ربیع م
محفلین
اگر تاریخی شواہد پر بات کرنا چاہتے ہیں تو پھر ابراہیم، موسی، داود اور سلیمان سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے کہ ان سب کا بھی تاریخ میں کوئی ذکر نہیں۔
مطلب تاریخی شواہد کو ہم گول کر دیں اب؟!!
اگر تاریخی شواہد پر بات کرنا چاہتے ہیں تو پھر ابراہیم، موسی، داود اور سلیمان سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے کہ ان سب کا بھی تاریخ میں کوئی ذکر نہیں۔
ہمارے لئے سب سے مضبوط دلیل صحیح بخاری ومسلم کی روایت ہے جس کے بعد ہمیں کسی دلیل کی ضرورت نہیں پڑتی ، الحمدللہیہ عجیب بات ہے کہ ہیکل سلیمانی کے جن دلائل کو رد کیا جا رہا ہے اس سے انتہائی برے لیول کے دلائل سے ابراہیمی مسجد اقصی کو ثابت کیا جا رہا ہے۔
پھر اتنی لمبی پوسٹ کی ضرورت نہ تھی۔ہمارے لئے سب سے مضبوط دلیل صحیح بخاری ومسلم کی روایت ہے جس کے بعد ہمیں کسی دلیل کی ضرورت نہیں پڑتی ، الحمدللہ
کیا کریں۔ اسلامی مجبوریاں ہیں ان لوگوں کی۔یہ عجیب بات ہے کہ ہیکل سلیمانی کے جن دلائل کو رد کیا جا رہا ہے اس سے انتہائی برے لیول کے دلائل سے ابراہیمی مسجد اقصی کو ثابت کیا جا رہا ہے
یہ روایات حضرت محمد کی وفات کے کئی سو سال بعد مرتب کی گئی۔ پھر بھی مضبوط ہیں؟ہمارے لئے سب سے مضبوط دلیل صحیح بخاری ومسلم کی روایت ہے جس کے بعد ہمیں کسی دلیل کی ضرورت نہیں پڑتی ، الحمدللہ
تاریخی شواہد کی بات کریں تو داود و سلیمان کی عظیم الشان سلطنت کا کوئی نشان نہیںملتا جبکہ نہ صرف بائبل بلکہ اسلامی روایات میں بھی اس بارے بہت کچھ ہے۔مطلب تاریخی شواہد کو ہم گول کر دیں اب؟!!
تاریخی شواہد سے ہیکل سلیمانی کا ثبوت موجود ہے۔ یعنی یہود کی مذہبی کتب جھوٹ نہیں بول رہیں۔مطلب تاریخی شواہد کو ہم گول کر دیں اب؟!!
چلیں آپ کے کہنے پر ہم ہیکل سلیمانی کو مان لیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی رہنمائی فرماتے جائیں کہ ان میں سے کون سی خرافات کو قبول کریں اور کون سی کو رد۔اگر یہ مان لیا جائے کہ ہیکل سلیمانی کا کوئی وجود نہ تھا
پیش کریں جناب!!!تاریخی شواہد سے ہیکل سلیمانی کا ثبوت موجود ہے۔ یعنی یہود کی مذہبی کتب جھوٹ نہیں بول رہیں۔
جی ہاں ، کیونکہ ان کی متصل سند نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک جاتی ہے جس کے ہر ہر راوی پر الگ سے تفصیلی بحث کی جاتی ہے ۔خیر یہ الگ سے موضوع ہے ۔یہ روایات حضرت محمد کی وفات کے کئی سو سال بعد مرتب کی گئی۔ پھر بھی مضبوط ہیں؟
کیا کریں۔ اسلامی مجبوریاں ہیں ان لوگوں کی۔
Israel Finkelstein کا حوالہ تھا مضمون میں، اسی کو پڑھ لیں۔چلیں آپ کے کہنے پر ہم ہیکل سلیمانی کو مان لیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی رہنمائی فرماتے جائیں کہ ان میں سے کون سی خرافات کو قبول کریں اور کون سی کو رد۔
ویسے یہ پیشین گوئیاں میرے لئے کافی حیران کن بھی ہوتی ہیں اور خوش کن بھی !!!!!!!اور تیسرا اور ابدی ہیکل بھی یہیں بنے گا۔
ہر مذہب کی اپنی روایات اور حکایت ہوتی ہیں جو چاہے دوسروں کو مضحکہ خیز ہی کیوں نہ نظر آئیں اُس مذہب کے پیرو کاروں کے لیے عین حقیقت ہوتی ہیں اور کوئی بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ اگر تو کوئی تاریخ کا سنجیدہ قاری ہے تو پھر اسے ہر دو اطراف کا موقف بغیر کسی موقف کو غلط یا صحیح سمجھے دیکھنا پڑے گا ، ورنہ تو پہلا دوسرے کو خرافات کہتاہے اور دوسرا پہلے کو خرافات کہتا ہے، اگر یہی کچھ تو ہے اس جھنجھٹ میں پڑنے کا فائدہ، پھر تو مٹی پاؤ نہ جی۔ویسے یہ پیشین گوئیاں میرے لئے کافی حیران کن بھی ہوتی ہیں اور خوش کن بھی !!!!!!!
مزید یہ کہ اسی ٹمپل ماؤنٹ کے بارے میں یہودیوں کا خیال ہے کہ دنیا اسی جگہ سے بننی شروع ہوئی تھی، حضرت آدم کی تخلیق کے لیے جو مٹی لی گئی تھی وہ یہیں سے لی گئی تھی اور حضرت ابراہیم کی قربانی والا واقعہ بھی یہیں ہوا تھا وغیرہ وغیرہ۔ویسے یہ پیشین گوئیاں میرے لئے کافی حیران کن بھی ہوتی ہیں اور خوش کن بھی !!!!!!!
یہ لیں جناب:پیش کریں جناب
ابراہیم کی قربانی کہیں گے یا اسحاق کی؟ قربانی کرنے والے کے نام پر یا قربان ہونے والے کے نام پر؟حضرت ابراہیم کی قربانی والا واقعہ بھی یہیں ہوا تھا
یہ تاریخی شواہد یہود کو اسرائیل کی سرزمین نہ کہنے والوں کے منہ پر زبردست طمانچہ ہے
جی یہی وہ مقدس پتھر ہے جہاں یہودی روایات کے مطابق حضرت ابراہیم نے حضرت اسحاق کو قربان کرنے کی کوشش کی تھی، نیز یہ یہود کے نزدیک سب سے مقدس مقام بھی ہےحضرت ابراہیم کی قربانی والا واقعہ بھی یہیں ہوا تھا وغیرہ وغیرہ۔
منہ کی کھانے کے بعد بھی سوئی وہیں آ کر اٹکنی ہے کہ یہود کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیںزیادہ ہی جذباتی ہو گئے ہیں عارف صاحب!!!!