زیک
مسافر
پچھلے سو سال میں کل جتنے فلسطینیوں کو اسرائیلیوں نے مارا وہ کل تعداد دنیا کے بڑے معرکوں کے ایک دن کی اموات سے کم ہے۔اس وقت ظلم کی بدترین شکل فلسطین میں ہے
پچھلے سو سال میں کل جتنے فلسطینیوں کو اسرائیلیوں نے مارا وہ کل تعداد دنیا کے بڑے معرکوں کے ایک دن کی اموات سے کم ہے۔اس وقت ظلم کی بدترین شکل فلسطین میں ہے
پچھلے سو سال میں کل جتنے فلسطینیوں کو اسرائیلیوں نے مارا وہ کل تعداد دنیا کے بڑے معرکوں کے ایک دن کی اموات سے کم ہے۔
یقینی طور پر فلسطینیوںپر کافی ظلم ہوا ہے مگر یہ تو کانگو، روانڈا یا دوسرے تنازعوں میں مرنے والوں سے پوچھیں کہ ظلم کی کیسی شکل ہے۔محض اموات ہی ظلم کی شکل نہیں ، دنیا کی ایک بڑی جیل غزہ ہے ۔
فلسطین پر قبضہ مسلم دنیا پر ایک روحانی گھاو بھی ہےیقینی طور پر فلسطینیوںپر کافی ظلم ہوا ہے مگر یہ تو کانگو، روانڈا یا دوسرے تنازعوں میں مرنے والوں سے پوچھیں کہ ظلم کی کیسی شکل ہے۔
جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہوا کرتی۔ بہتر تو یہ تھا کہ اس بات پر بھی کوئی سیاسی حل نکالا جاسکتا، لیکن فی الوقت اس کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ موت کسی ایک آدمی کی بھی ہو، اس سے انسانوں کی ایک پوری نسل ختم ہوجاتی ہے کیونکہ جو شخص جاتا ہے، اس کے ساتھ ایک عہد چلا جاتا ہے۔ اس کا جو فائدہ انسانیت کو ہوسکتا تھا، انسانیت اس سے محروم رہ جاتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اسلام نے کہا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے، سو میری نظر میں دیکھنا یہ نہیں کہ کس نے زیادہ مارا اور کس نے کم۔ دیکھنا یہ ہے کہ مارا تو کیوں اور کیا مارے بغیر بات بنانے کا کوئی اور طریقہ موجو دتھا یا نہیں؟پچھلے سو سال میں کل جتنے فلسطینیوں کو اسرائیلیوں نے مارا وہ کل تعداد دنیا کے بڑے معرکوں کے ایک دن کی اموات سے کم ہے۔
دنیا کے ”عظیم لوٹ مار “ قوم برطانویوں کو اس مینڈیٹ کا حق کس نے دیا تھا؟میں خلافت عثمانیہ کی شکست کے بعد برطانوی فلسطین مینڈیٹ کی بنیاد رکھی گئی
یہ ”حقوق“ کہا ملتے ہیں؟1946 میں آزاد مملکت اردن بنا دیا گیا۔
یعنی مزدوری کے بہانے 1880 ءمیں وارد یہودیوں کو لاکھوں فلسطینیوں پر مسلط کرنے کی کوشش۔۔۔!باقی بچے کچھے فلسطین پر یہود کو مقامی حکومت دینے کی کوشش کی گئی
امریکہ والا ”اقوامِ متحدہ“۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟اقوام متحدہ کے زیر نگرانی فلسطین کو ایک عرب اور ایک یہود ریاست میں بانٹنے کی قرارداد منظور کی گئی۔
