سکیں تو میں ممنون ہوں گا!
 

عاطف بٹ

محفلین
ڈرون ایک اچھی چیز ہے دہشت گرد جو دوسروں کے گھر اجاڑی جا رہے ہیں جو ہزاروں پاکستانی عورتوں بچوں جوانوں بوڑھوں کو مار چکے ان کے بیوی بچے بھی مارے جائیں تو کیا غم ہے ؟ مجھے نہیں ہے دہشت گرد کو پیدا کرنے والی ماں پر ہیل فائر میزائیل برسے تو یہ خوشی کی بات ہے اگر دہشت گرد پیدا اور تربیت دینے والے باپ کے ٹکڑے اڑ جائیں جی بی یو سے تو کیا برا ہے؟۔ دہشت گرد اور اس کو پناہ دینے والے قبائلی اپنے بچوں کے ٹکڑے اکٹھے کریں جیسے ہم ان کے خود کش حملوں کے بعد چنتے ہیں تو کیا برا ہے؟ ہر دہشت گرد اس کے دوست ماں بہن بھائی بیٹے بیٹی کو قتل کرنا کوئی جرم نہیں ڈرون ان کے معصوموں کو ویسے مارتا ہے جیسے وہ ہمارے ۔ 14 سالہ ملالہ کے بدلے ان کے 10 12 14 16 سال کے بچے مارے جائیں اس میں کیا افسوس ؟ ویل ڈن ڈرون- ایف سولہ ایف-7 میراج چالو رکھو کام۔ ان کی لڑائی فوج سے ہے تو مرد کے بچے بن کر فوج سے لڑو نا ۔وہ ہمارے شہر اجاڑین گے ہم ان کے گھر ۔

ایسے چن چن کر ان گھروں کو تباہ کرنا ہے
عمران بھائی، آپ درندگی پر مبنی جس سوچ کا اظہار کررہے ہیں، انسانوں کے معاشرے میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ یہ مت بھولیے کہ آپ جس فوج کی تعریفیں دن رات کرتے پھرتے ہیں، ہمارے ملک کی بربادی اور تباہی اسی کے بداعمالیوں کا نتیجہ ہے۔ پاک فوج کہلانے والے اس ادارے کے افسران کتنے پاک صاف ہیں، اس کے بارے میں بہت سے لوگ جانتے ہیں۔ ایسی بہت سی باتیں ہیں جنہیں میں مثالوں اور دلیلوں کے ساتھ یہاں پیش کرسکتا ہوں مگر ایسی باتوں کے لئے یہ پلیٹ فارم مناسب نہیں ہے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
یہاں بحث کرنے والے کچھ صاحبان چونکہ محض بحث برائے بحث کررہے ہیں، اس لئے ان کی باتوں کا جواب دینا مناسب ہی نہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹوں عوامی رجحانات کا حوالہ دینے والے شاید ہمارے عوامی شعور سے پوری طرح باخبر نہیں ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے تمام ادارے ہیں تو نجی ملکیت میں مگر کام وہ بھی وہی کرتے ہیں جو ہمارے سیاستدان امریکی آشیرباد سے حکومتی عہدے لے کر کرتے ہیں۔ گزشتہ برس امریکی صدر کی جانب سے پاکستانی میڈیا کے لئے 5 کروڑ ڈالر کی 'امداد' کا اعلان کیا گیا تھا، کیا یہ 'امداد' اس لئے دی گئی تھی کہ پاکستانی میڈیا اسلام اور پاکستان کی صحیح طرح خدمت کرسکے؟ ہمارے ہاں میڈیا علم معاشیات کے اس اصول پر عمل پیرا ہو کر دھڑا دھڑ نشریات پیش کرتا ہے: supply creates its own demand یعنی رسد اپنی طلب خود ہی پیدا کرلیتی ہے۔
'عاقل را اشارہ کافیست'، کج بحثی سے وقت اور توانائی ضائع ہونے کے ساتھ ساتھ دلوں میں میل بھی پیدا ہوتا ہے اور ہم لوگ پہلے کون سا شیر و شکر ہیں جو اختلافی نقطہ نظر کی بنیاد پر مزید دور ہوجائیں۔
 

باباجی

محفلین
تمام محفلین کو سلام

پورا دھاگہ پڑھا
حسب سابق وہی بات دیکھی کے اصل موضوع سے بہت جلدی ہٹ کر ٹریک سے اتر گئے
پھر کچھ حضرات نے کہا تو واپس ٹریک پر آئے ۔
لیکن ٹریک پر واپس آنا بھی کیا آنا تھا ، عقل کی آنکھیں بند کرکے انا کو کھلا چھوڑ دیا گیا