قاتل یہودی آباد کار اس میں ان فلسطینیوں کی کتنی مدد کررہے ہیں؟فلسطینی عرب آج تک اپنی ریاست قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
برطانیہ نے حق نمک ادا کیا تھا۔ دوسری جنگ ِ عظیم میں برطانیہ اور اتحادیوں کو فتح دلانے میں یہودی سرمایہ داروں ، سائنسدانوں،ماہرین اور سود خوروں نے جو مدد کی تھی یہ اس ڈیل کا دوسرا رُخ تھا۔ جو پورا کرکے دیا گیا۔برطانیہ نے 14 مئی 1948 کو فلسطین سے انخلا کیا اور اسی روز فلسطینی یہودیوں نے آزاد و خودمختار یہودی ریاست اسرائیل کا اعلان کر دیا۔
کیا آپ فلسطینی ہیں؟ اگر نہیں تو کشمیریوں کے حقوق بارے بھی کچھ ارشاد فرمائیں۔قاتل یہودی آباد کار اس میں ان فلسطینیوں کی کتنی مدد کررہے ہیں؟
میں بھی مسلمان ہوں اور مظلوم فلسطینی بھی ۔ میں نے تمام مذاہب اور ادیان اور ان کے پیروکاروں کا مطالعہ کیا ہے۔ اسلام سے بہترین مذہب مجھے کوئی اور نہیں ملا ہے۔ تمام مسلمان ایک جسم کے مانند ہیں۔ چاہے وہ کشمیر میں رہنے والے مظلو م مسلمان ہوں افغانستان یا فلسطین، چیچنیا، بوسنیا، انڈونیشیا یا دیگر خطوں میں۔ 1857 تک جب مسلمان اپنے عروج میں تھے دنیا کے کسی بھی خطے میں کسی غیر مذہب کے افراد پر کسی قسم کا تشدد یا عدل سے روگردانی نہیں برتی گئی۔ ہر جگہ امن تھا۔ لیکن جب سے عیسائی لُٹیروں اور مکار یہودیوں کو دنیا کی بھاگ ہاتھ آئی ہے۔ دنیا کو تباہ وبرباد کیا گیا، اور کیا جارہا ہے۔ جدید دور کے ان حکمران دہشت گرد نسل اور ذہنیت کو جب تک شکست فاش نہیں دی جاتی تب تک اس دنیا میں امن نہیں آسکتا۔ اپنے لیے ایٹم بم بنانا تحفظ گردانا جائے اور دوسروں کے لیے دہشت گردی؟ یہ کون سا مذاق ہے؟؟؟؟ خود اسلحہ بنا کر بیچ جنگ کی آگ بھڑکائی اور بڑھائی جائے اور پھر امن کے نام پر مگر مچھ کے ٹھسوے بہائے جائے۔۔۔!کیا آپ فلسطینی ہیں؟ اگر نہیں تو کشمیریوں کے حقوق بارے بھی کچھ ارشاد فرمائیں۔
فلسطینیوں کی اکثریت مسلمان ہے مگر تمام فلسطینی مسلمان نہیں ہیں۔میں بھی مسلمان ہوں اور مظلوم فلسطینی بھی
کہاں؟1857 تک جب مسلمان اپنے عروج میں تھے
میں ”مظلوم فلسطینیوں “ کی تو بات کررہا ہوں۔ یعنی مسلمان فلسطینی۔فلسطینیوں کی اکثریت مسلمان ہے مگر تمام فلسطینی مسلمان نہیں ہیں۔
اپنے ظہور سے لے کر جہاں بھی عروج پر تھے وہاں کے حالات کے تناظر میں دیکھیں۔
1857 میں کہاں کہاں عروج پر تھے؟اپنے ظہور سے لے کر جہاں بھی عروج پر تھے وہاں کے حالات کے تناظر میں دیکھیں۔
”تک“ کی بات کررہا ہوں۔ ”میں “ کی نہیں۔1857 میں کہاں کہاں عروج پر تھے؟
1857 کیوں منتخب کیا آپ نے؟”تک“ کی بات کررہا ہوں۔ ”میں “ کی نہیں۔