ایک بچی پر قاتلانہ حملہ ہوا جو واقعی قابلِ مذمت ہے، اس واقعے کی تشہیر جس طرح کی گئی وہ سب کے سامنے ہے
یہاں ہر ایک نے اپنی اپنی محدود سوچ کے مطابق جواب دیئے جو کچھ مواقع پر ذاتیات تک بھی پہنچ گئے لیکن صد شکر کوئی نا خوشگوار بات نہیں ہوئی
عاطف بٹ بھائی نے بہت ہی اچھی بات کی میں اس سے 100 فیصد متفق ہوں

جو بات قابلِ غور ہے وہ یہ ہے کہ عاطف بھائی جس طرف اشارہ کیا اس سے بہت سے سوالات اٹھتے ہیں پر مجھے لگا کہ ان سوالات سے ہماری
توجہ ہٹانے کے لیئے کچھ لوگ تعینات ہیں یہاں شاید ( نوٹ: میں نے شاید کہہ کر اپنی سیاہ ست دانوں کی طرح اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی ہے )۔

اب میں اس واقعے سے ہٹ کر کچھ کہنا چاہوں گا
کہ ملالہ پر جان لیوا حملہ تو ایک الگ بات ہے
یہاں روزانہ کتنی حوا کی بیٹیوں کی عزت پر قاتلانہ حملے ہوتے ہیں (شاید ایسی خبریں بجائے عبرت کے ہمارے لیئے انٹرٹینمنٹ ہوتی ہیں)
کوئی کچھ کیوں نہیں کہتا ؟؟؟؟
نا ملالہ پر حملے کے مخالف
نا امریکہ کے حامی
نا طالبان کے حامی
نا فوج کے حامی

ملالہ والے واقعے کو خاص طور پر میڈیا کے حوالے سے دیکھا جائے تو "گل مکئی" کی ڈائری صرف بی بی سی کو ہی کیوں موصول ہوئی
کیا اور پاکستانی نشریاتی ادارے مر گئے تھے یا بی بی سی والے شاید پیسے دیتے ہوں گے ۔

مجھے تو یہی سمجھ آیا کہ ہم لوگ عقل اور جذبات دونوں میں حد پار کر جاتے ہیں
جذبات میں آتے ہیں تو تشدد و ذاتیات کی طرف چل پڑتے ہیں
عقل استعمال کریں تو ملحدانہ خیالات کا پرچار کرتے ہیں اور دین و دنیا کو الگ کر دیتے ہیں

ہمارے ملک کو ایسا چڑیا گھر بنادیا گیا ہے جس میں سب جانور ایک ہی احاطے میں رکھے گئے ہیں
جس کی وجہ سے اس محاورہ جیسا حال ہوگیا ہے
"کوا چلا ہنس کی چال، اپنی چال بھی بھول گیا"

بکری شیر کی جگہ لینا چاہ رہی ہے ، تو مگر مچھ بندر کی طرح چھلانگ مارنا چاہتا ہے
نتیجتاً اخلاقیات کا توازن بگڑ ریا ہے ، ہم لوگ ضبط کھوتے جا رہے ہیں

بے شک بات کریں لیکن اپنی سوچ کو کسی دوسرے کے سر نا تھوپیں
اظہار کریں ، نفاذ کی کوشش نہ کریں ( درخواست ہے)

یہ دعا صرف ملالہ کے لیئے نہیں تمام بچیوں کے لیئے ہے
" ہا اللہ ان معصوم بچیوں کو انسانی روپ میں شیطانوں سے، ترقی کے روپ میں فحاشی و بد کاری سے
مذہب کے نام پر کسی بھی غلط فیصلہ کی بھینٹ چڑھنے سے ، جہیز کے نام پر ظلم کا شکار ہونے سے
اور کسی بھی قسم کے استحصال سے اپنے محبوبﷺ کے صدقے محفوظ فرما"

آمین
 

عاطف بٹ

محفلین
شاہ جی ( باباجی ) بہت خوبصورت بات کی ہے آپ نے۔ میں نے اپنے مضمون میں بی سی سی کے جن مقاصد کا ذکر بین السطور کیا تھا اب جلد ہی ان کے حوالے سے ایک دھاگہ شروع کرتا ہوں انشاءاللہ۔
 
نیز، آپ نے کیسے جان لیا کہ اُس مسلمان بچی کے لیے رسولِ خدا آئیڈیل نہیں ہیں؟ کیا ایک مسلمہ کے لیے بلاثبوت اس طرح کا سوئے ظن غیر مناسب نہیں؟

یہ اس کی خود کی سٹیٹ منٹ ہے کہ ۔ ابامہ صاحب ان کے آئیڈیل ہیںً۔ مجھے اس بات پر اعتراض نہیں کہ ابامہ اس کا آئیڈیل کیوں ھے میری بلا سے۔ میرا نقظہ یہ ہے کہ آکر کار اس بچی کے لیے اتنی دھائی کیوں۔ اس کے ساتھ دو اور بھی بچیاں زخمی ہوئیں ، ان کو تو اتنا پروٹوکوٌ ل نہیں مل رہا۔ آکر اس ملالہ ہی کو کیوں ۔ سوچیں۔۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top